Type Here to Get Search Results !

کیا سونے اور چاندی سے بندھے ہوئے دانت کو جنبی کے لیے وضع و غسل کے وقت نکالنا ضروری ہے؟

 (سوال نمبر 4049)
کیا سونے اور چاندی سے بندھے ہوئے دانت کو جنبی کے لیے وضع و غسل کے وقت نکالنا ضروری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اور مفتیان عظام اس مسئلہ کے متعلق
اگر دانت ہلتے ہیں اور ان میں سونے یا چاندی کے تار لگا دیے گئے ہیں یا دانتوں میں خول ہیں اور ان کو کیمیکل سے بھر دیا گیا ہے توان صورتوں میں کیا غسل واجب ہو جائے گا 
سائل:- محمد ابراہیم شہر ملتان پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ  
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل 
مذکورہ صورت میں اگر دانت یا تار فیکس نہ کروائیں ہوں اور ان کا نکالنا ممکن ہو تو انہیں نکال کر کُلّی کی جائے اور اگر فیکس ہو اور نکالنا ممکن نہ ہو پھر ویسے ہی کُلّی کر لیں غسل ہو جائے گا۔ یاد رہے کہ چاندی کی دانت مرد و زن دونوں کے لیے جائز ہے اسی طرح عورت اور مرد دونوں کے لیے سونے کی ناک لگوانا اور سونے کی تار سے دانت بند ہوانا جائز ہے اور یہ جواز ضرورت کی وجہ سے ہے ۔ بلا ضرورت لگانا جائز نہیں ہے فتاویٰ ہندیہ میں کتاب الکراہیۃ کے اندر ہے
ہلنے والے دانتوں کو سونے کے تار سے بندھوانا جائز ہے اور اگر کسی آدمی کی ناک کٹ گئی ہو تو سونے کی ناک بنوا کر لگا نا بھی جائز ہے۔ ان دونوں صورتوں میں ضرورت کی وجہ سے سونے کو جائز قراردیا گیاہے۔(الفتاوی الہندیۃ ،کتاب الکراہیۃ،الباب العاشرفي إستعمال الذھب والفضۃ،ج 5، ص :336
بہار شریعت کے اندر بھی اس مسئلے کو بالکل واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔
(بہار شریعت، ح:16، انگوٹھی اور زیور کا بیان، مسئلہ:13‌)
فتاوی مرکز افتاء میں ہے 
تو امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے قول کو ترجیح دی جائے اور اگر چاندی سے کام نہ چلے تو بضرورت و مجبوری سونے کا دانت لگائے، صرف خوبصورتی کے لئے لگوانا جائز نہیں، بہر حال اگر شدید ضرورت ہو تو سونے سے استفادہ کیا جاسکتا ہے لیکن کوشش یہ ہونی چاہیے کہ چاندی استعمال کیاجائے۔
(فتاویٰ مرکز تربیت افتاء، (ج دوم، ص نمبر ۴۴۱ و ۴۴۲ مطبوعہ مکتبہ فقیہ ملت)
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال14/97/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area