Type Here to Get Search Results !

نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ کیوں نہیں پڑھتے؟

 نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ کیوں نہیں پڑھتے؟


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں  کہ نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ کیوں نہیں پڑھتے ؟
سائل:- سفوان مڑاسا گجرات انڈیا.
:-------------------------
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب:-بعون الملک الوھاب-

نماز جنازہ دعاء مغفرت کے لئے مشروع ہوئی ہے یہ من کل الوجوہ نماز پنج گانہ کی طرح نہیں ہے پس اس میں نماز کی طرح سورہ فاتحہ کا پڑھنا واجب نہیں بلکہ بنیت قرات پڑھے تو مکروہ تحریمی ہے
 حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے :
 "ان قرأتها بنية القرأة لا تجوز معللا بانها محل الدعاء دون القراة" الخ نيز لكهتے ہیں "انهم صرحوا بعدم الجواز فتكون مكروهة تحريما" اھ  (كتاب الصلاة ص:584)
        یعنی سورہ فاتحہ کا پڑھنا جائز نہیں ہے اس لئے کہ نماز جنازہ محل دعا ہے نہ کہ محل قرأت اور جب علماء نے عدم جواز کی صراحت کردی ہے تو اس کا(بنیت تلاوت) پڑھنا مکروہ تحریمی ہے.
اسی وجہ سے نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ نہیں پڑھی جاتی ہے ہاں بنیت ثنا پڑھنا درست ہے جیسا کہ فتاوی رضویہ میں بحوالہ درمختار ہے :
 "لوقصد بالفاتحة الثناء في الجنازة لم يكره" اھ (ج:23 ص:339)
یعنی سورہ فاتحہ نماز جنازہ میں ثناء کی نیت سے پڑھے تو مکروہ نہیں.
نیز مراقی الفلاح میں ہے :
"وجاز قرأة الفاتحة بقصد الثناء" اھ
یعنی سورہ فاتحہ کا ثناء کی نیت سے پڑھنا جائز ہے.
تاہم عام لوگ اس فرق سے واقف نہیں کہ سورہ فاتحہ بنیت ثناء پڑھئي جائے تو ثناء ہے اور بنیت تلاوت پڑھئی جائے تو تلاوت قران پاک اس لہذا ان کے لئے نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ کا نہ پڑھنا بہتر ہے.
هذا ما ظهرلي واللہ تعالی اعلم بالصواب.

کتبہ:- گدائے حضور رئیس ملت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی 
صدر: میرانی دارالافتاء اشرف نگر کھمبات گجرات انڈیا.
25 رمضان المبارک 1442ھ مطابق 8 مئی 2021ء
رابطہ نمبر:- 7408476710

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area