(سوال نمبر 4030)
میت دفن کرنے کے بعد قبر پر لالٹین چالیس دن تک جلانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اکثر دھاتوں میت دفن کرنے کے باد قبر پر لالٹین چالیس دن تک جلاتے ہیں اور اگر بتی بھی یہ سوچ کر کے کہ اس کی روشنی قبر میں پہنچے گا کیا یہ کرنا درست ہے ؟
جواب عنایت فرمائیں
سائل:-محمد سجاد جمالی مقام ڈالٹن گنج ضلع پلاموں جھارکھنڈ انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
میت دفن کر نے کے بعد یہ سوچ کر لالٹین جلانا کہ میت کو روشنی پہونچے گی جہالت ہے اس اگربتی موم بتی اور لالٹین سے میت کو کوئی فائدہ نہیں ۔بعد دفن آذان دی جائے دعا کی جائے تلاوت قرآن کی جائے ایسے اعمال سے میت کو فائدہ حاصل ہوگا۔
قبر پر اگر بتی جلانا بہرحال ممنوع ہے اگر قبر کے پاس قرآن پڑھنے والے موجود ہوں اور انہیں نفع پہنچانے کی غرض سے قبر سے ہٹ کر اگر بتی جلائی جائے ،تو یہ جائز و مستحسن ہے اور اگر وہاں قرآن خوانی یا اوراد وظائف کا سلسلہ نہیں محض قبر کے لیے جلائی ہے تو یہ بھی منع ہے فتاوی رضویہ میں ہے
عود لوبان وغیرہ کوئی چیز نفسِ قبر پر رکھ کرجانے سے احتراز چاہئے اگر چہ کسی برتن میں ہو۔۔اور قریب قبر سلگا کر اگر وہاں کچھ لوگ بیٹھے ہوں نہ کوئی تالی یا ذاکر ہو بلکہ صرف قبر کے لیے جلا کر چلا آئے تو ظاہر منع ہے کہ اسراف و اضاعتِ مال ہے۔۔۔اوراگر بغرض حاضرین وقت فاتحہ خوانی یا تلاوت قرآن مجید وذکر الہٰی سلگائیں تو بہتر ومستحسن ہے۔(فتاویٰ رضویہ ج 9،ص 482، ط رضا فاونڈیشن)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
13/07/2023