(سوال نمبر ١٦٠)
کیا عہد نامہ کے بابت لکھے ہوئے فضائل حدیث سے ثابت ہے؟
:-------------
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عہد نامہ پڑھنا اور اسکے اسناد پر کیا حکم شرعی ہے؟ جب کہ اس کے فضائل میں احادیث تحریر ہے۔لیکن حوالہ میں کسی بھی احادیث کی کتاب کا نام باب نہیں ہے؟
شرعی حکم بیان کی جائے مع حوالہ۔
سائل۔ خلیل احمد قادری لوکہا مدھوبنی بہار۔مقیم حال راج براج نیپال
:--------
:-------------
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عہد نامہ پڑھنا اور اسکے اسناد پر کیا حکم شرعی ہے؟ جب کہ اس کے فضائل میں احادیث تحریر ہے۔لیکن حوالہ میں کسی بھی احادیث کی کتاب کا نام باب نہیں ہے؟
شرعی حکم بیان کی جائے مع حوالہ۔
سائل۔ خلیل احمد قادری لوکہا مدھوبنی بہار۔مقیم حال راج براج نیپال
:--------
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين.
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
صورت مستفسره میں
عہد نامہ میں ،جو عربی عبارت ہے وہ درست ہے، پر اس میں جو عہد نامہ کے بابت فضائل مذکور ہے اور ان فضائل کی نسبت آقا علیہ السلام کی طرف کی گئی ہے ۔وہ تمام فضائل کتب حدیث میں تلاش بسیار کے بعد بھی مجھے نظر نہیں ائی ۔(اگر کسی اہل علم کو دستیاب ہوں تو ضرور باخبر کریں) ۔البتہ عہد نامہ میں جو عربی عبارت ہے وہ بالکل درست ہے بنیت دعاء اسے پڑھنی چاہئے ،
مناسب ہے کہ کچھ فضائل ذکر کردوں جو عہد نامہ کے شروع میں مذکور ہے ۔
١/ آقا علیہ السلام نے فرما یا جو اس عہد نامہ کو اپنی زندگی میں ایک بار پڑھے اور مع الایمان مرے اس کے جنتی ہونے کا ضامن ہوں،
٢/ حضرت جابر نے آقا علیہ السلام سے سنا، کہ آدمی کے بدن میں ایک ہزار بیماریاں ہیں ١٠٠٠ کی دوا حکیم جانتا ٢٠٠٠ کی کوئی نہیں، جو اس عہد نامہ کو اپنے پاس رکھے اللہ تعالی ان ہزاروں بیماریوں سے محفوظ رکھے،
٣/ حضرت صدیق اکبر نے آقا علیہ السلام سے سنا جو اس عہد نامہ کو اپنے پاس رکھے سانپ بچھو جادو کچھ نقصان نہ دیں، بدگو کی زبان بند ۔اور دھوکر پینے میں شفا ۔
٤/ خاتون جنت فرماتی ہیں میں نے آقا علیہ السلام سے سنا میہ کے پانی میں گھول کر تین دن پینے سے عقل فہم حفظ زیادہ ہوں ۔
٥/ حضرت علی نے آقا علیہ السلام سے سنا جو اس عہد نامہ کو اپنے پاس رکھے قیامت کے دن اس کا چہرہ دیکھ کر غل مچ جائے لوگوں کے سوال کے جواب پر فرشتے کہیں گے یہ کوئی نبی و صدیق نہیں بلکہ دنیا میں عہد نامہ اپنے پاس رکھتا تھا ۔ وغیرہ وغیرہ ۔۔
البتہ عربی عبارت کو اعلی حضرت رضی اللہ عنہ نے اپنے فتاوی رضویہ میں نقل فرما یا ہے ۔
ترمذی میں سیّدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :
جو ہر نماز میں سلام کے بعد یہ دُعا پڑھے :
(اللھم فاطرالسموت والارض عالم الغیب و الشھادۃ الرحمٰن الرحیم انی اعھد الیک فی ھذہ الحیاۃ الدنیابانک انت اﷲ الذی لا الہ الا انت وحدک لاشریک لک وان محمّداً عبدک ورسولک فلاتکلنی الی نفسی فانک ان تکلنی الی نفسی تقربنی من الشر وتباعدنی من الخیر وانی لا اثق الا برحمتک فاجعل رحمتک لی عھداً عندک تؤدیہ الی یوم القیمۃ انک لاتخلف المیعاد۔)
(فتاوی رضویہ ج ٩ ص ٧)
فرشتہ اسے لکھ کر مُہر لگا کر قیامت کے لئے اُٹھا رکھے ، جب اللہ تعالٰی اُس بندے کو قبر سے اُٹھائے ، فرشتہ وہ نوشتہ ساتھ لائے اور ندا کی جائے عہد والے کہاں ہیں ، انہیں وہ عہد نامہ دیا جائے.
مذکورہ عربی عبارت عہد نامہ کتابچہ میں ہے اور یہ حدیث ہے بطور دعاء پڑھنی چاہئے
مذکورہ عربی عبارت کے ساتھ درود شریف اور سورہ بقرہ کی آخری ایک آیت عہد نامہ کتابچہ میں مکتوب ہے اسے بھی پڑھ سکتے ہیں کل ملا کر عہد نامہ میں جو فضائل ہے وہ درست نہیں باقی پوری عربی عبارت بطور دعاء پڑھ سکتے ہیں ۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
كتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨:
خادم البرقي دار الإفتاء. سني شرعي بورڈ آف نیپال ۔
١٧ أكتوبر ٢٠٢٠ء۔٣٠، صفر ١٤٤٢ھ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مصدقين مفتيان عظام و علمائے كرام، أركان سني شرعي بور ڈ آف نیپال۔
(١) قاضی نیپال مفتی اعظم نیپال حضرت علامہ مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی جنکپور ۔
(٢) مفتی ابو العطر محمد عبد السلام امجدی برکاتی صاحب ۔
(٣) مفتی محمد عابد حسین افلاک المصباحی صاحب
(٤) حضرت مولانا محمد شہاب الدین حنفی صاحب ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زیر سرپرستی
قاضی نیپال مفتی اعظم نیپال مفتی محمد عثمان برکاتی مصباحی صاحب قبلہ جنکپور ۔۔
المشتسہر، سنی شرعی بورڈ آف نیپال۔
١٧ ، أكتوبر ٢٠٢٠ء /٣٠،صفر، ١٤٤٢ھ