Type Here to Get Search Results !

جسم پر ٹیٹو(Tattoo) بنانے کا حکم

 جسم پر ٹیٹو(Tattoo) بنانے کا حکم


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال :-
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جسم کے کسی حصے پر ٹیٹو بنوانا کیسا ہے اور اگر بنوا لیا اب کیا حکم ہے؟
:-----------------------

بسم اللہ الرحمن الرحیم


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب:-

جسم پہ مختلف ڈیزائن کے ٹیٹوز بنوانا شرعاً ناجائز و ممنوع ہیں، اس میں اللہ عزوجل کی بنائی ہوئی چیز کو تبدیل کرنا ہے، اور اللہ عزوجل کی پیدا کی ہوئی چیزوں میں خلافِ شرع تبدیلی کرنا ناجائز و حرام اور شیطانی کام ہے۔اور اگر کسی نے بنوا لیا اس کے لئے حکم ہے ممکن ہو اور زیادہ تکلیف بھی نہ ہو تو اسے ختم کروائے اور ختم کروانا ممکن نہیں تو اسے ایسے ہی چھوڑ دیں اور رب العالمین کی بارگاہ سچی توبہ کریں ۔
اللہ عزوجل قرآن عظیم میں ارشاد فرماتا ہے:
ولاٰ مرنھم فلیغیرن خلق اللہ،

ترجمہ کنز الایمان:( شیطان نے کہا) اور ضرور انہیں کہوں گا کہ وہ اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزیں بدل دیں گے''۔
(پارہ 5، سورۃ النساء، آیت 119)
اس کے تحت خزائن العرفان میں ہے: '' جسم کو گود کر سرمہ یا سیندر وغیرہ جلد میں پیوست کر کے نقش و نگار بنانا، بالوں میں بال جوڑ کر بڑی بڑی جٹیں بنانا بھی اس میں داخل ہے''۔( تفسیر خزائن العرفان، سورۃ النسائ، تحت آیت 119، صفحہ 175، )
اور بخاری شریف میں ہے:
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ

ترجمہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں پر، جڑوانے والیوں پر، گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر لعنت بھیجی ہے۔“ ( رواه البخاري، عن عبد الله بن عمر، الرقم: 5937)

واللہ اعلم

کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی عبد المصطفیٰ ریاست علی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
04-07-2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area