Type Here to Get Search Results !

حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں!

 حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں!


انتساب: (حضرت دادا جان مفتی عبدالمنان ہزاروی رحمۃ اللہ علیہ کے نام )


حضور ﷺ آپ ماں سے زیادہ مہربان ہیں حضور ﷺ آپ باپ سے زیادہ شفیق ہیں حضور ﷺ آپ ہمارے لیے راتوں کے پچھلے پہر اٹھتے رہے آپ ﷺ کے مبارک ہاتھ ہمارے لیے دعاؤں کے لیے بلند ہوتے رہے آپ ﷺ کے مطاہر لبوں سے ہمارے لیے دعاؤں کے پھول برستے رہے آپ ﷺ کی مقدس آنکھوں سے ہمارے لیے آنسوؤں کی جھڑیاں لگتی رہیں زندگی کے ہر موقع پر آپ ﷺ نے ہمیں یاد رکھا حتیٰ کہ وقت وصال بھی آپ ﷺ کو ہماری فکر دامن گیر تھی ۔۔۔!!!

حضور ﷺ کل جب حشر کا میدان ہوگا ہر طرف نفسا نفسی کا عالم ہوگا انسان بھوک پیاس اور خوف سے بے حال ہوں گے جب ماں بچے کو دیکھ کر بھاگ جائے گی جب باب بیٹے کو دیکھ کر راہ فرار اختیار کر جائے گا جب جگری یار آنکھ چرا کر دوڑ جائیں گے جب خدام و نوکر ٹکا سا جواب دے دیں گے جب دنیاوی رشتے کچے دھاگے کی طرح ٹوٹ پھوٹ جائیں گے حضور ﷺ اس وقت آپ ہماری محبت میں بے چینی سے حشر کے میدان میں بھاگ دوڑ رہے ہوں گے کبھی میزان پر اپنے سامنے ہمارے اعمال تلوا رہے ہوں گے کبھی پل صراط پر ہمیں پل صراط پار کروا رہے ہوں گے کبھی حوض کوثر پر کھڑے اپنے پیاسے امتیوں کو جام کوثر پلا رہے ہوں گے آپ ﷺ کی مہمان نوازی کا یہ عالم ہوگا کہ آپ کے حوض کوثر کے جام آسمان کے ستاروں کے برابر ہوں گے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کوثر سے ایک جام پی لے گا  اسے پھر میدان حشر میں پیاس نہ لگے گی حضور ﷺ میدان حشر میں جب سارے نبی ”نفسی نفسی“ کہہ رہے ہوں گے اس وقت آپ ﷺ ”امتی امتی“ پکارہے ہوں گے حضور ﷺ  اس وقت آپ کے جھنڈے تلے ہمیں پناہ ملے گی حضور ﷺ آپ ہمارے لیے سحاب کرم ہیں حضور ﷺ آپ کی ذات ہمیں اللہ کے عذاب سے بچائے ہوئے ہے حضور ﷺ اگر اللہ تعالیٰ کو آپ کی ذات اقدس کا لحاظ نہ ہوتا تو ہم پہ پتھروں کی بارش ہوتی ہم پہ آسمان سے آگ کا مینہ برستا بھپری ہوئی آندھیاں ہمیں پٹخا پٹخا کر مارتیں ہولناک زلزلے ہمارے پاپی وجودوں کو تہہ زمین میں لے جاتے سیلاب ہمیں کوڑے کرکٹ کی طرح بہالے جاتے  اور ہماری پھولی ہوئی بدبودار لاشیں عبرت کی تاریخ بن جاتیں ہماری فصلیں برباد کردی جاتیں اور ہم پر بھوک اور قحط کے عذاب ٹوٹ پڑتے ہماری شکلیں مسخ کردی جاتیں ہم پہ قوم عاد و ثمود کی تاریخ دہرائی جاتیحضور ﷺ ہم صرف آپ کی وجہ سے اور آپ کے گنبد خضراء کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں کسی عاشق صادق نے کہا ہے کہ اللہ کا عذاب آج بھی آتا ہے  لیکن گنبد خضراء کی وجہ سے واپس چلا جاتا ہے حضور ﷺ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے وہ آپ کی ذات کا صدقہ ہے حضور ﷺ ہم انگریزوں کے غلام تھے ذلیل و رسوا تھے خائب و خاسر تھے بے وقعت و بے قدر تھے ہماری قوم نے مل کر آپ کی ذات کا واسطہ دے کر اللہ سے دعا کی اے اللہ! ” تو ہمیں زمین کا ایک ٹکرا دے دے ہم اس زمین پر تیرے پیارے نبی حضرت خاتم النّبیین ﷺ کے لائے ہوئے دین کی حکومت قائم کریں گے۔ اس کے آسمانوں تلے تیرے حبیب تاجدار ختم نبوت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شریعت کا ڈنکا بجے گا۔ اس کی عدالتوں میں قرآن وسنت سے فیصلے ہوں گے اس دھرتی پر تیرے اور تیرے حبیب ﷺ کے گستاخ کے لیے کوئی جگہ نہ ہوگی “۔ 

حضور ﷺ! اللہ نے بحرمت خاتم النّبیین ﷺ ہماری ہماری دعا سن لی ہماری گردن سے غلامی کے پٹے اتر گئے رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں میں ہمیں پاکستان کا تحفہ مل گیا ہم غلامی کی بدبودار فضا سے آزادی کی باد نسیم کے جھونکوں میں آگئے لیکن حضور ﷺ ہم نے اللہ سے اور آپ سے بدعہدی کی مکاری کی عیاری کی !!!

ہم نے آپ کے دین کو پاکستان میں نافذ نہ کیا اسلام روتا رہا ہم   بدمست رہے دین کراہتا رہا لیکن ہمارے کان بے سماعت بن گئے ہم نے ختم نبوت کے باغیوں کو اعلیٰ عہدوں پر بٹھایا ان کے ہاتھوں میں زمام اقتدار دی پاکستان میں آپ کی ختم نبوت کا مذاق اُڑایا گیا باغیان ختم نبوت کو تحفظ عطا کیا گیا آپ کے قرآن میں قطع و برید کی گئی آپ کے اسلام کے مقابل قادیان کا جعلی اسلام لایا گیا آپ کی نبوت کے متوازی قادیانی نبوت چلانے کی ناپاک جسارت کی گئی اس ظلم عظیم پر احتجاج کرنے والوں کو حوالہ زندان کیا گیا منکرین ختم نبوت کے خلاف نعرہ جہاد بلند کرنے والوں کی زبان بندی کی گئی ان پر ہولناک تشدد کیا گیا معاشرے میں انہیں مجرم گردانا گیا۔ حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں حضور ﷺ ہم پر نم آنکھوں سے درخواست کرتے ہیں حضور ﷺ ہم ہاتھ باندھ کر عرض کرتے ہیں حضور ﷺ ہم آنسوؤں کی زبان میں معافی مانگتے ہیں حضور ﷺ یہ سارے جرائم بدمعاش حکمرانوں کے ٹولوں نے کیے ہیں عوام تو آج بھی آپ کے غلام ہیں ان کے دل آپ کی محبت میں دھڑکتے ہیں وہ آج بھی آپ ﷺ کی عزت و ناموس پر سو جان سے قربان ہیں حضور ﷺ یہ عوام ہی تھے جنہوں نے 1953 کی تحریک ختم نبوت میں آپ کے تاج ختم نبوت کو دس ہزار شہیدوں کی سلامی پیش کی تھی دو لاکھ سے زائد حوالہ زندان ہوگئے تھے آپ عشاق قیدیوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ جیلیں کم پڑ گئیں اور ظالم حکمرانوں کو کھلے میدانوں میں باڑیں لگا کر عارضی جیلیں بنانا پڑیں ۔ حضور ﷺ یہ آپ کے غلام ہی تھے جنہوں نے 1974 کی تحریک ختم نبوت چلا کر قادیانیوں کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے بھی کافر قرار دلوایا ۔حضور ﷺ آج بھی آپ کے عاشق پوری دنیا میں سارقان ختم نبوت قادیانیوں سے برسرپیکار ہیں آپ ﷺ کی ختم نبوت کے پرچم کو پوری قوت سے بلند کیے ہوئے ہیں اور اس راہ عشق میں آنے والی ہر تکلیف کو خوش دلی سے برداشت کررہے ہیں ۔حضور ﷺ ان شہیدوں کے صدقے ان غازیوں کے صدقے ان مجاہدوں کے صدقے حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں ہماری طرف نظر کرم سے دیکھ لیں۔

حضور ﷺ آپ کا دامن ہاتھوں سے چھوٹ گیا ہے تو پھر ہم کہیں کے بھی نہیں دنیا میں ہمارا کوئی ٹھکانہ نہیں ہم خارش زدہ کتے سے زیادہ بے وقعت اور غلیظ نالیوں میں رینگنے والے کیڑوں سے زیادہ بے قدر ہوجائیں گے ۔

حضور ﷺ اگر آپ نے اپنی نظر رحمت پھیرلی تو پھر دنیا و آخرت کے سارے عذاب ہم پر ٹوٹ پڑیں گے ۔

حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں آپ ﷺ کو اپنی رحمۃ للعالمین کا واسطہ آپ کو مجاہد اعظم ختم نبوت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا واسطہ آپ کو تحریک ختم نبوت کے پہلے شہید حضرت حبیب بن زید انصاری رضی اللہ عنہ کا واسطہ آپ کو جنگ یمامہ کے شہیدوں کا واسطہ ۔

حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں ۔۔۔۔۔ حضور ﷺ ہمیں معاف کردیں


رہبر و رہنما حضور ﷺ‘ مرشد و مقتدا حضور ﷺ

قلب کی آواز حضور ﷺ روح کا مدعا حضور ﷺ

میرے لیے خدا کے بعد سب کچھ انہی کی ذات ہے 

عشق کی ابتدا حضور ﷺ عشق کی انتہا حضور ﷺ

میرے لیے چراغ راہ میرے لیے راہ عمل

 آپ نے جو کہا حضور ﷺ آپ نے جو کیا حضور ﷺ

آپ کی ذات پاک کا کتنا بڑا ہے یہ کرم

آپ کی ذات پاک سے ہم کو ملا خدا حضور ﷺ


✍️ خادم خدام ختم نبوت ﷺ احقر عبدالہادی ہزاروی (صدیقی)


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area