Type Here to Get Search Results !

پہلے سے نمازیں قضا ہوں پھر کل بھی ظہر کی نماز قضا ہوگئی اب آج پہلے پچھلی قضا پڑھے یا کل والی؟

 (سوال نمبر 5311)
پہلے سے نمازیں قضا ہوں پھر کل بھی ظہر کی نماز قضا ہوگئی اب آج پہلے پچھلی قضا پڑھے یا کل والی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الســـــلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنی قضاء عمری نماز پڑھتا ہے اور اس کے درمیان اگر کسی مجبوری کی وجہ سے کوئی نماز قضاء ہوجائے تو اب وہ قضاء نماز پہلے پڑھے گا یا پھر سب سے آخر میں ایک مولانا صاحب بتارہے تھے کہ اگر اس دوران کسی کی نماز قضا ہوگی تو وہ پہلے اپنی قضاء عمری پڑھے پھر سب سے آخری میں یہ والی نماز پڑھے اس کا اصلی طریقہ کیا ہے؟
 برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- سید نزارت عطاری جموں و کشمیر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
مذکورہ صورت میں جو یاد ہے جیسے کل کی ظہر کی نماز قضا ہوگئی تو پہلے اسے پڑھیں اور نیت میں کل والی ظہر کی نیت کرے ۔یاد رہے چونکہ اس سے پہلے اور بھی بہت سہی نماز قضا تھی اس لیے اب ترتیب لازم نہیں کہ پہلے کی قضا پڑھے پھر اس قضا کو پڑھے۔
البتہ صاحب تریب کے لیے تریب لازم ہے ۔کہ قضا پڑھے بغیر وقتی نماز جائز نہیں۔
 صاحبِ ترتیب ہے یعنی اس کی چھ سے کم نمازیں قضاءہوئی ہیں اوروقت میں گنجائش بھی ہے ،تو اب اس کے لیےلازم و ضروری ہے کہ وہ پہلے اپنی قضاءنمازیں ادا کرے اور اس کے بعد وقتی فرض نماز ادا کرے اور اگر صاحبِ ترتیب شخص کواپنی قضاء نماز یادتھی اور وقت میں وسعت(گنجائش) بھی تھی ، اوراسے ترتیب والامسئلہ بھی معلوم تھالیکن اس کے باوجود اس نےگزشتہ نماز قضاء کئے بغیر وقتی فرض نماز پڑھ لی، تواس کی نماز نہیں ہو گی یعنی موقوف رہے گی کہ اگر وقتی پڑھتا گیا اور قضا رہنے دی، تو جب دونوں مل کر چھ ہو جائیں گی یعنی چھٹی کا وقت ختم ہو جائے گا تو، سب صحیح ہو گئیں اور اگر اس درمیان میں قضا پڑھ لی تو سب گئیں یعنی نفل ہوگئیں سب کو پھر سے پڑھے۔
ہاں! اگر اُسے اپنی قضا نماز یاد ہی نہ تھی یا یاد تو تھی، لیکن فرضیتِ ترتیب سے ناواقف تھایا وقتی نماز کا وقت اتنا تنگ تھا کہ اگر پہلے قضا نماز پڑھتا،تو وقتی نماز، وقت میں ادا نہیں ہو سکتی تھی یا اس کی پہلے سے چھ یااس سے زائد نمازیں قضا ہو چکی تھیں، تو اب اس پر ترتیب لازم نہیں رہے گی اور وقتی نماز درست ہو جائےگی۔
جب لا تعداد نماز قضا ہوں پھر نیت میں ہوں کہے نیت کی میں نے سب سے پہلے ظہر کی قضا نماز جو میرے ذمہ باقی ہے ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
02/12/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area