(سوال نمبر 5304)
دعوت اسلامی کا بانی کون ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دعوت اسلامی کا بانی کون ہے؟ اس پر بہت لوگوں نے کہا ہے کہ علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ دعوت اسلامی کے بانی ہیں کسی نے امیر اہلسنّت مولانا الیاس عطاری قادری کو دعوت اسلامی کا بانی کہا کسی نے کچھ کہا کسی نے کچھ مکمل اور درست مسئلہ عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
سائل:- محمد ارشد رضا نظامی رضا نگر سدھارتھ نگر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
علامہ الیاس قادری ایک انٹرویو میں خود فرماتے ہیں عالموں کا ایک بڑا اجلاس ہوا تبلیغی کام کے سلسلے میں جس میں علامہ ارشد القادری رحمت اللہ علیہ بھی تھے تو سب نے ہتھیار ڈال دئے تو علامہ ارشد القادری صاحب نے یہ کام مجھے سونپ دیا کہ یہ کام اب الیاس قادری کرے گا وہ اگے خود فرماتے ہیں علامہ ارشد القادری صاحب نے مجھے منشور وغیرہ بھی دئے انکا کہنا ہے ان سب کے باوجود میں اپنے حساب سے تبلیغی مشن کا نام رکھا اور اپنے حساب سے کام شروع کیا ۔
خیر جبھی تاریخ لکھی جائے گی دعوت اسلامی کے تعلق سے تو علامہ ارشد القادری کا نام تو ائے گا ہی کیوں کہ اس سوچ فکر کے بانی تو اپ ہی ہے پر اس کام کو منزل مقصود تک پہنچانے والے شخصیت کا نام علامہ الیاس قادری ہیں اس معنی میں علامہ الیاس قادری کو بانی دعوت اسلامی کہنے میں حرج نہیں ہے.
تبلیغی تنظیم کے قیام کے سلسلے میں علماء کا ایک اجلاس 2 ستمبر1981ء کو ورلڈ اسلامک مشن کے سربراہ علامہ شاہ احمد نورانی کی قیام گاہ، صدر کراچی میں ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت علامہ سید احمد سعید کاظمی نے کی۔اجلاس کی خبر مع تصویر کراچی کے مختلف اخبارات و جرائد میں شائع ہوئی۔
روزنامہ جنگ کراچی اور روزنامہ نوائے وقت کراچی کی،3 ستمبر کی اشاعت میں مذکورہ اجلاس کے شرکا کے جو نام شائع ہوئے وہ یہ ہیں علامہ شاہ احمد نورانی، علامہ سید احمد سعید کاظمی، علامہ ارشد القادری، مولانا عبدالستار خاں نیازی، پیر صوفی فاروق رحمانی، علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری،مفتی وقار الدین، مفتی ظفر علی نعمانی،مولانا جمیل احمد نعیمی(بانی رکن انجمن طلبہ اسلام)، مفتی محمد حسین قادری(سکھر)، مولانا محمد حسن حقانی، ابو الخیرمحمد زبیر (حیدر آباد)،مفتی احمد میاں برکاتی(حیدر آباد)، مفتی غلام قادر کشمیری، مفتی سید شجاعت علی قادری، مولانا قاری نثار الحق، مولانا محمد حسن قادری، مولانا شبیر احمد اظہری،مولانا عبدالتواب اچھروی(لاہور) اور مولانا محمد یوسف
اخبارات نے اس اجلاس کی خبرمع تصویراس سرخی کے ساتھ شائع کی،لادینیت کے سیلاب کو روکنے کیلئے عالمی پیمانے پر تبلیغ کی ضرورت ہے
علامہ ارشد القادری، مولانا شاہ احمد نورانی اور علامہ عبد المصطفیٰ ازہری کا عشائیے سے خطاب(روزنامہ جنگ، کراچی،3ستمبر1981ء، روزنامہ نوائے وقت کراچی، 3ستمبر1981ء)۔
مولانا شاہ احمد نورانی کے گھرمنعقد ہونے والے مذکورہ اجلاس کو دعوتِ اسلامی کا تاسیسی اجلاس قرار دیا جاتا ہے۔
علامہ ارشد القادری، علامہ سید احمد سعید کاظمی علیہ الرحمہ کے تذکرے میں رقم طراز ہیں، پہلی بار حضرت علامہ شاہ احمد نورانی کے دولت کدے پر اُس تاریخی اجتماع میں اُن (علامہ سید احمد سعید کاظمی) کی زیارت کا شرف حاصل ہوا،جس میں دعوتِ اسلامی کے نام سے اہلسنّت کی ایک تبلیغی اور اصلاحی جماعت کی بنیاد رکھی گئی۔ اور جس میں پاکستا ن کے اکثراکابر ِ اہلسنت تشریف فرما تھے۔ ان کے سامنے مجھے ”دعوتِ اسلامی“ کا لائحہ عمل پیش کرنا تھا، جسے میں نے استاذ العلماء حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری، بحر العلوم حضرت علامہ مفتی وقار الدین رضوی اور رئیس الا فاضل حضرت علامہ مفتی ظفر علی نعمانی کے اصرار پر مرتب کیا تھا۔ مفتی صاحب موصو ف کی نظر میں لائحہئ عمل کی اتنی زبردست اہمیت تھی کہ انھوں نے مجھے اس کام کی تکمیل کے لیے دارالعلوم امجدیہ کے ایک کمرے میں کئی دنوں تک نظر بند کر دیا تھا۔(ماہنامہ جامِ نور، دہلی، مارچ تا مئی2012ء صفحہ53،بحوالہ”شخصیات“از علامہ ارشد القادری، مرتب ڈاکٹر غلام زرقانی، صفحہ79)
پروفیسر شاہ فرید الحق کہتے ہیں، ”اِس اجلاس میں مولانا رجب علی نعیمی، مولانا محمد الیاس قادری کو لائے تھے اور مولانا نورانی نے دعوتِ اسلامی کا نام تجویز کیا تھا“ ( انٹرویو: پروفیسر شاہ فرید الحق، ماہنامہ افق، کراچی، مئی 2008ء)
بعض افراد کا خیال ہے کہ مولانا محمد الیاس قادری شاید اس اجلاس میں شر یک نہ تھے۔
دعوت اسلامی کا بانی کون ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دعوت اسلامی کا بانی کون ہے؟ اس پر بہت لوگوں نے کہا ہے کہ علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ دعوت اسلامی کے بانی ہیں کسی نے امیر اہلسنّت مولانا الیاس عطاری قادری کو دعوت اسلامی کا بانی کہا کسی نے کچھ کہا کسی نے کچھ مکمل اور درست مسئلہ عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
سائل:- محمد ارشد رضا نظامی رضا نگر سدھارتھ نگر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
علامہ الیاس قادری ایک انٹرویو میں خود فرماتے ہیں عالموں کا ایک بڑا اجلاس ہوا تبلیغی کام کے سلسلے میں جس میں علامہ ارشد القادری رحمت اللہ علیہ بھی تھے تو سب نے ہتھیار ڈال دئے تو علامہ ارشد القادری صاحب نے یہ کام مجھے سونپ دیا کہ یہ کام اب الیاس قادری کرے گا وہ اگے خود فرماتے ہیں علامہ ارشد القادری صاحب نے مجھے منشور وغیرہ بھی دئے انکا کہنا ہے ان سب کے باوجود میں اپنے حساب سے تبلیغی مشن کا نام رکھا اور اپنے حساب سے کام شروع کیا ۔
خیر جبھی تاریخ لکھی جائے گی دعوت اسلامی کے تعلق سے تو علامہ ارشد القادری کا نام تو ائے گا ہی کیوں کہ اس سوچ فکر کے بانی تو اپ ہی ہے پر اس کام کو منزل مقصود تک پہنچانے والے شخصیت کا نام علامہ الیاس قادری ہیں اس معنی میں علامہ الیاس قادری کو بانی دعوت اسلامی کہنے میں حرج نہیں ہے.
تبلیغی تنظیم کے قیام کے سلسلے میں علماء کا ایک اجلاس 2 ستمبر1981ء کو ورلڈ اسلامک مشن کے سربراہ علامہ شاہ احمد نورانی کی قیام گاہ، صدر کراچی میں ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت علامہ سید احمد سعید کاظمی نے کی۔اجلاس کی خبر مع تصویر کراچی کے مختلف اخبارات و جرائد میں شائع ہوئی۔
روزنامہ جنگ کراچی اور روزنامہ نوائے وقت کراچی کی،3 ستمبر کی اشاعت میں مذکورہ اجلاس کے شرکا کے جو نام شائع ہوئے وہ یہ ہیں علامہ شاہ احمد نورانی، علامہ سید احمد سعید کاظمی، علامہ ارشد القادری، مولانا عبدالستار خاں نیازی، پیر صوفی فاروق رحمانی، علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری،مفتی وقار الدین، مفتی ظفر علی نعمانی،مولانا جمیل احمد نعیمی(بانی رکن انجمن طلبہ اسلام)، مفتی محمد حسین قادری(سکھر)، مولانا محمد حسن حقانی، ابو الخیرمحمد زبیر (حیدر آباد)،مفتی احمد میاں برکاتی(حیدر آباد)، مفتی غلام قادر کشمیری، مفتی سید شجاعت علی قادری، مولانا قاری نثار الحق، مولانا محمد حسن قادری، مولانا شبیر احمد اظہری،مولانا عبدالتواب اچھروی(لاہور) اور مولانا محمد یوسف
اخبارات نے اس اجلاس کی خبرمع تصویراس سرخی کے ساتھ شائع کی،لادینیت کے سیلاب کو روکنے کیلئے عالمی پیمانے پر تبلیغ کی ضرورت ہے
علامہ ارشد القادری، مولانا شاہ احمد نورانی اور علامہ عبد المصطفیٰ ازہری کا عشائیے سے خطاب(روزنامہ جنگ، کراچی،3ستمبر1981ء، روزنامہ نوائے وقت کراچی، 3ستمبر1981ء)۔
مولانا شاہ احمد نورانی کے گھرمنعقد ہونے والے مذکورہ اجلاس کو دعوتِ اسلامی کا تاسیسی اجلاس قرار دیا جاتا ہے۔
علامہ ارشد القادری، علامہ سید احمد سعید کاظمی علیہ الرحمہ کے تذکرے میں رقم طراز ہیں، پہلی بار حضرت علامہ شاہ احمد نورانی کے دولت کدے پر اُس تاریخی اجتماع میں اُن (علامہ سید احمد سعید کاظمی) کی زیارت کا شرف حاصل ہوا،جس میں دعوتِ اسلامی کے نام سے اہلسنّت کی ایک تبلیغی اور اصلاحی جماعت کی بنیاد رکھی گئی۔ اور جس میں پاکستا ن کے اکثراکابر ِ اہلسنت تشریف فرما تھے۔ ان کے سامنے مجھے ”دعوتِ اسلامی“ کا لائحہ عمل پیش کرنا تھا، جسے میں نے استاذ العلماء حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری، بحر العلوم حضرت علامہ مفتی وقار الدین رضوی اور رئیس الا فاضل حضرت علامہ مفتی ظفر علی نعمانی کے اصرار پر مرتب کیا تھا۔ مفتی صاحب موصو ف کی نظر میں لائحہئ عمل کی اتنی زبردست اہمیت تھی کہ انھوں نے مجھے اس کام کی تکمیل کے لیے دارالعلوم امجدیہ کے ایک کمرے میں کئی دنوں تک نظر بند کر دیا تھا۔(ماہنامہ جامِ نور، دہلی، مارچ تا مئی2012ء صفحہ53،بحوالہ”شخصیات“از علامہ ارشد القادری، مرتب ڈاکٹر غلام زرقانی، صفحہ79)
پروفیسر شاہ فرید الحق کہتے ہیں، ”اِس اجلاس میں مولانا رجب علی نعیمی، مولانا محمد الیاس قادری کو لائے تھے اور مولانا نورانی نے دعوتِ اسلامی کا نام تجویز کیا تھا“ ( انٹرویو: پروفیسر شاہ فرید الحق، ماہنامہ افق، کراچی، مئی 2008ء)
بعض افراد کا خیال ہے کہ مولانا محمد الیاس قادری شاید اس اجلاس میں شر یک نہ تھے۔
ورلڈ اسلامک مشن پاکستان کے صدر قاری رضا المصطفیٰ اعظمی کا بیان ہے کہ اس تبلیغی تنظیم کا نام ورلڈ اسلامک مشن (الدعوۃ الاسلامیہ العالمیہ) کے اردو ترجمے سے اخذ کرکے دعوت ِ اسلامی رکھا گیا(ذاتی انٹرویو: قاری رضا المصطفیٰ اعظمی، صدر ورلڈ اسلامک مشن پاکستان، کراچی) (محرر مولانا معین نوری)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
02/12/2023