(سوال نمبر 5289)
کیا کمپنی کے پیسے سے خود حج اور اپنی بیوی اور ماں کو عمرہ کرا سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے متعلق کہ ایک بندے کو کمپنی کی طرف سے حج کے پیسے ملے اب وہ بندہ یہ کہتا ہے کہ میں ان پیسوں سے اکیلا حج کروں گا اور دل اس کا یہ کرتا ہے کہ میں اور میری والدہ اور میری بیوی ان پیسوں سے عمرہ کر لیں تو کیا وہ عمرہ کر سکتے ہیں رہنمائی فرمائیں
سائل:- محمد ندیم رضا قادری پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
کمپنی نے اگر اس شرط پر رقم دی ہے کہ اپ لوگوں کو اس رقم سے حج کروائیں پھر اس رقم سے اپ بھی حج و عمرہ نہیں کر سکتے کہ یہ امامنت ہے ۔
اور اگرکمپنی نے اپ کو اس رقم سے حج کرنے کی اجازت دی ہے اور ساتھ ہی دیگر کوئی بھی ہو پھر اپنی بیوی اور والدہ کو ساتھ حج کرواسکتے ہیں عمرہ نہیں۔
اور اگر کمپنی کوئی شرط نہ رکھی ہو بلکہ اپ بھی اور دیگر لوگ کوئی بھی اس رقم سے حج و عمرہ کر سکتے اور کر وا سکتے ہیں پھر اپ خود حج اور بیوی اور والدہ کو عمرہ کر کروا سکتے ہیں۔
حاصل کلام یہ ہے کہ مصرف رقم میں کمپنی کا مقصود کا خیال رکھنا لازم ہے ۔
(کتب فقہ عامہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کیا کمپنی کے پیسے سے خود حج اور اپنی بیوی اور ماں کو عمرہ کرا سکتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے متعلق کہ ایک بندے کو کمپنی کی طرف سے حج کے پیسے ملے اب وہ بندہ یہ کہتا ہے کہ میں ان پیسوں سے اکیلا حج کروں گا اور دل اس کا یہ کرتا ہے کہ میں اور میری والدہ اور میری بیوی ان پیسوں سے عمرہ کر لیں تو کیا وہ عمرہ کر سکتے ہیں رہنمائی فرمائیں
سائل:- محمد ندیم رضا قادری پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
کمپنی نے اگر اس شرط پر رقم دی ہے کہ اپ لوگوں کو اس رقم سے حج کروائیں پھر اس رقم سے اپ بھی حج و عمرہ نہیں کر سکتے کہ یہ امامنت ہے ۔
اور اگرکمپنی نے اپ کو اس رقم سے حج کرنے کی اجازت دی ہے اور ساتھ ہی دیگر کوئی بھی ہو پھر اپنی بیوی اور والدہ کو ساتھ حج کرواسکتے ہیں عمرہ نہیں۔
اور اگر کمپنی کوئی شرط نہ رکھی ہو بلکہ اپ بھی اور دیگر لوگ کوئی بھی اس رقم سے حج و عمرہ کر سکتے اور کر وا سکتے ہیں پھر اپ خود حج اور بیوی اور والدہ کو عمرہ کر کروا سکتے ہیں۔
حاصل کلام یہ ہے کہ مصرف رقم میں کمپنی کا مقصود کا خیال رکھنا لازم ہے ۔
(کتب فقہ عامہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
30/11/2023
30/11/2023