Type Here to Get Search Results !

کیا امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن کو خواب میں دیکھنا ممکن ہے یا نہیں؟"

 
شاداب.....صاحب نے انصاف سے کام نہیں لیا۔
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
از قلم:- شبیر احمد راج محلی۔
ایک روز قبل راقم نے ایک خواب جو کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیکھنے سے متعلق یہ تھا کہ خواب دیکھنے والے نے بیان فرمایا:
"ایک بار میں نے خواب دیکھا کہ محلہ...............کی جامع مسجد سے علامہ صاحب نکل کر جا رہے ہیں اور ان کے ساتھ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہیں وہ آپ کے سر پر اپنی چادر تطہیر و تقدیس کے ایک حصے کا سایہ کیےp ہوئے ہیں اور پیچھے پیچھے بہت سے اختیار چل رہے ہیں"(حیات حضور....ص ٧١٢) 
اس خواب پر کچھ سوالات قائم کیے فیس بک کے ذریعے، مقصد تھا کہ علماے کرام اپنی اپنی رائے کیا پیش کرتے ہیں دیکھا جائے کیوں کہ فیسبک ایک انٹرنیشنل پلیٹ فارم ہے جہاں علماے اہل سنت نظر رکھتے ہیں اور رائے بھی پیش فرماتے ہیں اب اولاً تو ہوا یہ کہ:جس کتاب میں وہ خواب لکھا تھا اس کا فرنٹ پیچ بھی ڈالا اور خواب والی عبارت ڈالی تو کئی لوگوں نے اس کا انکار کر دیا یہاں تک کہ ایک شخص نے واٹس ایپ پر یہ لکھ مارا کہ یہ فلاں فلاں صاحب کو بدنام کرنے کے لیے عبارت چسپاں کی گئی ہے جو نیچ حرکت ہے(مفہوم کمنٹ)یعنی مطلقاً عبارت سے انکار کردیا مطلب واضح ہے کہ انہیں بھی اول نظر میں شان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے خلاف یہ خواب لگا ہوگا جس کے سبب عبارت کا انکار کردیا،بہرحال! پھر جب اصل کتاب سے صفحہ نمبر کے ساتھ عبارت لگائی تلاش کرنے کے بعد تو اب کئی سارے لوگ دفاع کرنے لگے اور جواب دینے کے بجائے ادھر ادھر سوالات کرنے لگے بلکہ الٹ سلٹ بھی کمنٹ آنے لگے اسی درمیان میں نے ایک سوال اور قائم کردیا کسی کے کمنٹ پر کہ:خواب دیکھنے والے کو کیسے معلوم ہوا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں؟اب سوال کو ذہن میں رکھیں اور مندرجہ ذیل میں شاداب.....صاحب.... گھوسوی..کی خیانت اور الزام تراشی ملاحظہ کریں! 
لکھتے ہیں:
"پہلا سوال یہ ہے کہ کیا امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن کو خواب میں دیکھنا ممکن ہے یا نہیں؟" 
یعنی جناب یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم نے خواب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیکھنا ناممکن مان لیا ہے،چناں چہ جب جوابی تحریر پر میں نے کمنٹ کرنا شروع کیا تو جناب نے باضابطہ صراحت کے ساتھ اپنے اس سوال کی مراد اپنے کمنت میں ظاہر کی ہے فیس بک میں لکھتے ہیں:
"آپ ایک بات پہ قائم رہیں اولاً آپ ام المومنین رضی اللہ عنہا کا خواب دیکھنا ہی ناممکن بتا رہے تھے" 
اسی فرضی سوال کو قائم کرکے جناب نے امام سیرین رضی اللہ عنہ کا قول تفسیر کی کتابوں سے نقل کرنا شروع کیا اور ثابت کرنا شروع کیا کہ خواب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیکھنا ممکن ہے۔سوال یہ ہے کہ ممکن کا انکار کب کیا میں نے جناب؟
یہ فرضی سوال جناب نے لکھا میری طرف منسوب کرکے خود لکھتے ہیں:
"یہ سوال معترض صاحب کے سوالات سے ہی مستفاد ہے کہ یہ کیسے معلوم کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ہی تھیں؟" 
ثابت ہوا کہ شاداب صاحب...نے مجھ پر الزام تراشی اور جھوٹ باندھا۔
ورنہ:"دیکھنا ناممکن" اور "کیسے معلوم ہوا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں"میں آسمان و زمین کا فرق ہے ہر صاحب علم سمجھ سکتا ہے۔
اب دیکھیں جناب نے ایک جگہ میرے سوال کا جواب دینے کی کوشش بھی کی،لکھتے ہیں:
"اس کا علم خواب میں کبھی تو کسی کے بتانے سے ہوتا ہے،یا کسی قرینے سے یا کبھی دل میں القا کردیا جاتا ہے کہ خواب میں نظر آنے والی شخصیت فلاں ہیں"
اس پر میں نے فیسبک پر ہی سوال کیا کہ:"کسی کے بتانے... قرینہ سے.... دل میں القا سے....مذکورہ خواب میں کونسا ہے؟
جو جواب میں لکھتے ہیں:
"جی مگر بیان کردہ خواب میں تینوں میں سے کسی کی بھی صراحت نہیں ہے"
مطلب صاف ہیکہ جناب کے بقول جن طریقوں سے خواب دیکھنے والے کو معلوم ہوتا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں وہ طریقہ عبارت میں موجود نہیں۔
تو اب بھلا بتائیں! ہمارا سوال کرنا غلط اور حسد اور بھڑاس پر محمول کیسے ہوا؟
جی ہاں!جناب نے سوال قائم کرنے پر کیا کیا لکھا ذرا دیکھیں!لکھتے ہیں:
"گزشتہ دنوں ایک اور صاحب شبیر شیخ راج محلی ہیں انہوں نے بھی اس پر اپنی بھڑاس نکال کر سکون قلب حاصل کیا" 
پھر ایک جگہ لکھتے ہیں:
"ہمیں خیال ہوا کہ اب اس تعلق سے ایک تحریر احباب و علمائے اہل سنت کی بارگاہ میں پیش کرنا چاہیے تاکہ غلط فہمیوں کا ازالہ بھی ہو اور حاسدین کا محاسبہ بھی"
پھر ایک جگہ لکھتے ہیں:
"سوائے حسد و بغض کے اور کچھ نہیں ہے"
ان تینوں عبارات سے ثابت ہوتا ہے ہم صرف نفس خواب پر سوال قائم کردیا بغیر کسی کے نام لیے تو ہم ان کی نظر میں:حاسد،بغضی،بھڑاس نکالنے والے۔ہوگئے۔
یہی کام دعوت اسلامی والے کرتے ہیں جس طرح دعوت اسلامی والے اپنے ہر کام کی تائید میں کوئی نہ کوئی خواب بیان کر دیتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فلاں اسلامی بھائی نے خواب میں دیکھا ان کا حلفیہ بیان ہےکہ ایسا ایسا ہوا کوئی سنی بھائی اعتراض کرتا ہے کہ کس اسلامی بھائی نے دیکھا کہاں دیکھا کب دیکھا وغیرہ وغیرہ بلکہ میں نے بھی دعوت اسلامی کے خوابوں پر اعتراض کیا ہے یہاں تک کہ دیگر سنی علماے اہل سنت بھی شدت کے ساتھ ان کے خوابوں پر اعتراض کیا ہے تو دعوت اسلامی والے بھی یہی کہتے ہیں غیر شرعی بات کیا ہے اس خواب میں؟ارے بھائی!جب ہمارا تمہارا یا کسی عالم فاضل کا خواب حجت شرعیہ نہیں تو پھر اس میں کسی نے سوال قائم کردیا تو چراغ پا ہونے کی ضرورت کیا ہے درست طریقے سے جواب دیجیے مانے تو ٹھیک نہ مانے جب بھی کوئی بات نہیں کیونکہ ہمارا تمہارا خواب درست ماننا لازم بھی تو نہیں ہے۔اگر لازم ہے تو بتایا جائے۔
جب کہ میری تحریر میں کسی شخصیت کا نام تک نہیں بلکہ فقط نفس خواب پر سوال تھا اولاً ہاں بعد میں یہ سوال کیا تھا کہ کیسے معلوم ہوا کہ وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں؟ 
پھر بھی فلاں سے حسد اور بغض کرنے والا ہوں پڑھنے کو ملا خیر!یہ اللہ کا کرم ہے کہ مسلک سے نکل گیا، یا مسلک کا غدار ہے کا فتوی نہیں لگا ہے صراحت کے ساتھ اس پر ابھی ورنہ لوگوں نے ڈریا تھا کہ ایسا بھی فتویٰ لگ سکتا ہے۔بہر کیف!ایسوں کے فتوے سے کچھ فرق بھی نہیں پڑتا ہے!
حالانکہ ذرا توجہ کریں تو میں نے سوالات فقط اس لیے قائم کیا تھا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی بارگاہ بہت بڑی بارگاہ ہے ان کو خواب میں دیکھنے کا دعویٰ کرنا اور یہ نہ بتانا کہ کیسے دیکھا باحجاب دیکھا یا بے حجاب دیکھا یا کسی نے بتایا کہ یہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں۔تو مجھے لگا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان کے لائق یہ بات نہیں لگتی ہے اس سبب یہ سوالات اٹھایا لیکن اگر دلائل سے ثابت ہو جائے کہ اس طرح کے سوالات نہیں قائم کیے جا سکتے نہ اس میں کوئی بڑوں کی بارگاہ میں کوئی جراءت لازم آتی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔
جیسے امام حسن رضی اللہ عنہ کو زہر ان کی بیوی جعدہ بنت اشعث نے دی یا نہیں دی اکابرین اہل سنت میں سے کچھ نے کچھ روایت پر بھروسہ کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے دیا اور کچھ اکابرین اہل سنت نے شدت کے ساتھ انکار کیا بلکہ یہاں تک لکھا کہ یہ اہل بیت اطہار کی شان کے خلاف بات ہے لہٰذا یہ گڑھی ہوئی بات ہے۔دیکھیں!سوانح کربلا از علامہ سید نعیم الدین قادری اشرفی مرادآبادی علیہ الرحمہ ویسے ہی مجھے لگا کہ یہ خواب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی شان عالی کے خلاف ہے لہٰذا سوالات قائم کیا۔
لیکن شاداب صاحب نے اس خواب کو درست ثابت کرنے کے لیے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے خواب کا ذکر کیا وہ بھی درست نہیں کیونکہ مرد بذرگ کا مرد بذرگ کو دیکھنا الگ بات ہے اور مرد بزرگ کا عورت بزرگ کو دیکھنا الگ بات ہے وہ بھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جن کے چہرے کو آیت حجات کے نزول کے بعد کسی صحابی رسول تک نے نہیں دیکھا۔
اب رہی بات دیوبندی مردود اشر فعلی تھانوی کے خواب کا ذکر تو میرے ذہن میں یا میرے علم میں اب تک اکابرین اہل سنت کی طرف منسوب ایسا کوئی خواب نہیں تھا نہ ہے اگر کسی کے علم میں ہے تو پیش فرمائیں! اس سبب چونکہ دیوبندیوں سے بحث مباحثہ ہوتا رہتا ہے اس خواب پر بھی کئی بار بحث کر چکا ہوں جب اِس خواب پر سوالات قائم کرنے لگا تو ذہن اُس مردود دیوبندی کے خواب کی طرف بھی چلا گیا کہ اس سبب لکھ دیا کہ اسی طرح کا تھوڑا ملتا جلتا خواب......یہ موازنہ تھا نہ مماثلت بلکہ فقط دونوں خوابوں میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا ذکر تھا اس سبب کہا کہ کچھ ملتا جلتا خواب....
لیکن یاد رہے! ہم سنی مسلمان! دیوبندی مردود کی صرف تعبیر پر اعتراض نہیں کرتے بلکہ مکمل خواب ہی کا انکار کرتے ہیں اور شاداب.... صاحب نے بھی اسی طرف اشارہ کیا کہ وہ خواب گڑھا ہوا ہے صرف تعبیر خواب شان کے خلاف نہیں بلکہ پورا خواب ہی دیوبندی کا شان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے خلاف ہے اگر صرف تعبیر سبب انکار ہے تو کیا اور بے شمار خواب کی برات جو دیوبندیوں نے سجائی ہے جس کی تعبیر میں کوئی خلاف شان بات نظر نہیں آتی تو کیا ہم مان جائیں گے؟ بالکل نہیں۔بلکہ شدت کے ساتھ انکار کریں گے۔
اور ایک اہم بات!خواب پر میرا سوال تھا کہ: کیا یہ خواب بیان کرنا درست ہے؟جواب اگر ہاں میں ہوتا ہے دلائل کے ساتھ تو بات ختم ہو جاتی اپنے آپ اگر جواب نہ میں ہوتا ہے تب آگے کے سوالات باقی رہتے ہیں ورنہ باقی سوالات اپنے آپ ختم ہو جاتے ہیں تو جو سوالات پہلے سوال کے ہاں یا نہ میں موقوف ہے اس طرف دھیان نہ دے کر آخری سوالات کو اصل سوال سمجھ لیا گیا۔
باقی جو کچھ لکھنا تھا لکھ دیا اب کوئی مانے نہ مانے نہ ہمیں کسی سے جلنے کی ضرورت نہ کسی سے حسد کی ضرورت نہ کسی سے سنیت کی سند لینے کی ضرورت کیوں کہ کسی کو کسی سے جلن اور حسد جب ہوتی ہے جب اس کے پاس وہ نعت نہیں ہوتی لیکن ہمارا حال یہ ہے:
ایسے اسلاف سے ملتا ہے ہمارا رشتہ
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
جن کے قدموں میں کئی تاج پڑے رہتے ہیں۔
طالب دعا:-شبیر احمد راج محلی
١١/اگست ٢٠٢٤ء

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area