حضور مفتی اعظم بہار مصباح ملت شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناءالقادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار نے فرمایا :-
حالت قیام میں درود وسلام پڑھنا بارگاہ الٰہی میں مقبول عمل ہے
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کیا مجلس میلاد النبی ﷺ کے موقع پر کھڑے ہوکر (یعنی قیام کی حالت میں) درود وسلام پڑھنا بارگاہ الٰہی میں مقبول ہے؟۔
سائل:-عبد الغفار خان نوری مرپاوی سیتا مڑھی بہار
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
بے شک میلاد النبی ﷺ کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنا مقبول عمل ہے ۔
ہندوستان کی عظیم الشان وجلیل البرہان ہستی شیخ الاسلام عبد الحق محدث دہلوی قدس سرہ نے خدائے تعالیٰ کی بارگاہ میں اس طرح دعا مانگتے تھے جو میلاد النبی ﷺ کے موقع پر قیام کرکے درود وسلام پڑھنے کے ثبوت کے لئے مدلل دلیل ہے، شیخ محدث دہلوی علیہ الرحمہ خدائے تعالیٰ کی بارگاہِ قاضی الحاجات میں اس طرح دعا مانگتے تھے :
اے اللہ ! میرا کوئی عمل ایسا نہیں ہے جسے تیرے دربار میں پیش کرنے کے لائق جانوں ،میرے تمام اعمال میں فساد نیت موجود ہے، البتہ مجھ حقیر فقیر کا ایک عمل صرف تیری ذات پاک کی عنایت کی وجہ سے بہت شاندار ہے؛ اور وہ یہ ہے کہ مجلس میلاد کے موقع پر میں کھڑے ہوکر سلام پڑھتا ہوں اور نہایت ہی عاجزی ، محبت و خلوص کے ساتھ تیرے حبیب پاک ﷺ پر درود وسلام بھیجتا رہا ہوں۔اے اللہ !وہ کون سا مقام ہے جہاں میلاد مبارک سے زیادہ تیری خیر وبرکت کا نزول ہوتا ہے اس لئے اے ارحم الراحمین ! مجھے پورا یقین ہے کہ میرا یہ عمل کبھی بیکار نہ جائے گا بلکہ یقینا تیری بارگاہ میں قبول ہوگا۔
(اخبار الاخیار فارسی ص 320 ۔اردو ترجمعہ ص 624)
"خیال رہے کہ شیخ عبد الحق محدث دہلوی قدس سرہ پر کسی انصاف پسند کو کلام نہیں ان کے علم وفضل پر سب ہی متفق ہیں جبکہ ان کے علم وفضل کا کوئی منکر نہیں تو ان کی مدلل و مفصل دعا پر بھی کلام نہیں ہونا چاہئے ایمان کی خیر اسی میں ہے کہ بلا چون وچراں کے مانا جائے "۔
اس سے معلوم ہوا کہ(1) میلاد النبی ﷺ منانا، جائز ہے شیخ عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ" بارہویں تاریخ ہی آپ کا یوم میلاد ہے اور یہی مشہور ہے اس پر اہل مکہ کا عمل ہے کہ اسی تاریخ کو وہ حضور ﷺ کی جائے ولادت کی زیارت کرتے ہیں "( ماثبت من السنۃ ص 71)
(2) مجلس میلاد النبی ﷺ کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنا جائز و باعث برکت ہے۔
(3) اور یہ ایک ایسا نیک عمل ہے جو خدائے تعالیٰ کی بارگاہ میں قبول ہی قبول ہے۔
(4) اور میلاد النبی ﷺ کے موقع پر حالت قیام میں درود وسلام پڑھنا بارگاہ الٰہی میں مقبول عمل ہے۔اور اس عمل کو بارگاہ الٰہی میں وسیلہ بناکر دعا مانگنا مقبولیت کی دلیل ہے۔
(5) جس نیک عمل یعنی میلادالنبی ﷺ کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنے کو وسیلہ بناکر شیخ عبد الحق محدث دہلوی قدس سرہ دعا فرما رہے ہیں وہ عمل ناجائز کیسے ہوسکتا ہے ؟
(6) معلوم ہوا کہ میلاد النبی ﷺ کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنا جائز و مستحب عمل ہے جو بارگاہ الہٰی عزوجل و بارگاہ رسالت ﷺ میں مقبول عمل ہے ۔اور اس پر سنی عوام وعلماء کا عمل بھی ہے اور جسے مومن اچھا جانیں وہ اللہ کے ہاں بھی اچھا ہے ۔حدیث شریف میں ہے کہ"مارأہ المومنون حسنا فھو عند اللہ حسن" یعنی جسے مومن اچھا سمجھیں وہ اللہ تعالٰی کے ہاں بھی اچھا ہے۔
(موطا امام مالک ،باب قیام شہر رمضان / عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری ،باب امامۃ المفتون والمبتدع /الدر المنظم فی بیان حکم مولد
النبی الاعظم ﷺ)
تمام بلاد اسلام مکہ معظمہ و مدینہ طیبہ سے ہندوستان تک علماء و عوام اہل اسلام میلاد النبی صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھتے ہیں اور جو بات مسلمانوں میں متوارث ہو بے اصل نہیں ہوسکتی ۔امام محقق علی الاطلاق فتح القدیر میں فرماتے ہیں کہ
انہ المتوارث ومثلہ لایطلب فیہ سند بخصوصہ یعنی وہ متوارث ہے اور چیز کے لئے کوئی سند درکار نہیں۔
(فتح القدیر جلد پنجم ص 153)
محقق علائی ومشقی شرح تنویر میں فرماتے ہیں کہ
ان المسلمین توارثوہ فھوجب اتباعھم یعنی بے شک یہ امر مسلمانوں میں متوارث ہے تو اس کا اتباع ضروری ہوا۔
(درمختار شرح تنویر الابصار جلد اول ص 117)
(7) بغیر میلاد النبی ﷺ کے بھی کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنا مقبول عمل ہے جیسے بعد نماز جمعہ یا پنچ گانہ نماز یا صبح و شام یا کسی وقت بھی پڑھنا مقبول عمل ہے
(8) شیخ عبد الحق محدث دہلوی قدس سرہ کی دعا سے شمس وامس کی طرح ظاہر ہوگیا کہ میلاد النبی صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے آخر میں قیام کرکے درود وسلام پڑھنا جائز ہے بلکہ اس قیام سے مقصود تعظیم واجلال وادب واکرام و محبت وعقیدت سید انام علیہ الصلاۃ والسلام ہے ۔جس پر مدار اسلام ہے تو جب تک شرع سے کسی صورت کی نہی ثابت نہ ہو حکم مطلقا جواز و استحباب ہے ۔قیام کو ناجائز و بدعت کہنا ہٹ دھرمی ہے کہ شرع سے ممانعت ثابت نہیں بلکہ شیخ عبد الحق محدث دہلوی کے فعل سے جواز ثابت ہے
نو پید مسائل میں اس زمانہ کے مستند علماء کی سند کافی ہے
(کتاب عقائد و کلام ص 326)
عین العلم میں ہے کہ ۔الاسرار بالمسا عدۃ فیما لن ینہ عنہ و صار معتادا بعد عصر ھم حسنۃ وان کان بدعۃ یعنی جس امر میں شرع سے نہی نہ آئی اور صدر اول کے بعد معمول ہو اس میں موافقت کرکے لوگوں کو خوش کرنا اچھا ہے اگرچہ بدعت ہی سہی /فتاوی رضویہ جلد جدید 22ص312/
اور اب اس دلیل کے بعد حالت قیام میں درود وسلام پڑھنے کو جو ناجائز وبدعت بتانے والے ہیں وہ اپنی صرف شہرت پسندی چارہے ہیں اور ایسے شخص کے متعلق علماء کیا فرماریے ہیں اور حدیث میں کون سی وعید شدید وارد ہے وہ بھی پڑھیں
امام اجل قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا۔خروجہ عن العادۃ شھرۃ و مکروہ یعنی جس جگہ جو طریقہ لوگوں میں رائج ہے اس کی مخالفت کرنا اپنے آپ کو مشہور بنانا ۔شرعا مکروہ و ناپسند ہے
اسی طرح مجمع بحار الانوار میں منقول ہے
ھو علی عادۃ البلدان فالخروج عنھا شھرۃ ومکروہ یعنی یہ علاقوں کی عادت پر ہے جس سے خروج نری شہرت اور ناپاسندگی ہے
حضور صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ من لیس ثوب شھرۃ البسہ اللہ یوم القیامۃ ثوب مذلۃ ثم یلھب فیہ النار یعنی جو شہرت کا لباس پہنے اللہ تعالیٰ اسے روز قیامت ذلت کا لباس پہنائے پھر اس میں آگ بھڑکا دی جائے (اس کو ابوداؤد و ابن ماجہ نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے بسند حسن روایت کیا
جب تمام بلاد اسلامیہ میں میلاد النبی صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنا ثابت ہے اور علماء و عوام میں رائج ہے تو منکر قیام کسی حدیث سے یا کس ائمہ کے قول سے اس کی ممانعت ثابت کریں یقینا وہ ثابت نہیں کرسکتے تو بلاوجہ عادت مسلمین اور شیخ المشائخ محدث دہلوی الاطلاق کی دعا جس میں قیام کو وسیلہ بنایا گیا کا خلاف کرنا سوا اپنی شہرت چاہنے اور اس وعید شدید کے مستحق ہونے کے اور کس غرض پر محمول ہوسکتا ہے
اے منکر قیام ! قیام کے خلاف اصلا کسی حدیث یا مشائخ کے قول سے ممانعت ثابت نہیں کرسکتے اور خواہ مخواہ مسلمانوں سے الجھتے اور ان کی عادات و افعال کو ممنوع وناجائز اور بدعت قرار دیتے ہیں خبر دار ! جن امور کی تحریم و ممانعت میں کوئی آیت وحدیث نہ آئی خواہ مخواہ بزور زبان قیام کو گناہ و مذموم اور بدعت ٹھرا کر شرع مطہر پر افتراء کیوں کرتے ؟ امام حجۃ الاسلام محمد غزالی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں کہ
انما البدع المذمۃ ماتصادم السنن الثابتۃ یعنی بدعت مذمومہ وہی ہے جو سنن ثابتہ کا رد کرے۔
(احیاء العلوم جلد دوم ص 305)
اب بتاؤ ! میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پرھنے سے کس سنن ثابتہ کا رد ہورہا ہے بلکہ کسی سنن ثابتہ کا رد نہیں ہورہا ہے لہذا یہ بدعت مذمومہ نہیں ہے بلکہ جائز و مستحب عمل ہے
اس لئے اے منکر قیام۔ ! میری تحریر مع دلائل کو ٹھنڈے دماغ سے پڑھیں انشاء اللہ قلب میں عشق رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم جاگ اٹھے گا اور میلاد النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر کھڑے ہوکر درود وسلام پڑھنا شروع کردیں گے آخر اس فعل کو محدث علی الاطلاق دہلوی رحمۃ اللہ نے کیا کہا سماعت فرمائیں اور دل سے کینہ کدورت نکال کر عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم قلب میں پیدا کرکے محدث دہلوی علیہ الرحمہ والرضوان کی اس دعا کو بار بار پڑھیں اور ہر بار دل سے سوچیں سمجھیں ان شاءاللہ قلب کا بند دروازے عشق حبیب صلی اللہ علیہ وسلم میں کھول جائے گا شیخ دعا مانگ رہے ہیں کہ
*اے اللہ میرا کوئی عمل ایسا نہیں ہے جسے تیرے دربار میں پیش کرنے کے لائق جانوں ۔میرے تمام اعمال میں فساد نیت موجود ہے البتہ مجھ حقیر فقیر کا ایک عمل صرف تیری ذات پاک کی عنایت کی وجہ سے بہت شاندار ہے ۔اور وہ یہ ہے کہ
*مجلس میلاد کے موقع پر میں کھڑے ہوکر یعنی حالت قیام میں سلام پڑھتا ہوں اور نہایت ہی عاجزی محبت و خلوص کے ساتھ تیرے حبیب پاک صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر درود وسلام پھیجتا رہتا ہوں اے اللہ وہ کون سا مقام ہے جہاں میلاد مبارک سے زیادہ تیری خیر وبرکت کا نزول ہوتا ہے اس لئے اے ارحم الراحمین مجھے پورا یقین ہے کہ میرا یہ عمل کبھی بیکار نہ جائے گا بلکہ یقینا تیری بارگاہ میں قبول ہوگا۔
سبحان اللہ العظیم وبحمدہ
اللھم صلی علی سیدنا محمد النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم وعلی شیخ عبد الحق محدث دہلوی وعلی جمیع المومنین والمسلمین وعلینا معھم اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین آمین .
اب بتاؤ ! کیا شیخ عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ بدعت مذمومہ کو یا ناجائز کام کو یا بدعت سئیہ کو یا فعل حرام کو بارگاہ الٰہی میں وسیلہ بناکر دعا مانگ سکتے ہیں ؟ کبھی بھی ان سے یہ امید نہیں کی جاسکتی کہ وہ تو محدث علی الاطلاق ہیں محقق علی الاطلاق ہیں لہذا یقینا ایمانا ان کا یہ فعل ہم لوگوں کے بہت بڑی نصیحت ہے اور منکر قیام والے کے لئے اٹم بم ہے صحیح باتیں وہ سمجھتے ہیں جو اللہ ورسول کی ثناء وتعظیم کی قدر جانتے ہیں اور۔ منکر اس دولت سے محروم ہیں ناچار محبوبات شرع کو بدعت مانتے ہیں
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
11 صفر المظفر 1446ھ
17 اگست 2024ء
ترسیل:- محمد محب اللہ خاں ڈائریکٹر مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ آزاد چوک سیتامڑھی
اسمائے اراکین مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ آذاد چوک سیتا مڑھی بہار۔
اور اسمائے اراکین تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف
سرپرست:- حضور توصیف ملت حضور تاج السنہ شیخ طریقت حضرت علامہ مفتی محمد توصیف رضا خان صاحب قادری بریلوی مدظلہ العالی
صدر رکن اکیڈمی تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی
شیر مہاراشٹر مفسر قرآن قاضی اعظم مہاراشٹر حضرت علامہ مفتی محمد علاؤ الدین رضوی ثنائی صاحب میرا روڈ ممبئی
(2) رکن خصوصی
شیخ طریقت ماہر علم و حکمت حضرت علامہ مفتی اہل سنت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد شمس الحق رضوی ثنائی کھوٹونہ نیپال
(3) رکن خصوصی
جامع معقولات و منقولات ماہر درسیات حضرت علامہ مفتی محمد نعمت اللہ قادری بریلوی شریف
(4) ناشر مسلک اعلیٰ حضرت عالم علم و حکمت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد قمر الزماں یار علوی ثنائی بانی دارالعلوم ملک العلماء گونڈی ممبئی۔
(5)حضرت سراج العلماء مفتی محمد سراج احمد مصباحی صاحب ممبئی-
(6) نائب مفتی :شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا مفتی عبد الغفار خاں نوری مرپاوی سیتا مڑھی بہار صدر المدرسین دارالعلوم امجدیہ ثناء المصطفے مرپا بازار
(7)پابند شرع متین حضرت علامہ مولانا مفتی محمد علی زین اللہ خان ثنائی
نیتاجی نگر گھاٹکرپر مشرق ممبئی 77 مہاراشٹر
(8) شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جیند عالم شارق مصباحی ساکن بیتاہی ضلع سیتامڑھی بہار
(9)ناصر قوم و ملت حضرت علامہ مولانا محمد صلاح الدین مخلص ایٹہروی کنہولی
(10)شیخ طریقت استاذ الحفاظ ممتاز القراء ضرت قاری غلام رسول نیر غزالی صاحب مصنف مصباح القرآت بانی رضا دارالقرات کچور
(11)حضرت مولانا محمد سلیم الدین ثنائی کوئلی مدرس اکڈنڈی سیتا مڑھی بہار
(12) .ناشر سلسلہ ثنائیہ ۔ہمدرد قوم و ملت استاذ الحفاظ حضرت قاری محمد علی بنتاروی سیتامڑھی بہار
(13)مقرر عالی شان خطیںب ہند و نیپال ناشر مسلک اعلی حضرت حضرت علامہ مولانا محمد قطب الدین صاحب
خطیب و امام موہن ہور نیپال۔
(14) عامل تعویزات حضرت مولانا غلام مصطفی ثنائی مرہا۔
(15) ناشر محمد محب اللہ خان صاحب۔
بانی وصدر مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ آزاد چوک مہسول سیتا مڑھی بہار