(سوال نمبر 5276)
عناصر اربعہ، اور ضروریات دین، اور ضروریات اہلسنت اور معمولات اہلسنت، کسے کہتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ
1/ عناصر اربعہ
2/ ضروریاتِ دینیہ
3/ ضروریات اہلسنت ،
4/ معمولات اہلسنت کسے کہتے ہیں۔
دوسرا سوال یہ ہے کہ جب ایک سے زیادہ صحابہ کا ذکر ہو تو رضی اللہ عنہم لکھتے ہیں؟ اور ایک سے زیادہ صحابیہ کا ذکر ہو تو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں اور رضی اللہ عنہن بھی کہتے ہیں ؟ مزید یہ بھی بتاںیں کہ مؤنث صحابی کو صحابیہ کہتے ہیں یا صحابیات ؟
جواب عنایت فرمائیں جزاک اللہ خیرا
سائل:-عبد المجید عطاری اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
یہ چاروں
١/ رشید احمد گنگوہی
٢/ خلیل احمد انبیٹھی
٣ / قاسم نانوتوی
٤/ اشرف علی تھانوی عناصر اربعہ ہیں ان کے کفریہ عقائد حسام الحرمین میں دیکھیں اور میرے متعدد فتاوی میں تفصیل موجود یے ۔
حضور نائب مفتئ اعظم ہند مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فتاویٰ شارح بخاری ارشاد فرماتے ہیں دیو بندی حقیقت میں وہ ہے جو
١/ رشید احمد گنگوہی
٢/ خلیل احمد انبیٹھی
٣ / قاسم نانوتوی
٤/ اشرف علی تھانوی کی عبارتوں پر مطلع ہوتے ہوئے بھی انہیں اپنا امام و پیشوا جانے یا کم از کم مسلمان ہی جانے اس لیے کہ ان لوگوں کی ان کفری عبارتوں میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح توہین ہے -اور شان الوہیت میں کھلی ہوئی گستاخی ہے (حفظ الایمان صفحہ 8 ) (فتاوی شارح بخاری ج٣ ص٣٣١)
٢/ضروریاتِ دین سے وہ تمام دینی امور مراد ہوتے ہیں جو نبی کریم ﷺ سے قطعی طور پر تواتر کے ساتھ ثابت ہوں اور جن کا دین محمدی ہونے ہر خاص وعام کو بداہةً معلوم ہو یعنی ان کا حصول کسی خاص اہتمام اور تعلیم پر موقوف نہ ہو بلکہ عام طور پر وہ امور مسلمانوں کو وراثتاً معلوم ہوجاتے ہوں مثلا نماز،روزہ حج، زکوة کی فرضیت اور زنا قتل،چوری ،شراب خوری وغیرہ کی حرمت وممانعت وغیرہ اسی طرح نبی کریم ﷺ کا خاتم الأنبیاء ہونا حشر و نشر جزاء سزا وغیرہ۔
دین کے ان بنیادی اعتقادات کو کہا جاتا ہے جن کا ثبوت قطعی، متواتر اور بدیہی طور پر ہو۔ ضروریات دین میں سے کسی ایک ضرورت دینی کا انکار کرنے والا بھی مسلمان نہیں ہے۔
حاصل کلام یہ ہے کہ
ضروریاتِ دین کے بارے میں جاننے کیلئے کسی خاص اہتمام کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ عام طور پر یہ امور مسلمانوں کو وراثتاً معلوم ہوتے ہیں، مثلاً: توحید، رسالت، آخرت، ملائکہ، آسمانی کتابوں، جنت، دوزخ وغیرہ پر ایمان، نماز، روزہ، حج، زکوة کی فرضیت، زنا ،قتل، چوری، شراب خوری وغیرہ کی حرمت وغیرہ ضروریات دین میں شامل ہیں۔ اسی طرح نبی کریم ﷺ کا خاتم الأنبیاء ہونا، حشر و نشر، جزاء سزا، میزان وغیرہ جیسے تمام امور بھی قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہیں۔ ان میں سے کسی شے کا انکار کفر ہے
فتاوی رضویہ میں ہے
ضروریات دین : ان کا ثبوت قرآن عظیم یا حدیث متواتر یا اجماع قطعیات الدلالات واضحۃ الافادات سے ہوتا ہی جن میں نہ شبہے کی گنجائش نہ تاویل کو راہ۔اور ان کا منکر یا ان میں باطل تاویلات کا مرتکب کافر ہوتا ہے۔"(فتاوی رضویہ،ج 29،ص 385،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)
بہار شریعت میں ہے
ضروریاتِ دین وہ مسائلِ دین ہیں جن کو ہر خاص و عام جانتے ہوں، جیسے اﷲ عزوجل کی وحدانیت، انبیا کی نبوت، جنت و نار، حشر و نشر وغیرہا، مثلاً یہ اعتقاد کہ حضور اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں، حضور (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے بعد کوئی نیا نبی نہیں ہوسکتا۔عوام سے مراد وہ مسلمان ہیں جو طبقہ علما میں نہ شمار کیے جاتے ہوں، مگر علما کی صحبت سے شرفیاب ہوں اور مسائلِ علمیہ سے ذوق رکھتے ہوں، نہ وہ کہ کوردہ اور جنگل اور پہاڑوں کے رہنے والے ہوں جو کلمہ بھی صحیح نہیں پڑھ سکتے، کہ ایسے لوگوں کا ضروریاتِ دین سے ناواقف ہونا اُس ضروری کو غیر ضروری نہ کر دے گا، البتہ ان کے مسلمان ہونے کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ ضروریاتِ دین کے منکر نہ ہوں اور یہ اعتقاد رکھتے ہوں کہ اسلام میں جو کچھ ہے حق ہے، ان سب پر اِجمالاً ایما ن لائے ہوں۔(بہار شریعت، جلد 1، صفحہ 172 تا 173، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
٣ / ضروریات اہل سنت
وہ مسائل ہیں جو دلیل قطعی سے ثابت ہوں ، لیکن ان میں تاویل کا احتمال ہو، اور ان کا مذہب اہل سنت و جماعت سے ہونا سب عوام و خواص اہل سنت کو معلوم ہو ، جیسے عذاب قبر، اعمال کا وزن، ایصال ثواب وغیرہ۔
عناصر اربعہ، اور ضروریات دین، اور ضروریات اہلسنت اور معمولات اہلسنت، کسے کہتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ
1/ عناصر اربعہ
2/ ضروریاتِ دینیہ
3/ ضروریات اہلسنت ،
4/ معمولات اہلسنت کسے کہتے ہیں۔
دوسرا سوال یہ ہے کہ جب ایک سے زیادہ صحابہ کا ذکر ہو تو رضی اللہ عنہم لکھتے ہیں؟ اور ایک سے زیادہ صحابیہ کا ذکر ہو تو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں اور رضی اللہ عنہن بھی کہتے ہیں ؟ مزید یہ بھی بتاںیں کہ مؤنث صحابی کو صحابیہ کہتے ہیں یا صحابیات ؟
جواب عنایت فرمائیں جزاک اللہ خیرا
سائل:-عبد المجید عطاری اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
یہ چاروں
١/ رشید احمد گنگوہی
٢/ خلیل احمد انبیٹھی
٣ / قاسم نانوتوی
٤/ اشرف علی تھانوی عناصر اربعہ ہیں ان کے کفریہ عقائد حسام الحرمین میں دیکھیں اور میرے متعدد فتاوی میں تفصیل موجود یے ۔
حضور نائب مفتئ اعظم ہند مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فتاویٰ شارح بخاری ارشاد فرماتے ہیں دیو بندی حقیقت میں وہ ہے جو
١/ رشید احمد گنگوہی
٢/ خلیل احمد انبیٹھی
٣ / قاسم نانوتوی
٤/ اشرف علی تھانوی کی عبارتوں پر مطلع ہوتے ہوئے بھی انہیں اپنا امام و پیشوا جانے یا کم از کم مسلمان ہی جانے اس لیے کہ ان لوگوں کی ان کفری عبارتوں میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح توہین ہے -اور شان الوہیت میں کھلی ہوئی گستاخی ہے (حفظ الایمان صفحہ 8 ) (فتاوی شارح بخاری ج٣ ص٣٣١)
٢/ضروریاتِ دین سے وہ تمام دینی امور مراد ہوتے ہیں جو نبی کریم ﷺ سے قطعی طور پر تواتر کے ساتھ ثابت ہوں اور جن کا دین محمدی ہونے ہر خاص وعام کو بداہةً معلوم ہو یعنی ان کا حصول کسی خاص اہتمام اور تعلیم پر موقوف نہ ہو بلکہ عام طور پر وہ امور مسلمانوں کو وراثتاً معلوم ہوجاتے ہوں مثلا نماز،روزہ حج، زکوة کی فرضیت اور زنا قتل،چوری ،شراب خوری وغیرہ کی حرمت وممانعت وغیرہ اسی طرح نبی کریم ﷺ کا خاتم الأنبیاء ہونا حشر و نشر جزاء سزا وغیرہ۔
دین کے ان بنیادی اعتقادات کو کہا جاتا ہے جن کا ثبوت قطعی، متواتر اور بدیہی طور پر ہو۔ ضروریات دین میں سے کسی ایک ضرورت دینی کا انکار کرنے والا بھی مسلمان نہیں ہے۔
حاصل کلام یہ ہے کہ
ضروریاتِ دین کے بارے میں جاننے کیلئے کسی خاص اہتمام کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ عام طور پر یہ امور مسلمانوں کو وراثتاً معلوم ہوتے ہیں، مثلاً: توحید، رسالت، آخرت، ملائکہ، آسمانی کتابوں، جنت، دوزخ وغیرہ پر ایمان، نماز، روزہ، حج، زکوة کی فرضیت، زنا ،قتل، چوری، شراب خوری وغیرہ کی حرمت وغیرہ ضروریات دین میں شامل ہیں۔ اسی طرح نبی کریم ﷺ کا خاتم الأنبیاء ہونا، حشر و نشر، جزاء سزا، میزان وغیرہ جیسے تمام امور بھی قطعی الثبوت اور قطعی الدلالت ہیں۔ ان میں سے کسی شے کا انکار کفر ہے
فتاوی رضویہ میں ہے
ضروریات دین : ان کا ثبوت قرآن عظیم یا حدیث متواتر یا اجماع قطعیات الدلالات واضحۃ الافادات سے ہوتا ہی جن میں نہ شبہے کی گنجائش نہ تاویل کو راہ۔اور ان کا منکر یا ان میں باطل تاویلات کا مرتکب کافر ہوتا ہے۔"(فتاوی رضویہ،ج 29،ص 385،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)
بہار شریعت میں ہے
ضروریاتِ دین وہ مسائلِ دین ہیں جن کو ہر خاص و عام جانتے ہوں، جیسے اﷲ عزوجل کی وحدانیت، انبیا کی نبوت، جنت و نار، حشر و نشر وغیرہا، مثلاً یہ اعتقاد کہ حضور اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں، حضور (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے بعد کوئی نیا نبی نہیں ہوسکتا۔عوام سے مراد وہ مسلمان ہیں جو طبقہ علما میں نہ شمار کیے جاتے ہوں، مگر علما کی صحبت سے شرفیاب ہوں اور مسائلِ علمیہ سے ذوق رکھتے ہوں، نہ وہ کہ کوردہ اور جنگل اور پہاڑوں کے رہنے والے ہوں جو کلمہ بھی صحیح نہیں پڑھ سکتے، کہ ایسے لوگوں کا ضروریاتِ دین سے ناواقف ہونا اُس ضروری کو غیر ضروری نہ کر دے گا، البتہ ان کے مسلمان ہونے کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ ضروریاتِ دین کے منکر نہ ہوں اور یہ اعتقاد رکھتے ہوں کہ اسلام میں جو کچھ ہے حق ہے، ان سب پر اِجمالاً ایما ن لائے ہوں۔(بہار شریعت، جلد 1، صفحہ 172 تا 173، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
٣ / ضروریات اہل سنت
وہ مسائل ہیں جو دلیل قطعی سے ثابت ہوں ، لیکن ان میں تاویل کا احتمال ہو، اور ان کا مذہب اہل سنت و جماعت سے ہونا سب عوام و خواص اہل سنت کو معلوم ہو ، جیسے عذاب قبر، اعمال کا وزن، ایصال ثواب وغیرہ۔
اور ضروریات اہل سنت کے بابت فتاوی رضویہ میں ہے
ضروریاتِ اہلِ سنت وجماعت ان کا ثبوت بھی دلیلِ قطعی سے ہوتا ہے،مگر ان کے قطعی الثبوت ہونے میں ایک نوعِ شبہ اور تاویل کا احتمال ہوتا ہے،اسی لئے ان کا منکر کافر نہیں بلکہ گمراہ بدمذہب بددین کہلاتا ہے (فتاوی رضویہ ج 29، ص 385، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
نزہت القاری میں ہے
مذہب اہلسنت کی ضروریات کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کا مذہب ِ اہلسنت سے ہونا سب عوام وخواصِ اہلسنت کو معلوم ہو۔جیسے عذابِ قبر،اعمال کا وزن۔ (نزہۃ القاری شرح صحیح بخاری،ج 1،ص 294،مطبوعہ :فرید بک سٹال، لاہور)
ضروریات اہلسنت میں شیخین کو افضل صحابہ ماننا،موزوں پر مسح کا جواز،فاسق وصالح کی نماز جنازہ کی فرضیت عذاب قبر کا حق ہونا اور رویت باری تعالی وغیرہ ہیں ۔
تفسیرات احمدیہ میں ہے تفضیل الشیخین،والمسخ على الخفين،والصلاة على جنازة الفاسق والصالح جميعا،ولعل هذا معظم مسائل أهل السنة والجماعة،والا فمثل حقية عذاب القبر ورؤية الله تعالى وغير ذالك أيضا مما هو مختص بالسنة والجماعة،ملتقطا”(ص ۳۸۲)
ضروریات دین وضروریات اہلسنت میں عموم خصوص مطلق کی نسبت ہے ۔
٤ / معمولات اہل سنت کسے کہتے ہیں
معمولات اہلسنت جیسے اذان وغیرہ مختلف مواقع پر درود و سلام پڑھنا، رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے نام نامی اسم گرامی پر انگوٹھے چومنا، محافل وجلوس میلاد ، اعراس بزرگان دین نذر.و نیاز، بزرگان دین کے مزارات پر حاضری وغیرہ پر یہ اعتراض کرناکہ رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے تو یہ کام نہ کیا ؟ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاور صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکے تراویح کی جماعت پر اِجماع سے مردود ہوگیا کہ اَحکام شرعیہ کو سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ودیگر صحابۂ کرام سے زیادہ جاننے والا کوئی نہیں۔ (فیضانِ فاروقِ اعظم، ج۲، ص ۶۵تا۶۷)
صحابیہ واحد ہے اور صحابیات جمع ہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
28/11/2023