Type Here to Get Search Results !

کس جانور کی قربانی کرنا افضل ہے؟


 کس جانور کی قربانی کرنا افضل ہے؟
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ قربانی میں خصی جانور کی قربانی افضل ہے یا آنڈو جانور کی
اگر خصی جانور کی افضل ہے تو یہ کہاں سے ثابت ہے
اگر غلطی ہو تو معاف کر دیں
سائل:- محمد رمیز رضا نوری حبیبی کھنڈوا
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسؤلہ میں خصی قربانی جائز بھی اور افضل بھی اس لئے کہ خصی کروانے سے اس کا گوشت پوست عمدہ اور جانور خوبصورت و فربہ ہوجاتا ہے؛؛ 
جیساکہ فتاوی ھندیہ میں ہے الخصی افضل من الفحل لانه اطیب لحما کذا فی المحیط ھ۱ 
 ج ۵ ص ۲۹۹ کتاب الاضحیۃ
ایساہی جوہرہ نیرہ میں ہے 
یجوز ان یضحی بالخصی لانه اطیب لحما من غیر الخصی قال ابو حنیفہ ما زاد فی لحمه انفع مما ذھب من خصیتیه تلخیصا ھ۱،
یعنی خصی کی قربانی جائز ہے اس لئے کہ اس کا گوشت غیر خصی کے گوشت سے عمدہ ہوتا ہے ؛
ج ۲ ص ۲۸۵ کتاب الاضحیۃ
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرما یا جو گوشت کہ خصی میں بڑھ جاتا ہے اس کے خصیتین سے وہ زیادہ نفع بخش ہوتا ہے بلکہ خصی کے گوشت کی عمدگی کے سبب اس کی قربانی افضل ہے 
اور حضرت صدرالشریعہ علیہ الرحمتہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں ؛ خصی یعنی جس کے خصیے نکال لئے گئے ہیں یا مجبوب یعنی جسکے خصیے اور عضو تناسل سب کاٹ لئے گئے ہیں ان کی قربانی جائز ہے
  بہار شریعت ح پانزدہم ص140
در اصل کان وغیرہ کسی دوسرے عضو کا تہائی سے زیادہ کٹا ہونا چونکہ عیب ہے اس لئے ایسے جانور کی قربانی جائز نہیں اور خصیے کے کا کٹا ہونا عیب نہیں ہے لہذا خصی کی قربانی جائز ہے اس لئے کہ عیب اس کو کہتے ہیں کہ جس کے سبب چیز کی قیمت تاجروں کی نگاہ میں کم ہوجائے ؛
اور ھدایہ میں ہے ؛ کل ما اوجب نقصان الثمن فی عادۃ التجار فھو عیب ؛
ج ۳ ص ۲۳ ناب خیارالعیب 
اور ہاں خصیتین کے کاٹنے کے سبب خصی کی قیمت تاجروں کی نگاہ میں کم نہیں ہوتی ہے بلکہ بڑھ جاتی ہے لہذا وہ عیب نہیں ہے بلکہ خوبی ہے اس لئے اسکی قربانی جائز ہی نہیں بلکہ افضل ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبہ؛ ابوالصدف محمد صادق رضا
مقام؛ سنگھیا پورنیہ 
خادم ؛ شاہی جامع مسجدپٹنہ بہار الھند
الجواب صحیح
فقیر محمد شہروز عالم اکرمی عفی عنہ کلکتہ

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area