Type Here to Get Search Results !

شہوت کے بغیر غیر محرم کو دیکھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 5210)
بدون شہوت غیر محرم کو دیکھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ  مرد کا نامحرم عورت کو نہ دیکھنا حکمِ شریعت ھے اور اِس کی وجہ یہ ھے کہ مرد کا شہوت میں مبتلا ھو کر گناہ میں پڑ نے کا اندیشہ ھے لیکن اگر مرد کا شہوت میں مبتلا ھونے کا اندیشہ نہ ھو تو چونکہ وجہ فوت ھو گؠ تو کیا نا دیکھنے کا حکم بھی فوت ھو جاۓ گا؟ یا پھر یوں کہہ لیجیۓ کہ جیسے حکمِ شریعت ھے کہ مسلمان کو گالی نہ دی جاۓ اور وجہ یہ ھے کہ تاکہ اُس کی دل آزاری نہ ھو لیکن اگر ایک شخص دل پر نہیں لیتا بلکہ مزاق سمجھتا ھے اور اس کو باعثِ دل آزاری نہیں سمجھتا تو چونکہ وجہ دل آزاری ھونا فوت ھو گئ تو کیا حکمِ ممانعتِ گالی بھی فوت ھو جاوے گا؟شرعی رہنمائ فرمادیجیۓ۔۔۔جزاک اللہ و خیرة  
سائل:- عبدالمصطفیٰ محمد عمر از پاکستان ,راولپنڈی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ اگرچہ غیر محرم عورت کو دیکھنے میں مرد کو شہوت کا خوف نہ ہو پھر بھی بلاوجہ شرعا دیکھنا ممنوع ہے ۔کہ کب فتنہ میں مبتلاء ہوجائے کچھ پتا نہیں ہے اگر شہوت نہ ہونے کا یقین ہو تو بوقت ضرورت 
 دیکھنے میں گناہ نہیں۔
 
عورت کا اجنبی مردکی طرف نظر کرنے کا وہی حکم ہے، جو مرد کا مرد کی طرف نظر کرنے کا ہے اور یہ اس وقت ہے کہ عورت کو یقین کے ساتھ معلوم ہو کہ اس کی طرف نظر کرنے سے شہوت پیدا نہیں ہوگی اور اگر اس کا شبہ بھی ہو تو ہر گز نظر نہ کرے۔(تفسیر صراط الجنان)
اگر مرد اجنبی عورت کا چہرہ اور ہاتھ بدون شہوت دیکھ لیا تو کوئی گناہ نہیں ہے 
بہار شریعت میں ہے 
ازاد عورتوں اورخنثیٰ مشکل کے لیے سارا بدن عورت ہے، سوا مونھ کی ٹکلی اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں ان کا چھپانا بھی فرض ہے۔ (بہار شریعت 3/385 مکتبہ المدینہ)
ایک مقام پر فرماتے ہیں 
اجنبی عورت کی طرف نظر کرنے کا حکم یہ ہے کہ اس کے چہرہ اور ہتھیلی کی طرف نظر کرنا جائز ہے ،کیونکہ اس کی ضرورت پڑتی ہے کہ بہت سی عورتیں گھر سے باہر آتی جاتی ہیں لہٰذا اس سے بچنا بہت دشوار ہے۔ بعض علما نے قدم کی طرف بھی نظر کو جائز کہا ہے۔ اجنبیہ عورت کے چہرہ اور ہتھیلی کو دیکھنا اگرچہ جائز ہے مگر چھونا جائز نہیں اگرچہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو کیونکہ نظر کے جواز کی وجہ ضرورت اور بلوائے عام ہے چھونے کی ضرورت نہیں لہٰذا چھونا حرام ہے۔ (بہارشریعت 16/449 مکتبہ المدینہ)
٢/ گالی فحش گوئی ہے اور فحش گوئی ہر صورت شرعا منع ہے چاہے دینے والے کی دل آزاری ہو یا نہ ہو ۔
رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےفرمایا 
 اِنَّ شَرَّ النَّاسِ مَنْزِلَةً عِنْدَ اللَّهِ مَنْ تَرَكَهُ - اَوْ وَدَعَهُ النَّاسُ - اتِّقَاءَ فُحْشِهٖ یعنی بلاشبہ اللہ کے نزدیک لوگوں میں بدترین وہ ہےجسےلوگ اُس کی فحش کلامی سے بچنے کے لئے چھوڑ دیں۔
اِس حدیث پاک میں فحش گو کے دنیا و آخرت میں ہونے والے نقصان کو واضح کیا گیاہے ،
فحش کسے کہتے ہیں 
شرم والی باتوں کو کھلے الفاظ میں بیان کرنا جیساکہ گالم گلوچ اور گندی و بیہودہ باتیں کرنا۔
فحش بکنے کے نقصانات
( 1 ) قیامت کے دن مؤمن کے میزانِ عمل میں سب سے زیادہ بھاری عمل ” اچھے اخلاق “ ہوں گے اوراللہ فحش کلامی کرنے والے بے حیاآدمی کوبہت ناپسند فرماتاہے۔
( 2 ) شرم و حیا ایمان کا حصہ ہے اور ایمان والا جنت میں جائے گا اور بے حیائی ، فحش گوئی برائی کا حصہ ہے اور برائی والا دوزخ میں جائے گا۔
( 3 ) مؤمن طعنہ دینےوالا ، لعنت کرنے والا ، فحش بکنے اور بیہودہ گفتگو کرنے والانہیں ہوتا۔
( 4 ) حیا اور کم بولناایمان کی دوشاخیں ہیں اور فحش بکنا اور زیادہ بولنا نفاق کی دو شاخیں ہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area