(سوال نمبر 5216)
نماز کے لیے میرے پاس وقت نہیں ہے اب کیا کریں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ
میرے ساتھ 1 مسئلہ ہوتا ہے میں صبح یونیورسٹی جانے کیلئے اٹھتا ہوں صبح سے دوپہر تک یونیورسٹی ہوتا ہوں پھر یونیورسٹی سے ہی شام کو آفس چلا جاتا ہوں اور رات کو گھر آتا ہوں تقریباً 11 بجے، نماز میں۔ صبح سے رات تک مجھے وقت بلکل نہیں ملتا ہے اور تھکاوٹ بہت ہوجاتی ہے اس وجہ سے نماز میں دل نہیں لگتا ہے بلکل بھی نہیں یا وقت کی وجہ سے بھی زیادہ تر ذہن کام یا پڑھائی کی طرف ہوتا ہے۔ اسکا حل کیا ہوگا؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- شیخ محمد فہیم اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نماز کے لیے میرے پاس وقت نہیں ہے اب کیا کریں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ
میرے ساتھ 1 مسئلہ ہوتا ہے میں صبح یونیورسٹی جانے کیلئے اٹھتا ہوں صبح سے دوپہر تک یونیورسٹی ہوتا ہوں پھر یونیورسٹی سے ہی شام کو آفس چلا جاتا ہوں اور رات کو گھر آتا ہوں تقریباً 11 بجے، نماز میں۔ صبح سے رات تک مجھے وقت بلکل نہیں ملتا ہے اور تھکاوٹ بہت ہوجاتی ہے اس وجہ سے نماز میں دل نہیں لگتا ہے بلکل بھی نہیں یا وقت کی وجہ سے بھی زیادہ تر ذہن کام یا پڑھائی کی طرف ہوتا ہے۔ اسکا حل کیا ہوگا؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- شیخ محمد فہیم اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
تعجب ہے آپ کو یونیورسٹی اور آفس کے لئے وقت ہے اور اس رب کے لئے وقت نہیں جو صحت جیسی عظیم نعمت دی اگر سخت بیمار ہوں پھر بھی کالج و آفس جائیں گے کیا ؟
یا پھر ہاسپٹل جانے کے لیے وقت نکال لیں گے کیا پیشاب اور کھانے کے لئے وقت نہیں نکالتے ؟
مذکورہ صورت میں آپ پر نماز فرض ہے کسی صورت نماز معاف نہیں بلوغت کے بعد جتنی نماز قضا ہوئی سب کی ادئیگی لازمی ہے۔
اپ یونیورسٹی میں ہر نماز کے وقت وضو کرکے 5 منٹ لگے گا نماز پڑھ لیا کریں۔
اسی طرح گھر انے کے بعد با جماعت نماز ادا کریں۔
یاد رکھیں آپ کسی چیز میں کامیاب نہیں ہوں گے جب تک رب راضی نہ ہو نہ کالج کا پڑھا ہوا کسی کام کا نہیں نہ آفس کی کمائی میں برکت ہوگی ۔
مکروہ اوقات کے علاوہ دورکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں
جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا
قَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ
تم مجھ سے مانگو میں قبول کرونگا (سورۃ المؤمن یارہ فمن اظلم)
والله ورسوله اعلم بالصواب
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
تعجب ہے آپ کو یونیورسٹی اور آفس کے لئے وقت ہے اور اس رب کے لئے وقت نہیں جو صحت جیسی عظیم نعمت دی اگر سخت بیمار ہوں پھر بھی کالج و آفس جائیں گے کیا ؟
یا پھر ہاسپٹل جانے کے لیے وقت نکال لیں گے کیا پیشاب اور کھانے کے لئے وقت نہیں نکالتے ؟
مذکورہ صورت میں آپ پر نماز فرض ہے کسی صورت نماز معاف نہیں بلوغت کے بعد جتنی نماز قضا ہوئی سب کی ادئیگی لازمی ہے۔
اپ یونیورسٹی میں ہر نماز کے وقت وضو کرکے 5 منٹ لگے گا نماز پڑھ لیا کریں۔
اسی طرح گھر انے کے بعد با جماعت نماز ادا کریں۔
یاد رکھیں آپ کسی چیز میں کامیاب نہیں ہوں گے جب تک رب راضی نہ ہو نہ کالج کا پڑھا ہوا کسی کام کا نہیں نہ آفس کی کمائی میں برکت ہوگی ۔
مکروہ اوقات کے علاوہ دورکعت نماز پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں
جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا
قَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ
تم مجھ سے مانگو میں قبول کرونگا (سورۃ المؤمن یارہ فمن اظلم)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/11/2023
25/11/2023