شبِ برأت مین کن لوگوں کی دعا قبول نہیں ہوتی قسط چہارم
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
بعض گناہوں کی وجہ سے شب برأت میں مسلمانوں کی مغفرت نہیں ہوتی اور ان کی دعائیں قبول ہونے سے محروم رہتی ہیں، وہ گناہ یہ ہے
گزشتہ سے پیوستہ
٣/حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پیر اور جمعرات کو جنت کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور ہر اس بندہ کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کیا ہو، ماسوا اس شخص کے جو اپنے بھائی کے خلاف اپنے دل میں بغض اور کینہ رکھتا ہو، پس کہا جائے گا : ان دونوں کو ٹھہرائو حتیٰ کہ یہ ایک دوسرے سے صلح کرلیں، یہ آپ نے تین دفعہ فرمایا۔
بعض گناہوں کی وجہ سے شب برأت میں مسلمانوں کی مغفرت نہیں ہوتی اور ان کی دعائیں قبول ہونے سے محروم رہتی ہیں، وہ گناہ یہ ہے
گزشتہ سے پیوستہ
٣/حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پیر اور جمعرات کو جنت کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور ہر اس بندہ کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کیا ہو، ماسوا اس شخص کے جو اپنے بھائی کے خلاف اپنے دل میں بغض اور کینہ رکھتا ہو، پس کہا جائے گا : ان دونوں کو ٹھہرائو حتیٰ کہ یہ ایک دوسرے سے صلح کرلیں، یہ آپ نے تین دفعہ فرمایا۔
(صحیح مسلم رقم الحدیث، ٦٥٦٥، سنن ابودائود رقم الحدیث : ٤٩١٦، مسند احمد ج ٢ ص ٣٨٩)
اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کی یہ صفت بیان کی ہے کہ وہ یہ دعا کرتے ہیں
ربنا اغفرلنا ولاخواننا الذین سبقونا بالایمان ولا تجعل فی قلوبنا غلا للذین امنوا ربنا انک رء وف رحیم۔ (الحشر :10)
اے ہمارے رب ! ہماری مغفرت فرما اور ہمارے ان بھائیوں کی مغفرت فرما جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے خلاف کینہ نہ رکھنا، اے ہمارے رب ! بیشک تو بہت شفیق اور مہربان ہے۔
٤/ حضرت انس رضي الله عنه بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اصحاب سے تین دن یہ فرمایا اب تمہارے پاس اہل جنت میں سے ایک شخص آئے گا، پھر ایک شخص آیا، حضرت عبداللہ بن عمر و رضي الله عنه نے اس کو مہمان بنایا، سو وہ تین دن ان کے پاس رہا، حضرت عبداللہ بن عمرو اس کے عمل کو دیکھتے رہے، انہوں نے اپنے گھر میں اس کا کوئی خاص بڑا عمل نہیں دیکھا، انہوں نے اس شخص سے پوچھا اس نے کہا واقعہ اسی طرح ہے، مگر میں اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ میرے دل میں کسی مسلمان کے خلاف بغض یا کینہ نہیں ہوتا، حضرت عبداللہ بن عمرو نے کہا اسی وجہ سے یہ شخص اس مرتبہ کو پہنچا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کی یہ صفت بیان کی ہے کہ وہ یہ دعا کرتے ہیں
ربنا اغفرلنا ولاخواننا الذین سبقونا بالایمان ولا تجعل فی قلوبنا غلا للذین امنوا ربنا انک رء وف رحیم۔ (الحشر :10)
اے ہمارے رب ! ہماری مغفرت فرما اور ہمارے ان بھائیوں کی مغفرت فرما جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے خلاف کینہ نہ رکھنا، اے ہمارے رب ! بیشک تو بہت شفیق اور مہربان ہے۔
٤/ حضرت انس رضي الله عنه بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اصحاب سے تین دن یہ فرمایا اب تمہارے پاس اہل جنت میں سے ایک شخص آئے گا، پھر ایک شخص آیا، حضرت عبداللہ بن عمر و رضي الله عنه نے اس کو مہمان بنایا، سو وہ تین دن ان کے پاس رہا، حضرت عبداللہ بن عمرو اس کے عمل کو دیکھتے رہے، انہوں نے اپنے گھر میں اس کا کوئی خاص بڑا عمل نہیں دیکھا، انہوں نے اس شخص سے پوچھا اس نے کہا واقعہ اسی طرح ہے، مگر میں اس حال میں رات گزارتا ہوں کہ میرے دل میں کسی مسلمان کے خلاف بغض یا کینہ نہیں ہوتا، حضرت عبداللہ بن عمرو نے کہا اسی وجہ سے یہ شخص اس مرتبہ کو پہنچا ہے۔
(مسند احمد ج ٣ ص ١٦٦، شرح السنۃ رقم الحدیث : ٣٥٣٥)
٣/ والدین کی نافرمانی کی وجہ سے شب برأت میں دعا کی قبولیت سے محروم ہونا
شب برأت میں مسلمان جن گناہوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور رحمت سے محروم رہتے ہیں، ان گناہوں میں سے ایک بڑا گناہ ماں باپ کی نافرمانی کرنا ہے۔ ہم اس سے پہلے قرآن مجید سے والدین کی اطاعت کی اہمیت میں آیات پیش کریں گے اور اس کے بعد اس سلسلہ میں احادیث پیش کریں گے
١/ ووضینا الانسان بوالیدہ حملتہ امہ وھنا علی وھن وفضلہ فی عامین ان اشکرلی ولوالدیک الی المصیر۔ (لقمان :14)
اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ (نیک سلوک کی) وصیت کی، اس کی ماں نے دکھ پر دکھ اٹھا کر اس کو حمل میں رکھا اور اس کا دودھ چھڑانا دو سال میں ہے، (ہم نے یہ وصیت کی کہ) میرا اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو، تم سب نے میری ہی طرف لوٹنا ہے۔
٢/ ووصینا الانسان بوالدیہ احسنا حملتہ امہ کرھا ووضعتہ کرھا۔ (الاحقاف : 15)
اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اس کی ماں نے دکھ جھیل کر اس کو پیٹ میں رکھا اور دکھ برداشت کرکے اس کو جنا۔
٣/ واذاخذنا میثاق بنی اسرائیل لا تعبدون الا اللہ وبالوالدین احسانا۔ (البقرہ :83)
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے پکا وعدہ لیا کہ تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔
٦/ حضرت عبداللہ بن مسعود رضي الله عنه بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کہ اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب عمل کون سا ہے ؟ آپ نے فرمایا : نماز کو اپنے وقت پر پڑھنا، میں نے پوچھا : پھر کون سا عمل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنا، میں نے پوچھا : پھر کون سا عمل ہے ؟ آپ نے فرمایا : اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ حضرت ابن مسعود نے کہا : آپ نے مجھے یہ احکام بیان فرمائے، اگر میں اور پوچھتا تو آپ اور بتادیتے۔
٥/ حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضي الله عنه بیان کرتے ہیں عرض کیا گیا یارسول اللہ لوگوں میں کون سب سے زیادہ افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا ہر وہ شخص جس کا دل محموم ہو اور اس کی زبان صادق ہو، صحابہ نے کہا یارسول اللہ زبان صادق ہو اس کا معنی تو ہم جانتے ہیں اور دل کے محموم ہونے کا کیا معنی ہے ؟ آپ نے فرمایا : یہ وہ دل ہے جو بالکل صاف اور اجلا ہو، اس میں کوئی گناہ نہ ہو، کوئی سرکشی نہ ہو، کینہ نہ ہو اور حسد نہ ہو۔
(سنن ابن ماجہ رقم الحدیث : ٤٢١٦،
جامع المسانید والسنن مسند عبداللہ بن عمروبن العاص رقم الحدیث : ٧٧٠)
بعض اسلاف نے یہ کہا ہے کہ افضل عمل یہ ہے کہ سینہ کو صاف اور سالم رکھا جائے، نفس میں سخاوت ہو اور تمام مسلمانوں کے لیے خیر خواہی کی جائے۔ ان گناہوں سے بچا جائے جو بندہ کو اللہ تعالیٰ کی مغفرت سے اس رات میں محروم رکھتے ہیں جس رات میں اس کی رحمت عام ہوتی ہے اور وہ بکثرت گناہوں کو بخش دیتا ہے۔جامع المسانید والسنن مسند عبداللہ بن عمروبن العاص رقم الحدیث : ٧٧٠)
٣/ والدین کی نافرمانی کی وجہ سے شب برأت میں دعا کی قبولیت سے محروم ہونا
شب برأت میں مسلمان جن گناہوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور رحمت سے محروم رہتے ہیں، ان گناہوں میں سے ایک بڑا گناہ ماں باپ کی نافرمانی کرنا ہے۔ ہم اس سے پہلے قرآن مجید سے والدین کی اطاعت کی اہمیت میں آیات پیش کریں گے اور اس کے بعد اس سلسلہ میں احادیث پیش کریں گے
١/ ووضینا الانسان بوالیدہ حملتہ امہ وھنا علی وھن وفضلہ فی عامین ان اشکرلی ولوالدیک الی المصیر۔ (لقمان :14)
اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ (نیک سلوک کی) وصیت کی، اس کی ماں نے دکھ پر دکھ اٹھا کر اس کو حمل میں رکھا اور اس کا دودھ چھڑانا دو سال میں ہے، (ہم نے یہ وصیت کی کہ) میرا اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو، تم سب نے میری ہی طرف لوٹنا ہے۔
٢/ ووصینا الانسان بوالدیہ احسنا حملتہ امہ کرھا ووضعتہ کرھا۔ (الاحقاف : 15)
اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اس کی ماں نے دکھ جھیل کر اس کو پیٹ میں رکھا اور دکھ برداشت کرکے اس کو جنا۔
٣/ واذاخذنا میثاق بنی اسرائیل لا تعبدون الا اللہ وبالوالدین احسانا۔ (البقرہ :83)
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے پکا وعدہ لیا کہ تم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرنا۔
٦/ حضرت عبداللہ بن مسعود رضي الله عنه بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کہ اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب عمل کون سا ہے ؟ آپ نے فرمایا : نماز کو اپنے وقت پر پڑھنا، میں نے پوچھا : پھر کون سا عمل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنا، میں نے پوچھا : پھر کون سا عمل ہے ؟ آپ نے فرمایا : اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ حضرت ابن مسعود نے کہا : آپ نے مجھے یہ احکام بیان فرمائے، اگر میں اور پوچھتا تو آپ اور بتادیتے۔
(صحیح البخاری رقم الحدیث : ٥٢٧، صحیح مسلم رقم الحدیث : ٨٥، سنن الترمذی رقم الحدیث : ١٧٣، سنن النسائی رقم الحدیث : ٦١٠٠، جامع المسانید والسنن مسندابن مسعود رقم الحدیث : ٦٣٤)
اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کے بعد ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کو جہاد پر مقدم کیا ہے۔
ماں باپ کی خدمت اور ان کی اطاعت کا یہ تقاضا ہے کہ نہ براہ راست ان کی گستاخی کرے اور نہ کوئی ایسا کام کرے جو ان کی گستاخی کا موجب ہو۔
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ اطاعت والدین واجب یے جو لوگ واجب ترک کرکے اس متنرک شب میں نوافل ادا کرے ان کی نوافل قبول نہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کے بعد ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کو جہاد پر مقدم کیا ہے۔
ماں باپ کی خدمت اور ان کی اطاعت کا یہ تقاضا ہے کہ نہ براہ راست ان کی گستاخی کرے اور نہ کوئی ایسا کام کرے جو ان کی گستاخی کا موجب ہو۔
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ اطاعت والدین واجب یے جو لوگ واجب ترک کرکے اس متنرک شب میں نوافل ادا کرے ان کی نوافل قبول نہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/02/2024
23/02/2024