Type Here to Get Search Results !

فتاویٰ رضویہ کے اقتباس پہ ناصر کے تین بے بنیاد سوالات کا جواب


فتاویٰ رضویہ کے اقتباس پہ ناصر کے تین بے بنیاد سوالات کا جواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
از قلم عبید الرضا ارسلان قادری رضوی
آج مورخہ 05 فروری 2024 بروز سوموار
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
موصوف ناصر مباحی میاں نے امام اہلسنت امام احمد رضا خان قادری رحمتہ اللہ علیہ کے ایک اقتباس پہ نقد کرکے تین سوالات کئے ہم اس پہ ان شاء اللّٰہ عزوجل تفصیلی جواب بھی جلد لکھیں گے اول وہ اقتباس ملاحظہ فرمائیں
"وہابیوں کے جھوٹے خدا"
 "وہابی ایسے کو خدا کہتا ہے جسے مکان ، زمان، جهت ، ماہیت، ترکیب عقلی سے پاک کہنا بدعت حقیقیہ کے قبیل سے اور صریح کفروں کے ساتھ گننے کے قابل ہے جس کا سچا ہونا کچھ ضرور نہیں جھوٹا بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے کہ جس کی بات پر اعتبار نہیں، نہ اُس کی کتاب قابل استناد نہ اُس کا دین لائق اعتماد، ایسے کو جس میں ہر عیب و نقص کی گنجائش ہے جو اپنی مشیخت بنی رکھنے کو قصداً عیبی بننے سے بچتا ہے، چاہے تو ہر گندگی میں آلودہ ہو جائے، ایسے کو جس کا علم حاصل کئے حاصل ہوتا ہے اس کا علم اس کے اختیار میں ہے چاہے تو جاہل رہے، ایسے کو جس کا بہکنا، بھولنا، سونا، اونگنا، غافل رہنا، ظالم ہونا حتی کہ مرجانا سب کچھ ممکن ہے کھانا، پینا، پیشاب کرنا، پاخانہ پھرنا، ناچنا، تھرکتا، نٹ کی طرح کلا کھیلنا، عورتوں سے جماع کرنا، لواطت جیسی خبیث بیحیائی کا مرتکب ہونا حتی کہ مخنث کی طرح خود مفعول بننا، کوئی خباثت کوئی فضیحت اُس کی شان کے خلاف نہیں ، وہ کھانے کا منہ اور بھرنے کا پیٹ اور مردی و زنی کی دونوں علامتیں بالفعل رکھتا ہے صمد نہیں جوف دار کہگل ہے، سبوح قدوس نہیں، خنثی مشکل ہے یا کم از کم اپنے آپ کو ایسا بنا سکتا ہے اور یہی نہیں بلکہ اپنے آپ کو جلا بھی سکتا ہے ڈبو بھی سکتا ہے زہر کھا کر یا اپنا گلا گھونٹ کر بندوق مار کر خود کشی بھی کر سکتا ہے اس کے ماں باپ جور و بیٹا سب ممکن ہیں بلکہ ماں باپ ہی سے پیدا ہوا ہے ربڑ کی طرح پھیلتا سمٹتا ہے۔ برمھا کی طرح چومکھا ہے ، ایسے کو جس کا کلام فنا ہو سکتا ہے جو بندوں کے خوف کے باعث جھوٹ سے بچتا ہے کہ کہیں وہ مجھے جھوٹا نہ سمجھ لیں، بندوں سے پرا چھپا کر پیٹ بھر کر جھوٹ بک سکتا ہے، ایسے کو جس کی خبر کچھ ہے اور علم کچھ ، خبر کچی ہے تو علم جھوٹا، علم سچا ہے تو خبر جھوٹی۔ ایسے کو جو سزا دینے پر مجبور ہے نہ دے تو بے غیرت ہے، معاف کرنا چاہے تو حیلے ڈھونڈھتا ہے، خلق کی آڑ لیتا ہے ، ایسے کو جس کی خدائی کی اتنی حقیقت کہ جو شخص ایک پیڑ کے پتے گن دے اُس کا شریک ہو جائے"
(فتاویٰ رضویہ ج 15 ص 546)
اب موصوف ناصر مباحی میاں سے اول ہم سوال کرتے ہیں کہ جب مذکورہ عبارت آپ کے نزدیک توہین ہے تو اس کے قائل پہ آپ حکم کفر جاری کرتے کیوں گھبراتے ہیں؟
جب اللہ جل شانہ کی اس میں بے پناہ گستاخی ہو بے ادبی کی گئی تو اس کے قائل کی تکفیر نہ کرنا آپ بتلائے کیا ہو گا؟
اللّٰہ جل شانہ کی عظمت کی خاطر آپ کسی مولوی کی قربانی نہیں دے سکتے؟
پھر جو ایسی توہین کا مرتکب ہو کہ اللہ جل و علا کو ننگی ننگی گالیاں دے اسے "رحمتہ اللہ علیہ" کہنا عظمت الوہیت سے غداری نہیں تو کیا ہے؟
اب یہ سوال تو موصوف سے ہوئے امید ہے جناب ان کے جوابات ارشاد فرمائیں گے۔
اب جواب کی جانب بھی بڑھتے ہیں ناصر میاں کی ایک بات سے ہم اتفاق کرتے ہیں کہ یہ مذکورہ بالا الفاظ جو شان الوہیت میں بکے گئے گالیاں ہیں اب وہ گالیاں کس نے دیں یہ حل طلب معمہ ہے۔
اب اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ تمام گالیاں علماء دیوبند نے دی ہیں تو ان کے بارے میں موصوف ناصر کا فتوی کیا ہو گا؟ جبکہ وہ مدعی ہیں کہ اس عبارت میں اللہ تعالی شانہ کو گالیاں وہ بھی ننگی ننگی دی گئی ہیں..
موصوف کے تین سوالات ہیں جو بالترتیب ہم کر کے اسکا جواب دیں گے 
سوال نمبر 1:-
کیا وہابیہ پر فاضل بریلوی کے اس قسم کے الزامات دینا قرین انصاف ہے؟
موصوف اگر وہابیت کے خمار کی عینک اتار کے فتاوی رضویہ کے حواشی کو ہی دیکھ لیتا تو یہ سوال نہ کرتا۔
وہابیہ سے یہ جلمہ الزامات ثابت ہونے کے بعد موصوف کا کیا رد عمل ہو گا یہ تو ارشاد فرمائیں ؟
سوال نمبر 2:-
کیا شان الوہیت میں اس طرح کی باتیں کہنا خود کسی کفر و گستاخی سے کم ہے؟
شان الوہیت میں یہ باتیں جنہوں نے لکھیں واقعتاً انہوں نے شان الوہیت میں بے ادبی و گستاخی کی اب موصوف فرمائیں کہ ایسے کفر و گستاخی کے مرتکبین پہ جناب ناصر مباحی کا کیا فتویٰ ہے؟
سوال نمبر 3:-
کیا فاضل بریلوی کی جملہ تحقیقات پر آنکھیں بند کر کے یقین رکھنا درست ہے؟
آپ نہ بند کریں ہم نے آپ کو کب کہا کہ آپ آنکھیں بند کر لیں آپ اپنی آنکھیں کھول لیتے تو یہ یہ بھونڈی پوسٹ نہ لگاتے اگر آپ کو امام اہلسنت سے اختلاف کا کیڑا پیدا ہو رہا ہے تو اپنا علمی مقام تو اتنا بلند کریں کہ فاضل بریلی سے آپ ٹکر لے سکیں آپ کی حیثیت ہم جیسے کم علم آدمی سے گفتگو کی نہیں تو آپ فاضل بریلی سے ٹکر لینے کی بات کرتے ہیں؟

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area