Type Here to Get Search Results !

حضرت نوح علیہ السلام‌ کی جانب منسوب موضوع روایت‌ کی تحقیق


حضرت نوح علیہ السلام‌ کی جانب منسوب موضوع روایت‌ کی تحقیق
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
موضوع اور بے بنیاد روایات عوام میں پھیلی ہوئی ہیں ان پر اسلاف کی روش کو اپناتے ہوئے قدغن لگانا از حد ضروری ہے اور کافی حدتک اس پر روک تھام بھی ہوا ہے الحمد للہ علی ذلک ۔

آج کی تحریر میں بھی قارئین کی خدمت میں ایک موضوع اور بے بنیاد روایت پیش ہے جسے ملاحظہ فرمائیں ۔
زید اس روایت کا مقر و معترف ہے کہ نوح علیہ السلام کی ایک لڑکی تھی اور آپ نے چار شخصوں سے ایک ایک شرط کی، کہ اگر تم اس شرط کو پوری کرو گے تو تم سے اپنی لڑکی بیاہ دوں گا پس چاروں نے اپنی اپنی شرطیں پوری کر دی، اب نوح علیہ السلام گھبرائے کی لڑکی ایک، چاروں سےایفائے وعدہ کیوں کر ہو؟ ارشاد باری ہوا، کہ اے نوح! نہ گھبراؤ ایک کتی اور ایک گدھی اور ایک بندری لا کر حجرہ میں بند کر کے کلمہ پڑھ کر منہ پر ہاتھ پھیر دو، پس نوح علیہ السلام نے ایسا ہی کیا تینوں لڑکیاں بن گئیں، چاروں سے ایفائے وعدہ کیا، اور اسی کتیا کی نسل سے اب تک لوگ ہو رہے ہیں۔
 جو لوگ بزرگوں پر حملہ کرتے تو اس روایت کی اصلیت کیا ہے؟
 اگر غیر اصل ہے تو اس روایت کے معتقد و مقرر پر کیا ہوگا اس لیے کہ ایک تو نبی پر افترا کرنا اور دوسرا اشرار کا نسل کلاب سے ہونا ۔
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
ایسے موضوعات و اکاذب جس کا نشان و پتہ نہ ہو بیان کرنا جائز نہیں، انسان اولاد کلب سے نہیں، ہاں جو لوگ بزرگان دین پر حملہ کرتے ہیں وہ کتوں سے بدتر ہیں۔ اور بد مذہب جہنمیوں کے کتے ہیں حدیث میں ارشاد ہوا کہ :"اہل البدع کلاب اہل النار" اور جو شخص جماع کے وقت بسم اللہ نہیں کہتا تو اولاد میں شیطانی اثر ہوتا پھر ایسی اولاد سے جو نہ ہو ۔واللہ تعالیٰ اعلم
(فتاویٰ امجدیہ، ج، ۴، ص۴۸/۵۱، ناشر قادری کتاب گھر بریلی شریف)
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبہ:- حنظلہ خان مصباحی گونڈوی
21/02/24

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area