Type Here to Get Search Results !

بیت المقدس کی تعمیر کس نے کی تھی؟

 (سوال نمبر 5021)
بیت المقدس کی تعمیر کس نے کی تھی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اور مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے متعلق
بیت المقدس کس نے تعمیر کروایا تھا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرتِ سلیمان علیہ السلام سے پہلے کے نبی ہیں یا بعد کے راہنمائی فرما دیں
سائل:- شیخ عبدالطیف شہر لاہور پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عزوجل
١/ بیت المقدس کی بنیاد حضرت آدم علیہ السلام یا آپ کی کسی اولاد نے رکھی اور تعمیر مختلف اوقات میں آپ ہی کی اولاد کرتی رہی پر حضرت سلیمان علیہ السلام کا ذکر کثرت سے کتب سیر میں ہے ۔  
٢/ حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت سلیمان علیہ سے پہلے کے نبی ہیں ۔
ہاد رہےکہ بَیتُ المقدس مسلمانوں کا قِبلہ اوّل ہے یہ فلسطین کے شہر القُدْس میں واقع ہے بعض نے شہر کو بھی بَیتُ المُقَدَّس کہا ہے۔ 
المرات میں ہے 
چونکہ اس زمین میں حضرات انبیاء کے مزارات بہت ہیں اس لئے اسے قُدْس کہا جاتا ہے۔
(مراۃ المناجیح ج 6، ص457)
یہ انبیا اور صُلحا کا مرکز رہا ہے حضرت سیدنا سلیمان 
علٰی السَّلام  کا مزارِ اَقدس اور عالَمِ اسلام کی مشہور و معروف مسجدِ اقصیٰ بھی اسی شہر میں واقع ہے۔سنگِ بنیاد سے تکمیل تک کعبۂ مُعَظَّمَہ کی بنیاد ڈالنے کے چالیس سال بعد حضرتِ سیدنا آدم علٰی نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام یا ان کی اولاد میں سے کسی نے اس کی بنیاد ڈالی پھر اس کی تعمیر حضرتِ سیدنا سام بن نوح  علٰیہ السَّلام نے کی عرصۂ دراز کے بعد حضرتِ سیدنا داؤد علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام نے بَیتُ المُقَدَّس  کی بِنا  اس مقام پر رکھی جہاں حضرتِ سیدنا موسیٰ علیہ السَّلام کا خیمہ نصب کیا گیا تھا۔ اس عمارت کے پورا ہونے سے قبل حضرت دائود علیہ السَّلام کی وفات کا وقت آ گیا تو آپ نے اپنے فرزندِ اَرجمند حضرت سیدنا سلیمان علٰیہ السَّلام کو اس کی تکمیل کی وصیّت فرمائی چُنانچہ حضرت سیدنا سلیمان علٰیہ السَّلام نے جِنّوں کی ایک جماعت کو اس کام پر لگایا اور عمارت کی تعمیر ہوتی رہی ابھی ایک سال کا کام باقی تھا کہ آپ کے انتقال کا وقت آگیا۔ آپ نے غسل فرمایا، نئے کپڑے پہنے، خوشبو لگائی اور اسی طرح تشریف لائے، عَصا پر تکیہ فرما کر کھڑے ہوگئے۔ مَلک الموت حضرت عِزرائیل علیہ السَّلام نے آپ کی رُوح قبض کرلی۔ آپ اسی طرح عَصا پر ٹیک لگائے رہے۔
(ماہنامہ فیضان مدینہ، باب المدینہ کراچی 2018)
آپ کا نسب نامہ کچھ یوں ہے 
سلیمان بن دائود ابن أفشی بن عوید بن ناعر بن سلمون بن یخشون بن عمینا ذب بن ارم بن خضرون ابن فارص بن یہودا بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم أبو الربیع نبی اللہ 
 حضرت داؤد کے اُنیس بیٹے تھے مگر آپ کے علم و ملک و نبوت اور خلافت کے وارث حضرت سلیمان بنے
﴿ابنِ عساکر ، تاریخ مدینہ دمشق جلد:۲۲، ص:۰۳۲، دارالفکر، شام﴾
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
21/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area