Type Here to Get Search Results !

اگر نابالغ بچی کا نکاح ہو تو کیا نابالغ بچی کو نکاح کے وقت ایجاب و قبول کرنا ضروری ہے؟

 (سوال نمبر 4950)
اگر نابالغ بچی کا نکاح ہو تو کیا نابالغ بچی کو نکاح کے وقت ایجاب و قبول کرنا ضروری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جس طرح نکاح میں بالغ لڑکا لڑکی خود ایجاب و قبول کرتے ہیں یا نکاح پڑھانے والے مولانا صاحب دونوں سے ایجاب و قبول کرواتے ہیں تو کیا نابالغ بچی کا جب نکاح ہو تو اسے بھی خود ایجاب و قبول کرنا ضروری ہے یا نہیں؟
شرعا کیا حکم ہے ؟ شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا۔
سائلہ:- بلقیس فاطمہ شہر بھیرہ شریعت پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں بالغ کی طرح نابالغ کو ایجاب و قبول کرنا ضروری نہیں ہے۔
مسنون طریقہ یہ ہے کہ اولیاء خود ایجاب وقبول کریں یا ان کی اجازت سے ان کے وکیل، نا بالغوں سے کہلوانے کی کوئی حاجت نہیں۔ (فتاوی رضویہ ج 11 ص 51)
یاد رہے بالغ ہونے کے بعد اب لڑکا لڑکی میں سے کوئی نکاح کو فسخ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ ہاں باپ دادا کے علاوہ کسی اور نے کیا تو بالغ ہوتے ہی نکاح فسخ کرنے کا اختیار ہے
فتاوی رضویہ میں سوال ہوا کہ زید نابالغ کا نکاح ہندہ نابالغہ کے ساتھ ان کے وارثوں نے کیا، یہ نکاح جائزہے یا نہیں؟ اور زید یا ہندہ بعد بلوغ اسے فسخ کرسکتے ہیں یا نہیں؟ تو آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا "کہ زید کا نکاح اس کے باپ نے کیا، اور باپ کا کیا ہوا نکاح لازم ہوتاہے یعنی اولاد کو اس کے فسخ کا اختیار نہیں ہوتا۔
(فتاویٰ رضویہ ج ١١/ص٥٣٠ /٥٣١)
فتاویٰ ہندیہ میں ہے  
فان زوجھماالاب والجد فلا خیارلھما بعد بلوغھما وان زوجھما غیرالاب والجد فلکل واحد منھما الخیار اذا بلغ ان شاء اقام علی النکاح و ان شاء فسخ۔ 
یعنی نابالغ لڑکے یا لڑکی کا نکاح باپ یا دادا نے کر دیا تو بالغ ہونے کے بعد ان دونوں کو فسخ نکاح کا اختیار نہیں اور اگر باپ دادا کے علاوہ کسی دوسرے ولی نے نکاح کیا ہے تو بالغ ہونے کے بعد تو لڑکے اور لڑکی کو اس بات کا اختیار ہے کہ چاہیں نکاح باقی رکھیں اور اگر چاہیں تو نکاح فسخ کردیں۔
(عالمگیری مطبوعہ مصری ج اول ص٢٦٧/ فتاوی فیض الرسول ج اول ص٦٨٢)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
11/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area