شیطان صرف اہل ایمان کو وسوسہ ڈالتا ہے قسط: چہارم
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
ازقلم: شیرمہاراشٹر مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی ثنائی
صدر افتا : محکمہ شرعیہ سنی دارالافتاء والقضاء پوجانگر میراروڈ ممبئی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
ازقلم: شیرمہاراشٹر مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی ثنائی
صدر افتا : محکمہ شرعیہ سنی دارالافتاء والقضاء پوجانگر میراروڈ ممبئی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
حدیث شریف میں ہے کہ نبی کریم صلی اﷲ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے شیطان کے وسوسہ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلے اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چور کبھی خالی گھر میں داخل نہیں ہوتا اور ایمان ایک عظیم دولت ہے اور یہ وسوسہ ایمان کی وجہ سے ہوتا ہے۔
سیدنا حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہماری نماز اور اہل کتاب کی نماز میں فرق صرف وسوسہ کی وجہ سے ہے کیوں کہ شیطان کفار کے عمل سے تو فارغ ہوچکا ہے کفار کا ہر فعل اسی کی مرضی سے ہوتا ہے اور مومن چونکہ اس کی مخالفت اور اس کے ساتھ مجادلہ کرتے ہیں تو وہ بھی ان سے مقابلہ کرتا ہے یعنی ان کے دلوں میں وسوسہ ڈال کر ان کی مخا لفت کرتا ہے۔ (روح البیان )
سیدنا حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہماری نماز اور اہل کتاب کی نماز میں فرق صرف وسوسہ کی وجہ سے ہے کیوں کہ شیطان کفار کے عمل سے تو فارغ ہوچکا ہے کفار کا ہر فعل اسی کی مرضی سے ہوتا ہے اور مومن چونکہ اس کی مخالفت اور اس کے ساتھ مجادلہ کرتے ہیں تو وہ بھی ان سے مقابلہ کرتا ہے یعنی ان کے دلوں میں وسوسہ ڈال کر ان کی مخا لفت کرتا ہے۔ (روح البیان )
کنجوس ، بخیل ، بدخواہ ، جلدباز ، شیطان کا کھلونا ہوتا ہے
حضرت وہب بن منبہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب سیدنا نوح علیہ السلام بعد از طوفان کشتی سے باہر تشریف لائے تو ابلیس ملعون حاضر ہوا آپ نے فرمایا اے بدبخت! یہ تو بتا کہ بنی آدم کے کون سے عادات تجھے اور تیرے لشکر کو گمراہ اور ہلاک کرنے میں معاونت کرتے ہیں؟ ابلیس ملعون نے جواب دیا کہ جب ہم بنی آدم کو کنجوس،بخیل، بدخواہ، سرکش، اور جلدباز پاتے ہیں تو ہم اسے جھپٹ لیتے ہیں جب کسی انسان میں یہ تمام مذکورہ عادات جمع ہوتی ہیں تو ہم اس کا شیطان مرید (سرکش) نام رکھتے ہیں۔(روح البیان)
آفتاب معرفت کی شعاع شیطان کو ہلا دیتی ہے
حضرت ابو سعید خراز رحمتہ اﷲ تعالی علیہ نے ابلیس کو خواب میں دیکھا تو اسے عصاء سے مارنے کا ارادہ فرمایا شیطان نے عرض کیا اے ابو سعید! میں عصا کی مار سے نہیں ڈرتا ہوں ہاں آفتاب معرفت کی شعاع سے ضرور کانپ جاتا ہوں۔ یعنی وہ آفتاب معرفت جو قلب مبارک کے نورانی آسمان سے طلوع ہوتا ہے
حضرت وہب بن منبہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب سیدنا نوح علیہ السلام بعد از طوفان کشتی سے باہر تشریف لائے تو ابلیس ملعون حاضر ہوا آپ نے فرمایا اے بدبخت! یہ تو بتا کہ بنی آدم کے کون سے عادات تجھے اور تیرے لشکر کو گمراہ اور ہلاک کرنے میں معاونت کرتے ہیں؟ ابلیس ملعون نے جواب دیا کہ جب ہم بنی آدم کو کنجوس،بخیل، بدخواہ، سرکش، اور جلدباز پاتے ہیں تو ہم اسے جھپٹ لیتے ہیں جب کسی انسان میں یہ تمام مذکورہ عادات جمع ہوتی ہیں تو ہم اس کا شیطان مرید (سرکش) نام رکھتے ہیں۔(روح البیان)
آفتاب معرفت کی شعاع شیطان کو ہلا دیتی ہے
حضرت ابو سعید خراز رحمتہ اﷲ تعالی علیہ نے ابلیس کو خواب میں دیکھا تو اسے عصاء سے مارنے کا ارادہ فرمایا شیطان نے عرض کیا اے ابو سعید! میں عصا کی مار سے نہیں ڈرتا ہوں ہاں آفتاب معرفت کی شعاع سے ضرور کانپ جاتا ہوں۔ یعنی وہ آفتاب معرفت جو قلب مبارک کے نورانی آسمان سے طلوع ہوتا ہے
(روح البیان )
شیطان کا حملہ
شیطان لعین بنی نوع انسان کے ہر فرد پر اپنی شیطانیت کا جادو چلاتا ہے اسے ہرطرح سے بہکانے کی بھر پور جد وجہد کرتا ہے خواہ وہ قطب ہو، غوث ہو، ولی ہو، جاہل ہو، مفکر ہو، مدبر ہو، یاپھر کوئی ہو سوائے نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے چونکہ آپ صلی اﷲ تعالی وآلہ وسلم کا شیطان آپ کا مطیع و فرمانبردار ہوکر آپ ہی کے دامن رحمت سے وابستہ ہے۔ اور آپ صلے اﷲ علیہ وسلم سے صرف اور صرف خیر ہی کی باتیں کرتا ہے۔
معلم کائنات فخر موجودات احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلے اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
{مَامنکم من احد الا وقد وکل بہ قرینہ من الجن و قرینہ من الملائکہ قالو وایاک یارسول اﷲ قال وایای ولکن اﷲ اعاننی علیہ فاسلم فلا یا مرنی الابخیر}
یعنی تم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کا ساتھی جنوں میں سے نہ ہو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اﷲ! کیا آپ کے ساتھ بھی آپ نے ارشاد فرمایا: ہاں! میرے ساتھ بھی لیکن اﷲ نے میری مدد فرمائی اور وہ جن مسلمان ہوگیا اب وہ مجھے صرف بھلائی کی طرف متوجہ کرتا ہے ۔(مسلم شریف)
شیطان کا حملہ
شیطان لعین بنی نوع انسان کے ہر فرد پر اپنی شیطانیت کا جادو چلاتا ہے اسے ہرطرح سے بہکانے کی بھر پور جد وجہد کرتا ہے خواہ وہ قطب ہو، غوث ہو، ولی ہو، جاہل ہو، مفکر ہو، مدبر ہو، یاپھر کوئی ہو سوائے نبی کریم صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے چونکہ آپ صلی اﷲ تعالی وآلہ وسلم کا شیطان آپ کا مطیع و فرمانبردار ہوکر آپ ہی کے دامن رحمت سے وابستہ ہے۔ اور آپ صلے اﷲ علیہ وسلم سے صرف اور صرف خیر ہی کی باتیں کرتا ہے۔
معلم کائنات فخر موجودات احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلے اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
{مَامنکم من احد الا وقد وکل بہ قرینہ من الجن و قرینہ من الملائکہ قالو وایاک یارسول اﷲ قال وایای ولکن اﷲ اعاننی علیہ فاسلم فلا یا مرنی الابخیر}
یعنی تم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کا ساتھی جنوں میں سے نہ ہو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اﷲ! کیا آپ کے ساتھ بھی آپ نے ارشاد فرمایا: ہاں! میرے ساتھ بھی لیکن اﷲ نے میری مدد فرمائی اور وہ جن مسلمان ہوگیا اب وہ مجھے صرف بھلائی کی طرف متوجہ کرتا ہے ۔(مسلم شریف)
مسلمانو! یہ تو نبی کریم صلے اﷲ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا اﷲ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے اعجاز ہے کہ پروردگار نے آپ کے شیطان کو آپ کا مطیع و فرماں بردار بنا دیا مگر کیا ہمارا شیطان بھی مطیع و فرما بردار ہے ہرگز نہیں وہ ہمارا کھلا دشمن ہے وہ ہمیں ہر طرح گمراہ کرنے کی بھر پور کوشش میں لگا رہتا ہے لہذٰا ہمیں ہر وقت شیطان رجیم سے اﷲ تعالیٰ کی پناہ مانگتے رہنا چاہیے تاکہ ہمارے اعمال اکارت ہونے سے محفوظ ومامون رہے۔
حضرت انس رضی اﷲ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا: بے شک شیطان انسان کے جسم میں اس طرح پھرتا ہے جیسے رگوں میں خون دوڑتا ہے اﷲ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو شیطان کے وسوسہ سے بھی محفوظ رکھے آمین!
حضرت انس رضی اﷲ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا: بے شک شیطان انسان کے جسم میں اس طرح پھرتا ہے جیسے رگوں میں خون دوڑتا ہے اﷲ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو شیطان کے وسوسہ سے بھی محفوظ رکھے آمین!
(بخاری ومسلم)
_________(❤️)_________
ترسیل دعوت : محمد شاہد رضا ثنائی
رکن اعلیٰ: افکار اہل سنت اکیڈمی
پوجانگر میراروڈ ممبئی
ترسیل دعوت : محمد شاہد رضا ثنائی
رکن اعلیٰ: افکار اہل سنت اکیڈمی
پوجانگر میراروڈ ممبئی