دیوالی چھٹھ اور دسہرا کے موقع پر مسلمانوں کو آتش بازی مثلا پٹاخہ وغیرہ کی تجارت جائز ہے یا ناجائز؟
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دیوالی چھٹھ اور دسہرا کے موقع پر مسلمانوں کو آتش بازی مثلا پٹاخہ وغیرہ کی تجارت جائز ہے یا ناجائز؟ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
دیوالی چھٹھ اور شب برات کی آتش بازی کے سامان مثلا پٹاخہ وغیرہ کی تجارت ناجائز ہے کہ یہ گناہ پر اعانت ہے جو حرام ہے ۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
دیوالی چھٹھ اور شب برات کی آتش بازی کے سامان مثلا پٹاخہ وغیرہ کی تجارت ناجائز ہے کہ یہ گناہ پر اعانت ہے جو حرام ہے ۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے
ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
(پارہ چھ سورہ مائدہ آیت 3)
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں حضرت صدر الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی رضوی رحمتہ اللہ علیہ بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ اسی طرح افیون وغیرہ جس کا کھانا ناجائز ہے ایسوں کے ہاتھ فروخت کرنا جو کھاتے ہیں ناجائز ہے کہ اس میں گناہ پر اعانت ہے ( 16 ص 106)ایسا ہی فتاویٰ مصظفویہ ص 442 پر بھی ہے۔
اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں حضرت صدر الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی رضوی رحمتہ اللہ علیہ بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ اسی طرح افیون وغیرہ جس کا کھانا ناجائز ہے ایسوں کے ہاتھ فروخت کرنا جو کھاتے ہیں ناجائز ہے کہ اس میں گناہ پر اعانت ہے ( 16 ص 106)ایسا ہی فتاویٰ مصظفویہ ص 442 پر بھی ہے۔
(فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد چہارم دہم ص 75 بحوالہ بہار شریعت جلد 16ص 106 اور فتاوی مصظفویہ ص 442)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
24 جمادی الاخری 1445
7 جنوری 2024)
24 جمادی الاخری 1445
7 جنوری 2024)