(سوال نمبر 4973)
دیوبندی کی اذان کا جواب دینا ؟ اور حالت حیض میں اذان کا جواب دینا ؟ اور شفاعت اور علم غیب کی تعریف کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا وہابی دیوبندی کی اذان کا جواب دیا جاسکتا ہے؟ ۔اور کیا عورت حالت حیض میں اذان کا جواب دے سکتی ہے ؟ نیز شفاعت اور علم غیب کی جامع اور آسان تعریف بتا دیجیے
دیوبندی کی اذان کا جواب دینا ؟ اور حالت حیض میں اذان کا جواب دینا ؟ اور شفاعت اور علم غیب کی تعریف کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا وہابی دیوبندی کی اذان کا جواب دیا جاسکتا ہے؟ ۔اور کیا عورت حالت حیض میں اذان کا جواب دے سکتی ہے ؟ نیز شفاعت اور علم غیب کی جامع اور آسان تعریف بتا دیجیے
سائلہ:- روحی شہر نارووال پنجاب پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ دیوبندی و وہابی کی اذان اذان میں شمار نہیں جواب دینے کی حاجت نہیں البتہ اسم جلالت پر کلمہ تعظیم اور نام رسالت پر درود شریف پڑھیں اگرچہ یہ اسمائے مبارکہ کسی کی زبان سے ادا ہوں۔
فتاویٰ ی رضویہ میں ہے
اسم جلالت پر کلمہ تعظیم اور نامِ رسالت پر درود شریف پڑھیں گے اگرچہ یہ اسمائے طیبہ کسی کی زبان سے ادا ہوں مگر وہابی کی اذان اذان میں شمار نہیں جواب کی حاجت نہیں۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ دیوبندی و وہابی کی اذان اذان میں شمار نہیں جواب دینے کی حاجت نہیں البتہ اسم جلالت پر کلمہ تعظیم اور نام رسالت پر درود شریف پڑھیں اگرچہ یہ اسمائے مبارکہ کسی کی زبان سے ادا ہوں۔
فتاویٰ ی رضویہ میں ہے
اسم جلالت پر کلمہ تعظیم اور نامِ رسالت پر درود شریف پڑھیں گے اگرچہ یہ اسمائے طیبہ کسی کی زبان سے ادا ہوں مگر وہابی کی اذان اذان میں شمار نہیں جواب کی حاجت نہیں۔
(فتاویٰ رضویہ ج ٥ ص٤٢٢)
٢/ ایّامِ مخصوصہ میں خواتین کے لئے اذان کا جواب دینا اور قراٰنِ کریم کو دیکھنا جائز ہے البتہ قرآنِ کریم کو پڑھنے اور چھونے کی اجازت نہیں۔ (کتب فقہ عامہ)
٣/ شَفاعت کے لُغوی معنیٰ ہیں وسیلہ اور طلب جبکہ شرْعی طور پر غیر کے لئے خیر مانگنا شفاعت کہلاتا ہے۔
٢/ ایّامِ مخصوصہ میں خواتین کے لئے اذان کا جواب دینا اور قراٰنِ کریم کو دیکھنا جائز ہے البتہ قرآنِ کریم کو پڑھنے اور چھونے کی اجازت نہیں۔ (کتب فقہ عامہ)
٣/ شَفاعت کے لُغوی معنیٰ ہیں وسیلہ اور طلب جبکہ شرْعی طور پر غیر کے لئے خیر مانگنا شفاعت کہلاتا ہے۔
(شرح الصاوی علی جوہرۃ التوحید، ص400)
اس بات کا عقیدہ رکھنا واجب ہے کہ ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایسے شفاعت فرمانے والےہیں جن کی شفاعت قبول کی جائے گی۔مُنکِر کا حکم جو نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت کا منکر ہو اس کے پیچھے نماز جائز نہیں اس لئے کہ وہ کافر ہے۔
اس بات کا عقیدہ رکھنا واجب ہے کہ ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایسے شفاعت فرمانے والےہیں جن کی شفاعت قبول کی جائے گی۔مُنکِر کا حکم جو نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت کا منکر ہو اس کے پیچھے نماز جائز نہیں اس لئے کہ وہ کافر ہے۔
(بحرالرائق،ج 1،ص611 ملتقطاً)
بہار شریعت میں ہے
قِیامت کے دن مرتبَۂ شفاعتِ کُبریٰ حضورکے خَصائص سے ہے۔ شفاعتِ کُبریٰ مومن، کافر، مُطِیع، عاصی سب کے لئے ہے کہ وہ انتِظارِ حساب جو سَخْت جانگزا ہوگا، جس کے لئے لوگ تمنّائیں کریں گے کہ کاش جہنّم میں پھینک دیئے جاتے اور اس اِنتِظار سے نَجات پاتے، اِس بلا سے چُھٹکارا کفّار کو بھی حضور کی بدولت ملے گا، جس پر اَوّلین و آخرین، موافقین و مخالفین، مؤمنین و کافرین سب حضور کی حمد کریں گے، اِسی کا نام مقامِ محمود ہے۔(بہارِ شریعت،ج 1،ص70)
٤/ غیب کے لفظی معنی ہیں غائب یعنی چُھپی ہوئی چیز۔ غیب وہ ہے جو ہم سے پوشیدہ ہو اور ہم اپنے حَوّاسِ خَمسہ یعنی دیکھنے، سُننے، سونگھنے، چکھنے اور چُھونے سے نہ جان سکیں اور غور و فکر سے عَقل اُسے معلوم نہ کرسکے۔
بہار شریعت میں ہے
قِیامت کے دن مرتبَۂ شفاعتِ کُبریٰ حضورکے خَصائص سے ہے۔ شفاعتِ کُبریٰ مومن، کافر، مُطِیع، عاصی سب کے لئے ہے کہ وہ انتِظارِ حساب جو سَخْت جانگزا ہوگا، جس کے لئے لوگ تمنّائیں کریں گے کہ کاش جہنّم میں پھینک دیئے جاتے اور اس اِنتِظار سے نَجات پاتے، اِس بلا سے چُھٹکارا کفّار کو بھی حضور کی بدولت ملے گا، جس پر اَوّلین و آخرین، موافقین و مخالفین، مؤمنین و کافرین سب حضور کی حمد کریں گے، اِسی کا نام مقامِ محمود ہے۔(بہارِ شریعت،ج 1،ص70)
٤/ غیب کے لفظی معنی ہیں غائب یعنی چُھپی ہوئی چیز۔ غیب وہ ہے جو ہم سے پوشیدہ ہو اور ہم اپنے حَوّاسِ خَمسہ یعنی دیکھنے، سُننے، سونگھنے، چکھنے اور چُھونے سے نہ جان سکیں اور غور و فکر سے عَقل اُسے معلوم نہ کرسکے۔
(ملخص از تفسیرِ بیضاوی،ج 1،ص114 وغیرہ)
جیسے جنَّت اور دوزخ وغیرہ ہمارے لئے اِس وقت غَیب ہیں کیونکہ اِنہیں ہم حوّاس یعنی آنکھ، ناک، کان وغیرہ.سے معلوم نہیں کرسکتے ان تمام کو اقا علیہ السلام نے بتایا تو ہم سب سب کو معلوم ہوا۔
یاد رہے کہ علم غیب سے مراد ایسا علم ہے جو ﷲ تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے ذریعہ سے معلوم نہ ہوسکے۔ اور یہ علم غیب صرف ﷲ تعالیٰ ہی کا خاصہ ہے اور وہی ذات عالم الغیب ہے۔ اور اس نے اقا علیہ السلام کو علم غیب عطا کیا ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
جیسے جنَّت اور دوزخ وغیرہ ہمارے لئے اِس وقت غَیب ہیں کیونکہ اِنہیں ہم حوّاس یعنی آنکھ، ناک، کان وغیرہ.سے معلوم نہیں کرسکتے ان تمام کو اقا علیہ السلام نے بتایا تو ہم سب سب کو معلوم ہوا۔
یاد رہے کہ علم غیب سے مراد ایسا علم ہے جو ﷲ تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے ذریعہ سے معلوم نہ ہوسکے۔ اور یہ علم غیب صرف ﷲ تعالیٰ ہی کا خاصہ ہے اور وہی ذات عالم الغیب ہے۔ اور اس نے اقا علیہ السلام کو علم غیب عطا کیا ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
12/11/2023
12/11/2023