(سوال نمبر 4974)
عورت اگر نماز کی سجدے میں سو جائے تو نماز ہوگی یا نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عورت نماز پڑھ رہی ہو اور جب سجدے میں گئی تو نیند اگئی پھر اسی سجدے میں ہاد آنے پر نماز مکمل کی اب نماز ہوئی یا نہیں؟ شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا۔
سائلہ:- فاطمہ بتول شہر کراچی پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں ہندہ کی نماز نہیں ہوئی وضو کرکے ہر سے نماز پڑھے۔
البتہ اگر کوئی مرد سنت کے مطابق سجدے میں سوجائے تو اس کا وضو بھی نہیں ٹوٹتا اور نماز بھی ہوجائے گی۔
نماز میں اگر کوئی سجدہ کی حالت میں سوجائے تو وضو کا ٹوٹ جانا مطلق نہیں ہے، بلکہ اس میں تفصیل ہے
حاصل کلام یہ ہے کہ
اگر کوئی شخص سنت کے مطابق سجدہ میں ہو یعنی اس کا پیٹ ران سے الگ ہو اور اس کے بازو زمین پر ٹکے ہوئے نہ ہوں اور اسی حالت میں اسے نیند آجائے تو اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا۔ اسی طرح نماز کے دوران قیام اور قعدہ کی حالت میں اگر کسی کو نیند آجائے تو اس سے بھی وضو نہیں ٹوٹتا۔ البتہ اگر اس نے سجدہ سنت کے مطابق نہ کیا ہو یعنی رانوں کو پیٹ سے ملاکر اور بازو زمین پر ٹیک کر سجدہ کیا ہو اور اسی حالت میں اسے نیند آجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا وضو کرکے ہھر سے نماز پڑھیں گے۔
اور عورت کے لیے چونکہ حکم یہ ہے کہ وہ ران کو پیٹ سے ملاکر سجدہ کرے کیونکہ اس میں اس کے لیے زیادہ ستر اور پردہ ہے اور اس ہیئت پر سجدہ کی حالت میں اگر وہ سوجائے تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔ لہٰذا دوبارہ وضو کرکے نماز کا اعادہ کرنا ہوگا۔
مجمع الأنہر میں ہے
وَفِي الْمُحِيطِ إنَّمَا لَا يَنْقُضُ نَوْمُ السَّاجِدِ إذَا كَانَ رَافِعًا بَطْنَهُ عَنْ فَخِذَيْهِ جَافِيًا عَضُدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ، وَإِنْ مُلْتَصِقًا بِفَخِذَيْهِ مُعْتَمِدًا عَلَى ذِرَاعَيْهِ فَعَلَيْهِ الْوُضُوءُ۔ (مجمع الأنہر : ١/٢١)
فتاوی شامی میں ہے
قَالَ ط : وَظَاهِرُهُ أَنَّ الْمُرَادَ الْهَيْئَةُ الْمَسْنُونَةُ فِي حَقِّ الرَّجُلِ لَا الْمَرْأَةِ۔ (شامی : ١/١٤١)
فتاوی رضویہ میں ہے
خاص نماز کے سجدے میں بھی اگر اس پر سویا کہ کلائیاں زمین پر بچھی ہیں پیٹ رانوں سے لگائے پنڈلیاں زمین سے ملی ہیں جیسے عورتوں کا سجدہ ہوتا ہے تو وضو جاتا رہے گا اسے یوں بھی تعبیر کرسکتے ہیں کہ عورت سجدے میں سوئے وضو ساقط اور مرد سوئے تو باقی۔
عورت اگر نماز کی سجدے میں سو جائے تو نماز ہوگی یا نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عورت نماز پڑھ رہی ہو اور جب سجدے میں گئی تو نیند اگئی پھر اسی سجدے میں ہاد آنے پر نماز مکمل کی اب نماز ہوئی یا نہیں؟ شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا۔
سائلہ:- فاطمہ بتول شہر کراچی پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں ہندہ کی نماز نہیں ہوئی وضو کرکے ہر سے نماز پڑھے۔
البتہ اگر کوئی مرد سنت کے مطابق سجدے میں سوجائے تو اس کا وضو بھی نہیں ٹوٹتا اور نماز بھی ہوجائے گی۔
نماز میں اگر کوئی سجدہ کی حالت میں سوجائے تو وضو کا ٹوٹ جانا مطلق نہیں ہے، بلکہ اس میں تفصیل ہے
حاصل کلام یہ ہے کہ
اگر کوئی شخص سنت کے مطابق سجدہ میں ہو یعنی اس کا پیٹ ران سے الگ ہو اور اس کے بازو زمین پر ٹکے ہوئے نہ ہوں اور اسی حالت میں اسے نیند آجائے تو اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا۔ اسی طرح نماز کے دوران قیام اور قعدہ کی حالت میں اگر کسی کو نیند آجائے تو اس سے بھی وضو نہیں ٹوٹتا۔ البتہ اگر اس نے سجدہ سنت کے مطابق نہ کیا ہو یعنی رانوں کو پیٹ سے ملاکر اور بازو زمین پر ٹیک کر سجدہ کیا ہو اور اسی حالت میں اسے نیند آجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا وضو کرکے ہھر سے نماز پڑھیں گے۔
اور عورت کے لیے چونکہ حکم یہ ہے کہ وہ ران کو پیٹ سے ملاکر سجدہ کرے کیونکہ اس میں اس کے لیے زیادہ ستر اور پردہ ہے اور اس ہیئت پر سجدہ کی حالت میں اگر وہ سوجائے تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔ لہٰذا دوبارہ وضو کرکے نماز کا اعادہ کرنا ہوگا۔
مجمع الأنہر میں ہے
وَفِي الْمُحِيطِ إنَّمَا لَا يَنْقُضُ نَوْمُ السَّاجِدِ إذَا كَانَ رَافِعًا بَطْنَهُ عَنْ فَخِذَيْهِ جَافِيًا عَضُدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ، وَإِنْ مُلْتَصِقًا بِفَخِذَيْهِ مُعْتَمِدًا عَلَى ذِرَاعَيْهِ فَعَلَيْهِ الْوُضُوءُ۔ (مجمع الأنہر : ١/٢١)
فتاوی شامی میں ہے
قَالَ ط : وَظَاهِرُهُ أَنَّ الْمُرَادَ الْهَيْئَةُ الْمَسْنُونَةُ فِي حَقِّ الرَّجُلِ لَا الْمَرْأَةِ۔ (شامی : ١/١٤١)
فتاوی رضویہ میں ہے
خاص نماز کے سجدے میں بھی اگر اس پر سویا کہ کلائیاں زمین پر بچھی ہیں پیٹ رانوں سے لگائے پنڈلیاں زمین سے ملی ہیں جیسے عورتوں کا سجدہ ہوتا ہے تو وضو جاتا رہے گا اسے یوں بھی تعبیر کرسکتے ہیں کہ عورت سجدے میں سوئے وضو ساقط اور مرد سوئے تو باقی۔
(فتاویٰ رضویہ ج 11 ص 99)
13/11/2023
13/11/2023