مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
اے بی(A & B)کا یمن پر فضائی حملہ
اے بی(A & B)کا یمن پر فضائی حملہ
••────────••⊰❤️⊱••───────••
(1) امریکہ اور برطانیہ نے کل رات کو یمن کے 73:فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔ان حملوں میں کچھ لوگ ہلاک ہوئے اور کچھ لوگ زخمی ہوئے۔
برطانیہ پرانا فسادی ہے۔اس نے چند صدیوں قبل دنیا کے بہت سے ممالک پر قبضہ کر لیا تھا۔امریکہ بھی برطانیہ کے قبضے میں تھا۔جنگ عظیم دوم کے وقت امریکہ اپنی فوجی برتری ثابت کرنے میں کامیاب ہو گیا۔امریکہ نے ہی جنگ عظیم دوم کے وقت جاپان کے ہیرو شیما اور ناگاساکی پر خطرناک بمباری کی تھی جس کے برے اثرات آج تک دیکھنے کو ملتے ہیں۔
(2)مغربی ممالک کی خارجہ پالیسی آج تک ہلال وصلیب جنگ کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔مغربی ممالک اور امریکہ کو بخوبی معلوم ہے کہ اگر مسلم ممالک پر لگام ڈالنے میں ہم کامیاب نہ ہو سکے تو ساری دنیا سے ہمارا دبدبہ ختم ہو جائے گا۔
(3)خبر کے مطابق یمن پر ہونے والے فضائی حملے میں قطر،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شریک ہے۔انہی عرب ممالک کے ہوائی اڈے یمن پر حملہ کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔دراصل عرب ممالک سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے زیر حکومت تھے۔برطانیہ کے جاسوسوں ( ہمفرے،لارنس اور اس کے گروپ)نے عرب ممالک کے سرداروں کو سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے خلاف ورغلایا۔پہلی جنگ عظیم(1914-1918)کے موقع پر عرب علاقے سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے قبضے سے نکل گئے اور یہ علاقے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے غداروں کے درمیان تقسیم کر دیا۔ان غداروں کی آل واولاد سے اسلام کی بھلائی کی امید رکھنا امت مسلمہ کی بھول ہے۔
اکثر عرب ممالک کے حکمراں وہابی ہیں۔ان کو عالمی اصطلاح میں سنی کہا جاتا ہے اور عہد حاضر کا تعلیم یافتہ طبقہ بھی ان وہابیوں کو سنی سمجھنے لگتا ہے۔وہابی مذہب کی تشکیل اسلام کی تباہی کے لئے ہوئی تھی۔
بعض عرب ممالک کا حکمران طبقہ رافضی ہے۔رافضی ممالک میں ایران سب سے زیادہ مضبوط ہے اور ایران کی امریکہ اور یورپی ممالک سے نااتفاقی ہے،لہذا ایران اور اس کے اتحادی ممالک امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے بر سر پیکار ہوتے ہیں۔جس طرح امریکہ نے تیس ممالک کو ملا کر ایک فوجی اتحاد نیٹو کے نام سے بنایا ہے۔اسی طرح ایران بھی روس وچین اور دیگر ممالک کا ایک فوجی اتحاد بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ایران نے مختلف ممالک میں فوجی ملیشیا بنا رکھا ہے جیسے حزب اللہ،انصار اللہ وغیرہ۔یہ فوجی ملیشیا امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مقابلہ آرائی کرتے رہتے ہیں۔
(4) فلسطین واسرائیل جنگ کے اولین مرحلہ سے ہی امریکہ شیعہ وسنی اختلاف دکھا کر مسلم ممالک کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہا تھا۔اب یمن کے خلاف چند عرب ممالک کے ہوائی اڈوں کو اس نے استعمال کر لیا ہے،اس سے عرب ممالک کے باہمی جنگ وجدال کی صورت پیدا ہو گئی ہے اور امریکہ کا مقصد بھی یہی ہے۔
(5)امریکہ،اسرائیل اور مغربی ممالک اپنے مخالفین پر فضائی حملے کرتے ہیں اور مخالفین کے ہوائی اڈے تباہ کر دیتے ہیں،تاکہ مخالف ہوائی حملے نہ کر سکے۔
اسرائیل نے حالیہ جنگ کے ابتدائی مرحلہ میں ہی21:اکتوبر کو ملک شام کے دمشق اور حلب کے ہوائی اڈہ پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا تھا۔کل امریکہ وبرطانیہ نے یمن کے ہوائی اڈہ کو تباہ کر دیا پے۔
مسلم افواج دشمن کے ہوائی اڈوں پر حملہ نہیں کرتے اور دشمن کے فضائیہ کو ناکارہ بنانے کی کوشش نہیں کرتے۔اس جانب سخت توجہ کی ضرورت ہے۔دشمن اپنے فضائیہ کے ذریعہ ہم پر برتری حاصل کرتا ہے تو دشمن کے فضائیہ کو تباہ کرنا ہو گا۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
(1) امریکہ اور برطانیہ نے کل رات کو یمن کے 73:فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔ان حملوں میں کچھ لوگ ہلاک ہوئے اور کچھ لوگ زخمی ہوئے۔
برطانیہ پرانا فسادی ہے۔اس نے چند صدیوں قبل دنیا کے بہت سے ممالک پر قبضہ کر لیا تھا۔امریکہ بھی برطانیہ کے قبضے میں تھا۔جنگ عظیم دوم کے وقت امریکہ اپنی فوجی برتری ثابت کرنے میں کامیاب ہو گیا۔امریکہ نے ہی جنگ عظیم دوم کے وقت جاپان کے ہیرو شیما اور ناگاساکی پر خطرناک بمباری کی تھی جس کے برے اثرات آج تک دیکھنے کو ملتے ہیں۔
(2)مغربی ممالک کی خارجہ پالیسی آج تک ہلال وصلیب جنگ کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔مغربی ممالک اور امریکہ کو بخوبی معلوم ہے کہ اگر مسلم ممالک پر لگام ڈالنے میں ہم کامیاب نہ ہو سکے تو ساری دنیا سے ہمارا دبدبہ ختم ہو جائے گا۔
(3)خبر کے مطابق یمن پر ہونے والے فضائی حملے میں قطر،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شریک ہے۔انہی عرب ممالک کے ہوائی اڈے یمن پر حملہ کے لئے استعمال ہوئے ہیں۔دراصل عرب ممالک سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے زیر حکومت تھے۔برطانیہ کے جاسوسوں ( ہمفرے،لارنس اور اس کے گروپ)نے عرب ممالک کے سرداروں کو سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے خلاف ورغلایا۔پہلی جنگ عظیم(1914-1918)کے موقع پر عرب علاقے سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے قبضے سے نکل گئے اور یہ علاقے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے سلطنت عثمانیہ ترکیہ کے غداروں کے درمیان تقسیم کر دیا۔ان غداروں کی آل واولاد سے اسلام کی بھلائی کی امید رکھنا امت مسلمہ کی بھول ہے۔
اکثر عرب ممالک کے حکمراں وہابی ہیں۔ان کو عالمی اصطلاح میں سنی کہا جاتا ہے اور عہد حاضر کا تعلیم یافتہ طبقہ بھی ان وہابیوں کو سنی سمجھنے لگتا ہے۔وہابی مذہب کی تشکیل اسلام کی تباہی کے لئے ہوئی تھی۔
بعض عرب ممالک کا حکمران طبقہ رافضی ہے۔رافضی ممالک میں ایران سب سے زیادہ مضبوط ہے اور ایران کی امریکہ اور یورپی ممالک سے نااتفاقی ہے،لہذا ایران اور اس کے اتحادی ممالک امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے بر سر پیکار ہوتے ہیں۔جس طرح امریکہ نے تیس ممالک کو ملا کر ایک فوجی اتحاد نیٹو کے نام سے بنایا ہے۔اسی طرح ایران بھی روس وچین اور دیگر ممالک کا ایک فوجی اتحاد بنانے کے لئے کوشاں ہے۔ایران نے مختلف ممالک میں فوجی ملیشیا بنا رکھا ہے جیسے حزب اللہ،انصار اللہ وغیرہ۔یہ فوجی ملیشیا امریکہ اور اس کے اتحادیوں سے مقابلہ آرائی کرتے رہتے ہیں۔
(4) فلسطین واسرائیل جنگ کے اولین مرحلہ سے ہی امریکہ شیعہ وسنی اختلاف دکھا کر مسلم ممالک کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہا تھا۔اب یمن کے خلاف چند عرب ممالک کے ہوائی اڈوں کو اس نے استعمال کر لیا ہے،اس سے عرب ممالک کے باہمی جنگ وجدال کی صورت پیدا ہو گئی ہے اور امریکہ کا مقصد بھی یہی ہے۔
(5)امریکہ،اسرائیل اور مغربی ممالک اپنے مخالفین پر فضائی حملے کرتے ہیں اور مخالفین کے ہوائی اڈے تباہ کر دیتے ہیں،تاکہ مخالف ہوائی حملے نہ کر سکے۔
اسرائیل نے حالیہ جنگ کے ابتدائی مرحلہ میں ہی21:اکتوبر کو ملک شام کے دمشق اور حلب کے ہوائی اڈہ پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا تھا۔کل امریکہ وبرطانیہ نے یمن کے ہوائی اڈہ کو تباہ کر دیا پے۔
مسلم افواج دشمن کے ہوائی اڈوں پر حملہ نہیں کرتے اور دشمن کے فضائیہ کو ناکارہ بنانے کی کوشش نہیں کرتے۔اس جانب سخت توجہ کی ضرورت ہے۔دشمن اپنے فضائیہ کے ذریعہ ہم پر برتری حاصل کرتا ہے تو دشمن کے فضائیہ کو تباہ کرنا ہو گا۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
کتبہ طارق انور مصباحی
جاری کردہ:12'جنوری 2024
جاری کردہ:12'جنوری 2024