Type Here to Get Search Results !

بارگاہِ چشت میں امام اہل سنت کی حاضری


بارگاہِ چشت میں امام اہل سنت کی حاضری
_________(❤️)_________ 
 ازقلم: شیرمہاراشٹر مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی ثنائی
 صدر افتا : محکمہ شرعیہ سنی دارالافتاء والقضاء پوجانگر میراروڈ ممبئی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
 یوں تو امام اہل سنت امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی رحمتہ اللہ علیہ دنیا کے تمام صالحین بندو ں سے ٹوٹ کر محبت کر تے تھے لیکن اولیائے کرام میں آپ کو حضرت غوث الثقلین شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ سے اور ہند میں اپنے پیر خانہ ودیگر اولیائے کرام کے ساتھ سب سے زیادہ عقیدت و محبت تھی تو وہ سلطان الہند سلطان المشائخ عطا ئے رسول ہند الولی حضرت خواجہ معین الدین اجمیری سنجری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔ آج کچھ فتنہ پرور نام نہاد خادمانِ اجمیر امام اہل سنت اور سلطان الہند سے جو رشتئہ محبت ہے اسے پارہ پارہ کر نے میں لگے ہیں اس عمل سے وہ اپنی دنیا و آخرت تباہ کر رہے ہیں اس سے دونوں بزرگوں کے رشتہ محبت پر کوئی فرق نہیں پڑتا کہ امام اہل سنت نے جہاں اپنے عقیدت مندوں کو قادریت کا جام پلایا ہے وہیں جام چشت سے بھی سیراب کیا ہے ۔ امام اہل سنت کا حال یہ تھا کہ اگر کوئی دیارِخواجہ کا نام لیتا اور صرف اجمیر کہتا تو آپ سخت ناراض ہوتے اور فرما تے کہ اس نامِ پا ک کا احترام ہم غلامانِ غوث و خواجہ کو ضرور کرنا چاہئے کہ اس زمین کو سلسلۂ چشت کے عظیم بزرگ ہمارے ہادی حضرت خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ سے جو نسبت ہے ۔وہ لو گ جو اپنے مدر سہ کے دروازہ پر یا کاروباری بورڈ پر دینی مدرسوں کی رسید پر فقط ’اجمیر‘ لکھتے ان کے بارے میں امام اہل سنت سخت فتویٰ نافظ فرماتے ہوئے ایک جگہ لکھتے ہیں : ’اجمیر شریف ‘کے نامِ پاک کے ساتھ لفظ شریف نہ لکھنا اور ان تمام مواقع میں اس کا التزام نہ کر نا ، اگر اس بنا پر ہے کہ حضور سیدنا خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جلوہ افروزی حیات ظاہری و مزار پرانوار کو وجہِ شرافت نہیں جانتا تو گمراہ بلکہ عدواللہ ہے ۔صحیح بخاری شریف میں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ :اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے : من عادیٰ لی ولیاً فقد اذنتہ بالحرب ۔اور اگر یہ ناپاک التزام بر بنائے کسل و کوتاہ قلمی ہے تو یہ سخت بے برکتی وفضل عظیم و خیر جسیم سے محرومی ہے ۔ کما افادہ الامام المحقق محی الدین ابوزکریا قدس سرہ فی الترضی ۔ اور اگر اس کا مبنیٰ وہابیت ہے تو وہابیت کفر ہے اس کے بعد ایسی باتوں کی کیا شکایت ؟ما علیٰ مثلہ یعد الخطاء ۔اسی فتویٰ میں ان لوگوں کو جنہیں خواجہ خواجگان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی غلامی پر انکار و استکبار ہے انہیں حضرت خواجہ معین الدین اجمیری کی محبت کا درس دیتے ہوئے ایک عظیم حکم کا اعادہ کرتے ہیں کہ :’ اپنے نام سے غلام کا حذف اگر اس بنا پر ہے کہ حضور خو اجہ خواجگان رضی اللہ تعالیٰ عنہ وعنہم کا غلام بننے سے انکار و استکبار رکھتا ہے تو بدستور گمراہ اور بحکم حدیث مذکور عدواللہ ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے ۔
 قا ل تعالیٰ :الیس فی جہنم مثوی المتکبرین ۔اور اگر بر بنائے وہابیت ہے کہ غلام اولیائے کرام بننے والے کو مشرک اور غلام معین الدین کو شرک جانتا ہے تو وہابیہ خود زندیق ، بے دین کفار ومرتدین ہیں ۔
       
(فتاویٰ رضویہ ،ج ششم ، ص ۱۸۷؍۱۸۸،مطبوعہ:رضا اکیڈمی ممبئی)
 آستانۂ غریب نواز عالم اسلام کے مسلمانوں ودیگر اقوام عالم کے لئے یقیناً فیوض برکات کا منبع ہے جہاں بڑے بڑے سلاطین اپنی پیشانی خم کیے ہوئے ہیں وہ مقدس مقامات جہاں اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعائیں قبول ہوتی ہیں ان میں ایک مقام آستانۂ خواجہ غریب نواز بھی ہے اور میں یہ بات اپنی طرف سے نہیں کہتا بلکہ وقت کے مجدد عالمِ اجل حضرت امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی لکھتے ہیں :اسی طرح تمام اولیا و صلحا و محبوبانِ خدا تعالیٰ کی بارگاہیں خانقاہی آرام گاہ ہیں چنا نچہ مرقد مبارک حضرت خواجہ غریب نواز معین الحق والدین چشتی قدس سرہ ۔
 (احسن الوعا مع شرحہ ذیل المدعا ، ص ۵۹ ، مطبوعہ: مکتبۃ المد ینہ کراچی)
 امام اہل سنت نے ایک مو قع سے جب حضرت غوث الثقلین شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شان میں خراج عقیدت پیش کی تو اس مو قع سے جہاں آپ نے بخارا عراق کو یاد فرمایا ونہیں اجمیر شریف کو بھی شاملِ محبت کر تے نظر آتے ہیں ۔ لکھتے ہیں :
  مزرع چشت و بخارا و عراق و اجمیر
   کو نسی کشت پہ برسا نہیں جھالا تیرا 
 اور حضرت حسن رضا خاں بریلوی سنتِ رضا کی پیروی میں یوں گویا ہیں ۔
  خواجۂ ہند وہ دربار ہے اعلیٰ تیرا
   کبھی محروم نہیں مانگنے والا تیرا
 اجمیر شریف کی زمین ہند میں وہ مقدس زمین ہے کہ جس کی پشت پر ہزاروں ،لاکھوں بلکہ اب تک کروروں اولیا ،علما ،مشائخ اور ائمہ کرام کے پاؤں اقدس پڑچکے ہیں ان میں جو بڑی سعادت اس زمین کو ملی وہ حضرت خواجۂ خواجگان خواجہ غر یب نواز ر حمتہ اللہ علیہ کا بابرکت پائے اقدس ہے جن کی برکتوں ،سعادتوں اور فیضان سے آج پوری دنیا خصوصاً ملک بھارت فیضیاب ہے اس مقدس زمین پر اہل سنت کے امام عاشق رسول وعاشق اولیا حضرت مجدد دین و ملت فاضل بریلوی رحمتہ علیہ کی بھی حا ضری ہوتی رہی ہے مؤرخین کے حوالے سے تو ہمیں یہی علم ہوتاہے کہ سرزمینِ اجمیر پر آستانۂ خواجہ میں ہمارے امام کا آنا جانا رہا ہے اور آپ آستانہ میں موجود خدام و مریدین اور دنیا سے آئے ہوئے بے شمار اولیا ، علما ، مشائخ سے وعظ و نصیحت پر مشتمل گفتگو فرمایا کرتے تھے جس سے ہمارے یہ علما ،مشائخ، اولیا فیض پاتے اور امام اہل سنت کو اپنی طرف سے دادو تحسین دیا کرتے تھے اب تک فاضل بریلوی رحمتہ اللہ علیہ کے بارے میں یہی مشہور ہے کہ آپ اپنے وقت کے ایک جید عالم اور عا شق رسول گذرے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ آپ ایک عارف باللہ بزرگ تھے جس کی تصدیق آپ کے زمانے کے اولیا نے آپ کی صحبت میں بیٹھ کر کی ہیں ۔گو بر یلی کا اجمیر معلیٰ سے عارفانہ تعلق رہاہے جو آج بھی قائم ودائم ہے اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس تعلق کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے ۔
_________(❤️)_________ 
 ترسیل دعوت : محمد شاھد رضا ثنائی بچھارپوری

 رکن اعلیٰ : افکار اہل سنت اکیڈمی پوجانگر میراروڈ ممبئی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area