Type Here to Get Search Results !

کسی کا راستہ روکنا شرعا کیا حکم ہے؟

 (سوال نمبر 4905)
کسی کا راستہ روکنا شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ الله وبركاته 
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں مسجد سے متصل سرکاری زمین میں راستہ تھا جس سے گاؤں کے دبنگوں نے مل کر جبرا قہرا مسجد میں شامل کر لیا اور راستہ بند کردیا گیا لیکن دو تین شخص کا اعتراض ہے جس کا راستہ بند ہوا ہے وہ کمزور ہے کچھ کر نہیں سکتے ہیں اور مالی حالات بھی اچھی نہیں ہے کہ کورٹ کچہری جائے اب کچھ لوگوں کا مشورہ ہے کہ اس مقبوضہ زمین پر مدرسہ بنایا جائے تو کیا ایسی زمین پر مسجد یا پھر مدرسہ قائم کر سکتے ہیں؟
قران وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 
سائل:- عبد القدیر انصاری چوک پریہار سیتا مڑھی بہار انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
پہلی بات تو یہ کہ وہ سرکاری زمین ہے حکومت جب چاہے لے سکتی ہے جب اسے ضرورت ہو، جب کسی کی ملکیت نہیں تو اسے اپنی ملکیت میں لینا اور اس میں مسجد و مدرسہ بنانا جائز نہیں کہ مسجد و مدرسہ کے لیے وقف شدہ زمین مع سرکاری کاغذات ہوں تاکہ کل ہوکر کوئی فتنہ نہ ہو ۔
دوسری بات جب وہ سرکاری زمین پہلے ہی سے راستہ ہو اور مسلمان غرباء اسی راستے سے اتے جاتے ہوں پھر اسے بند کرنا یہ مسلمان کو اذیت دینا یے جو کہ حرام و گناہ ہے جن لوگوں نے ایسا کیا سب توبہ کریں اور مظلوم شخص سے معافی مانگے ۔
یاد رہے زمین چایے سرکاری ہو یا کسی شخص کی ہو اس طرح قبضہ کرنا شرعا جائز نہیں ہے۔
مذکورہ صورت میں اگر وہ زمین مدرسہ و مسجد کے لئے ضرورت کی ہو پھر حکومت سے اجازت لے یا خریدے یہ بھی اس صورت میں جب اس راستے پر چلنے والوں کو دیگر طریق میسر اجائے ورنہ اسے راستہ ہی رہنے دیا جائے بلکہ سب لوگ اسے راستہ ہی بنانے میں سپورٹ کرے تاکہ کسی غریب مسلمان بھائی کا فائدہ ہو البتہ اگر راستے کے لیے کوئی بدل موجود ہو پھر باذن حکومت مدرسہ بنا سکتے ہیں ۔
کسی کی ملکیت پر ناحق قبضہ کرنا ناجائز و حرام ہے،
حدیث مبارکہ میں ایسے شخص کے بارے میں سخت و عیدیں وارد ہوئی ہیں۔
مشکاۃ المصابیح میں ہے
عن سعيد بن زيد قال:قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أخذ شبراً من الأرض ظلماً؛ فإنه يطوقه يوم القيامة من سبع أرضين۔
(باب الغصب والعارية، ج:1، ص:254، ط:قديمي)
حضرت سعید بن زید رضی للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص(کسی کی) بالشت بھر زمین بھی از راہِ ظلم لے گا، قیامت کے دن ساتوں زمینوں میں سے اتنی ہی زمین اس کے گلے میں طوق کے طور پرڈالی جائے گی۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
07/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area