(سوال نمبر 4846)
دیوبندی عالم طارق جمیل کا عقیدہ کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ
دیوبندی عالم طارق جمیل کے بارے میں بتائیں اسکے عقائد کے بارے میں۔
سائل:- عبد المجید عطاری اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مولانا طارق جمیل کا عقیدہ وہی ہے جو اہل دیوبند کا ہے البتہ ان میں شدت ان سے کچھ کم ہے لہذا ان کی خطاب نہ سننے میں خیر ہے ۔
وہ دیوبندی تبلیغی جماعت کے رکن ہیں اور فیصل آباد پاکستان میں ایک مدرسہ چلاتے ہیں اُن کی تبلیغی کوششوں کے باعث بہت سے گلوکار، اداکار اور کھلاڑی دینِ اسلام کی طرف راغب ہوئے۔
البتہ فقہی مسلک، حنفی اور معتقدات دیوبندی اور تحریک تبلیغی جماعت
ہے
مولانا نے ایک عمومی بیان کرتے ہوے کہا کہ میرے بھائیوں مسلمان بنو محمدی بنو تم بریلوی یا غیر مقلد یا دیو بندی مت بنو آگے آپ نے کہا کہ اگر تم دیو بندی یا بریلوی یا غیر مقلد بنے تو اللہ کے نبی کے سامنے کیا منہ دکھاؤگے۔
دارالعلوم دیوبند میں مولانا طارق جمیل کے عقائد کیسے ہیں ؟ آج کل کچھ لوگ ان کی تقاریر کے چند کلپ کاٹ کر ان کے خلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ وہ دیوبندی نہیں ہیں۔
جب یہ سوال ہوا تو وہاں کا جواب ملاحظہ کریں
مولانا طارق جمیل صاحب کے عقائد صحیح ہیں، پچھلے سال یعنی ۱۴۳۵ھ کے سفر حج میں حرم شریف (مکة المکرمة) میں مختصر ملاقات بھی ہوئی تھی ان کے ساتھ کئی صحیح العقیدہ اہل سنت والجماعت علمائے کرام بھی تھے۔
(۲) محض تقاریر کے ناقص اقباسات کو پیش کرکے جو لوگ پروپیگنڈہ کررہے ہیں اُن کی یہ حرکت مذموم ہے اِس کی وجہ سے مولانا طارق جمیل صاحب کے عقائد کو غلط قرار دینا کسی طرح درست نہیں ہے، مزید اطمینان کے لیے بہتر ہوگا کہ آپ خود مولانا طارق جمیل صاحب کی خدمت میں حاضر ہوکر موصوف مدظلہ سے معلومات کرلیں۔
حاصل کلام یہ ہے اہل دیوبند بھی مولانا کو دیوبندی مانتے ہیں اور مولانا خود بھی دیوبندی مکتبہ فکر کی اشاعت کرتے ہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
دیوبندی عالم طارق جمیل کا عقیدہ کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ
دیوبندی عالم طارق جمیل کے بارے میں بتائیں اسکے عقائد کے بارے میں۔
سائل:- عبد المجید عطاری اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مولانا طارق جمیل کا عقیدہ وہی ہے جو اہل دیوبند کا ہے البتہ ان میں شدت ان سے کچھ کم ہے لہذا ان کی خطاب نہ سننے میں خیر ہے ۔
وہ دیوبندی تبلیغی جماعت کے رکن ہیں اور فیصل آباد پاکستان میں ایک مدرسہ چلاتے ہیں اُن کی تبلیغی کوششوں کے باعث بہت سے گلوکار، اداکار اور کھلاڑی دینِ اسلام کی طرف راغب ہوئے۔
البتہ فقہی مسلک، حنفی اور معتقدات دیوبندی اور تحریک تبلیغی جماعت
ہے
مولانا نے ایک عمومی بیان کرتے ہوے کہا کہ میرے بھائیوں مسلمان بنو محمدی بنو تم بریلوی یا غیر مقلد یا دیو بندی مت بنو آگے آپ نے کہا کہ اگر تم دیو بندی یا بریلوی یا غیر مقلد بنے تو اللہ کے نبی کے سامنے کیا منہ دکھاؤگے۔
دارالعلوم دیوبند میں مولانا طارق جمیل کے عقائد کیسے ہیں ؟ آج کل کچھ لوگ ان کی تقاریر کے چند کلپ کاٹ کر ان کے خلاف پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ وہ دیوبندی نہیں ہیں۔
جب یہ سوال ہوا تو وہاں کا جواب ملاحظہ کریں
مولانا طارق جمیل صاحب کے عقائد صحیح ہیں، پچھلے سال یعنی ۱۴۳۵ھ کے سفر حج میں حرم شریف (مکة المکرمة) میں مختصر ملاقات بھی ہوئی تھی ان کے ساتھ کئی صحیح العقیدہ اہل سنت والجماعت علمائے کرام بھی تھے۔
(۲) محض تقاریر کے ناقص اقباسات کو پیش کرکے جو لوگ پروپیگنڈہ کررہے ہیں اُن کی یہ حرکت مذموم ہے اِس کی وجہ سے مولانا طارق جمیل صاحب کے عقائد کو غلط قرار دینا کسی طرح درست نہیں ہے، مزید اطمینان کے لیے بہتر ہوگا کہ آپ خود مولانا طارق جمیل صاحب کی خدمت میں حاضر ہوکر موصوف مدظلہ سے معلومات کرلیں۔
حاصل کلام یہ ہے اہل دیوبند بھی مولانا کو دیوبندی مانتے ہیں اور مولانا خود بھی دیوبندی مکتبہ فکر کی اشاعت کرتے ہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
31/10/2023
31/10/2023