مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما
________________
فلسطین واسرائیل جنگ اور غلط خبریں
فلسطین واسرائیل جنگ اور غلط خبریں
•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
(1) فلسطین واسرائیل جنگ سے متعلق جو خبریں عربی چینلس خاص کر الجزیرہ پر دی جاتی ہیں۔وہ بہت حد تک صحیح ہوتی ہیں۔بھارتی گودی میڈیا مسلمانوں کی عداوت میں اسرائیل کی طرف داری کرتاہے،لہذا گودی میڈیا شکست خوردہ اسرائیل کو فاتح بتانے کی کوشش کرتا ہے۔
(2) اسرائیل کو 1948 سے آج تک ایسی بدترین شکست نہیں ملی تھی جو اسے حماس کے ذریعہ ملی ہے۔یہودیوں کے بہت سے کرنل بھی مارے گئے اور کل ایک فوجی جنرل بھی مارا گیا ہے۔
فوجیوں سے بھری گاڑیاں حماس کے حملوں سے جل کر راکھ کا ڈھیر بن جا رہی ہیں اور اس میں بیٹھے فوجی بھی ہلاک ہو جا رہے ہیں۔چلتے ہوئے ٹینکوں پر میزائل مارے جاتے ہیں،ان میں آگ لگ جاتی ہے۔ٹینکوں کے اندر بیٹھے ہوئے فوجی بھی جل کر خاک ہو جا رہے ہیں۔ہر دن پچیس تیس ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔مختلف مقامات پر جنگ ہو رہی ہے۔حماس کے مختلف ذیلی گروپ مصروف پیکار ہیں۔اسرائیلی فوجی جا بجا ہلاک ہو رہے ہیں۔حزب اللہ بھی سخت حملے کر رہا ہے،پھر بھی انڈین یو ٹیوبرس بتاتے ہیں کہ آج اسرائیل کےتین/ چار/ پانچ فوجی زخمی ہوئے.یہ سب جھوٹی خبریں ہیں۔عقل اسے تسلیم نہیں کر سکتی۔
ہاں،یہ بات سچ ہے کہ فلسطینی عام شہریوں کی ہلاکت کی تعداد بھی اس سے زیادہ ہے جو تعداد خبروں میں بتائی جا رہی ہے اور یہودی فوجیوں کی ہلاکت بھی بہت ہو رہی ہے۔بعد میں جب صحیح تعداد آزاد ذرائع سے بتائی جائے تو وہ کسی قدر قابل اعتماد ہو گی۔ان شاء اللہ تعالی چند دنوں میں فلسطین سے یہودی فوج بھاگ کھڑی ہو گی۔
(3)ایک انڈین مسلم یو ٹیوبر پہلے کسی قدر صحیح خبر دے رہا تھا،پھر اس کا چینل بند کر دیا گیا اور پھر وہ یو ٹیوب چینل دوبارہ کام کرنے لگا۔اب وہ بھی اسرائیل کا بہت کم نقصان بیان کرتا ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ انڈین یو ٹیوبرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ اسرائیل کا نقصان بیان نہ کیا جائے،تاکہ مسلمانوں کو ذہنی اذیت محسوس ہو،اور وہ یاسیت ونا امیدی میں مبتلا ہو جائیں۔
(4) اسرائیل کی ریزرو فوج میں بہت سے وہ فوجی ہیں جن کے ماں باپ یا بیوی بچے نہیں ہیں۔یہ سب زنا سے پیدا ہونے والے فوجی ہیں جن کو اسرائیل نے ریزرو فوج میں داخل کیا ہے۔چوں کہ ان لوگوں کا کوئی وارث ہی نہیں،لہذا اسرائیل ایسے فوجیوں کی ہلاکت کا ذکر بھی نہیں کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے بہت سے کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔اسرائیل کا ایٹمی سائنسدان ہلاک کیا جا چکا ہے۔صیہونی یہودیوں کا مذہبی پیشوا ہلاک کیا جا چکا ہے جس نے فتویٰ دیا تھا کہ توریت وتلمود کی روشنی میں مسلمانوں کو قتل کرنا گناہ نہیں،یہاں تک کہ جو بچہ ماں کے شکم میں ہے،اسے بھی ہلاک کرنا گناہ نہیں ہے۔حالیہ دنوں میں ایک یہودی پیشوا نے بیان دیا ہے کہ مسلمان عورتوں کی عصمت دری کرنا گناہ نہیں۔الغرض یہودی اس جنگ کو مذہبی جنگ سمجھ کر لڑ رہے ہیں اور یہودیوں کے مذہبی پیشوا حرام کاموں کو حلال کرتے جا رہے ہیں۔دنیاوی محاذ پر امریکہ ومغربی ممالک اسرائیل کی طرف داری اور مدد میں ہیں،لیکن کامیاب وفاتح وہی ہوتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ کی دستگیری میسر ہو۔فلسطین روز اول سے ظالم وغاصب یہودیوں پر غالب ہے۔اللہ تعالی فلسطینی مسلمانوں کی مدد فرمائے:آمین
(5)خبر کے مطابق ایران ان ملکوں کا اتحاد قائم کر رہا ہے جو مسلم ممالک کی حفاظت کر سکے۔لیبیا کےبکرنل معمر قذافی نے افریقہ کے اکہتر ملکوں کا اتحاد قائم کرنے کی پلاننگ کر رہا تھا،لیکن لیبیا میں بغاوت کروا کر اس کی حکومت ختم کر دی گئی اور کرنل معمر قذافی کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ذو الفقار علی بھٹو نے بھی مسلم ممالک کے اتحاد کی کوشش کی تھی،لیکن اس کو بھی حکومت سے بے دخل کر دیا گیا اور انجام کار اس کو پھانسی دی گئی۔امریکی خفیہ ایجنسی ایسا کوئی اتحاد قائم ہونے نہیں دیتی ہے جس سے امریکی سامراجیت کو خطرہ ہو۔اب ایران کس حد تک کامیاب ہوتا ہے،یہ آنے والا وقت بتائے گا۔
(1) فلسطین واسرائیل جنگ سے متعلق جو خبریں عربی چینلس خاص کر الجزیرہ پر دی جاتی ہیں۔وہ بہت حد تک صحیح ہوتی ہیں۔بھارتی گودی میڈیا مسلمانوں کی عداوت میں اسرائیل کی طرف داری کرتاہے،لہذا گودی میڈیا شکست خوردہ اسرائیل کو فاتح بتانے کی کوشش کرتا ہے۔
(2) اسرائیل کو 1948 سے آج تک ایسی بدترین شکست نہیں ملی تھی جو اسے حماس کے ذریعہ ملی ہے۔یہودیوں کے بہت سے کرنل بھی مارے گئے اور کل ایک فوجی جنرل بھی مارا گیا ہے۔
فوجیوں سے بھری گاڑیاں حماس کے حملوں سے جل کر راکھ کا ڈھیر بن جا رہی ہیں اور اس میں بیٹھے فوجی بھی ہلاک ہو جا رہے ہیں۔چلتے ہوئے ٹینکوں پر میزائل مارے جاتے ہیں،ان میں آگ لگ جاتی ہے۔ٹینکوں کے اندر بیٹھے ہوئے فوجی بھی جل کر خاک ہو جا رہے ہیں۔ہر دن پچیس تیس ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔مختلف مقامات پر جنگ ہو رہی ہے۔حماس کے مختلف ذیلی گروپ مصروف پیکار ہیں۔اسرائیلی فوجی جا بجا ہلاک ہو رہے ہیں۔حزب اللہ بھی سخت حملے کر رہا ہے،پھر بھی انڈین یو ٹیوبرس بتاتے ہیں کہ آج اسرائیل کےتین/ چار/ پانچ فوجی زخمی ہوئے.یہ سب جھوٹی خبریں ہیں۔عقل اسے تسلیم نہیں کر سکتی۔
ہاں،یہ بات سچ ہے کہ فلسطینی عام شہریوں کی ہلاکت کی تعداد بھی اس سے زیادہ ہے جو تعداد خبروں میں بتائی جا رہی ہے اور یہودی فوجیوں کی ہلاکت بھی بہت ہو رہی ہے۔بعد میں جب صحیح تعداد آزاد ذرائع سے بتائی جائے تو وہ کسی قدر قابل اعتماد ہو گی۔ان شاء اللہ تعالی چند دنوں میں فلسطین سے یہودی فوج بھاگ کھڑی ہو گی۔
(3)ایک انڈین مسلم یو ٹیوبر پہلے کسی قدر صحیح خبر دے رہا تھا،پھر اس کا چینل بند کر دیا گیا اور پھر وہ یو ٹیوب چینل دوبارہ کام کرنے لگا۔اب وہ بھی اسرائیل کا بہت کم نقصان بیان کرتا ہے۔اس سے واضح ہوتا ہے کہ انڈین یو ٹیوبرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ اسرائیل کا نقصان بیان نہ کیا جائے،تاکہ مسلمانوں کو ذہنی اذیت محسوس ہو،اور وہ یاسیت ونا امیدی میں مبتلا ہو جائیں۔
(4) اسرائیل کی ریزرو فوج میں بہت سے وہ فوجی ہیں جن کے ماں باپ یا بیوی بچے نہیں ہیں۔یہ سب زنا سے پیدا ہونے والے فوجی ہیں جن کو اسرائیل نے ریزرو فوج میں داخل کیا ہے۔چوں کہ ان لوگوں کا کوئی وارث ہی نہیں،لہذا اسرائیل ایسے فوجیوں کی ہلاکت کا ذکر بھی نہیں کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے بہت سے کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔اسرائیل کا ایٹمی سائنسدان ہلاک کیا جا چکا ہے۔صیہونی یہودیوں کا مذہبی پیشوا ہلاک کیا جا چکا ہے جس نے فتویٰ دیا تھا کہ توریت وتلمود کی روشنی میں مسلمانوں کو قتل کرنا گناہ نہیں،یہاں تک کہ جو بچہ ماں کے شکم میں ہے،اسے بھی ہلاک کرنا گناہ نہیں ہے۔حالیہ دنوں میں ایک یہودی پیشوا نے بیان دیا ہے کہ مسلمان عورتوں کی عصمت دری کرنا گناہ نہیں۔الغرض یہودی اس جنگ کو مذہبی جنگ سمجھ کر لڑ رہے ہیں اور یہودیوں کے مذہبی پیشوا حرام کاموں کو حلال کرتے جا رہے ہیں۔دنیاوی محاذ پر امریکہ ومغربی ممالک اسرائیل کی طرف داری اور مدد میں ہیں،لیکن کامیاب وفاتح وہی ہوتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ کی دستگیری میسر ہو۔فلسطین روز اول سے ظالم وغاصب یہودیوں پر غالب ہے۔اللہ تعالی فلسطینی مسلمانوں کی مدد فرمائے:آمین
(5)خبر کے مطابق ایران ان ملکوں کا اتحاد قائم کر رہا ہے جو مسلم ممالک کی حفاظت کر سکے۔لیبیا کےبکرنل معمر قذافی نے افریقہ کے اکہتر ملکوں کا اتحاد قائم کرنے کی پلاننگ کر رہا تھا،لیکن لیبیا میں بغاوت کروا کر اس کی حکومت ختم کر دی گئی اور کرنل معمر قذافی کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔ذو الفقار علی بھٹو نے بھی مسلم ممالک کے اتحاد کی کوشش کی تھی،لیکن اس کو بھی حکومت سے بے دخل کر دیا گیا اور انجام کار اس کو پھانسی دی گئی۔امریکی خفیہ ایجنسی ایسا کوئی اتحاد قائم ہونے نہیں دیتی ہے جس سے امریکی سامراجیت کو خطرہ ہو۔اب ایران کس حد تک کامیاب ہوتا ہے،یہ آنے والا وقت بتائے گا۔
_________(❤️)_________
کتبہ:- طارق انور مصباحی
جاری کردہ:05:دسمبر 2023
کتبہ:- طارق انور مصباحی
جاری کردہ:05:دسمبر 2023