نماز میں پہلی صف کی فضیلت ہے اور نماز جنازہ میں آخر صف کی فضیلت ہے اس کی وجہ کیا ہے؟
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال:- کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کریم اس مسئلہ میں کہ جنازہ کی آخری صف میں کھڑا ہونا بہتر کیوں یے جبکہ باقی نماز کی جماعت میں صف اول میں کھڑا ہونا بہتر ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- عبد الغفار خان نوری مرپاوی سیتا مڑھی بہار
صدر المدرسین دارالعلوم امجدیہ ثناء المصطفے مرپا شریف
مفتی دارالعلوم ھذا
سوال:- کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کریم اس مسئلہ میں کہ جنازہ کی آخری صف میں کھڑا ہونا بہتر کیوں یے جبکہ باقی نماز کی جماعت میں صف اول میں کھڑا ہونا بہتر ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- عبد الغفار خان نوری مرپاوی سیتا مڑھی بہار
صدر المدرسین دارالعلوم امجدیہ ثناء المصطفے مرپا شریف
مفتی دارالعلوم ھذا
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
کیونکہ اخبار میں مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ جب جماعت پر رحمت نازل فرماتا ہے تو سب سے پہلے امام پر نازل فرماتا ہے پھر اس سے تجاوز کرنے اس پر نازل ہوتی ہے جو امام کے پیچھے پہلی صف میں ہوتا ہے پھر دائیں طرف پھر بائیں طرف پھر دوسری صف کی صف کی طرف تجاوز کرتی ہے ۔ پھر دوسری صف تیسری صف سے افضل ہے۔
اگر کوئی پہلی صف میں پہلے سے بیٹھا ہے اور کوئی اس سے عمر کے اعتبار سے بڑا شخص آجائے یا کوئی اہل علم آجائے تو ان کے لئے اپنی جگہ چھوڑ دوسری صف میں آگیا تو اس کے لئے جائز ہے اور اسے اس قرب کے ایثار کی وجہ سے پہلی صف کا اجر دوہرا کر دیا جائے گا حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
من ترک الصف الاول مخافه ان یوذی مسلما اضعف لہ اجر الصف الاول۔
کیونکہ اخبار میں مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ جب جماعت پر رحمت نازل فرماتا ہے تو سب سے پہلے امام پر نازل فرماتا ہے پھر اس سے تجاوز کرنے اس پر نازل ہوتی ہے جو امام کے پیچھے پہلی صف میں ہوتا ہے پھر دائیں طرف پھر بائیں طرف پھر دوسری صف کی صف کی طرف تجاوز کرتی ہے ۔ پھر دوسری صف تیسری صف سے افضل ہے۔
اگر کوئی پہلی صف میں پہلے سے بیٹھا ہے اور کوئی اس سے عمر کے اعتبار سے بڑا شخص آجائے یا کوئی اہل علم آجائے تو ان کے لئے اپنی جگہ چھوڑ دوسری صف میں آگیا تو اس کے لئے جائز ہے اور اسے اس قرب کے ایثار کی وجہ سے پہلی صف کا اجر دوہرا کر دیا جائے گا حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
من ترک الصف الاول مخافه ان یوذی مسلما اضعف لہ اجر الصف الاول۔
یعنی جس نے کسی مسلمان کی اذیت کے خوف سے پہلی صف کو ترک کردیا تو اس کے لئے پہلی صف کا اجر دوہرا کردیا جائے گا۔ (ردالمحتار /کتاب الصلوه /باب الامامۃ /جلد دوم ص 310)
اور جنازہ میں تو اس کی آخری صف میں بہتر ہے پھر جنازہ میں وہ سب افضل ہے جو آخری صف سے متصل ہے کیونکہ
رد المحتار میں ہے کہ
(فی غیر جنازۃ) اما فیھا فآخر ما اظھارا للتواضع لانھم شفعاء فھو آخری یقبول شفاعتھم ۔ولان المطلوب فیھا تعدہ الصفوف ۔فلو فضل الاول امتنعوا عن التاخر عند قلتھم۔
اور جنازہ میں تو اس کی آخری صف میں بہتر ہے پھر جنازہ میں وہ سب افضل ہے جو آخری صف سے متصل ہے کیونکہ
رد المحتار میں ہے کہ
(فی غیر جنازۃ) اما فیھا فآخر ما اظھارا للتواضع لانھم شفعاء فھو آخری یقبول شفاعتھم ۔ولان المطلوب فیھا تعدہ الصفوف ۔فلو فضل الاول امتنعوا عن التاخر عند قلتھم۔
(ردالمحتار علی الدرمختار شرح تنویر الابصار جلد دوم ص 312)
(1) اس میں تواضع ہے
(2) نیز لوگ شفارسی ہے
(3) اور آخری صف ان کی شفارسی کی قبولیت کی زیادہ لائق ہے
(4) نیز جنازہ میں مطلوب صفوف کی تعداد ہے اگر پہلی صف کو فضیلت دی جائے تو لوگ قلت کی وجہ سے پیچھے جانے سے انکار کریں گے
( ردالمحتار )
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
من مسلم یموت فیصلی علیہ ثلثۃ صفوف ماالمسلمین الا اوجب۔
(1) اس میں تواضع ہے
(2) نیز لوگ شفارسی ہے
(3) اور آخری صف ان کی شفارسی کی قبولیت کی زیادہ لائق ہے
(4) نیز جنازہ میں مطلوب صفوف کی تعداد ہے اگر پہلی صف کو فضیلت دی جائے تو لوگ قلت کی وجہ سے پیچھے جانے سے انکار کریں گے
( ردالمحتار )
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
من مسلم یموت فیصلی علیہ ثلثۃ صفوف ماالمسلمین الا اوجب۔
یعنی مسلمانوں میں سے کوئی فوت ہوگیا اور اس پر مسلمانوں کی تین صفوں نے جنازہ پڑھا تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی (مشکواۃ المصابیح جلد اول ص 147)
نماز جنازہ میں تین صف مستحب ہے اگر سات آدمی ہوں تو ایک شخص امامت کے لئے آگے ہو اور اس کے پیچھے تین کھرے ہوں ۔ان کے پیچھے دو ۔پھر اس کے پیچھے ایک کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔
من صلی علیہ ٹلثۃ صفوف غفرلہ۔
نماز جنازہ میں تین صف مستحب ہے اگر سات آدمی ہوں تو ایک شخص امامت کے لئے آگے ہو اور اس کے پیچھے تین کھرے ہوں ۔ان کے پیچھے دو ۔پھر اس کے پیچھے ایک کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔
من صلی علیہ ٹلثۃ صفوف غفرلہ۔
یعنی جس پر تین صفیں نماز پڑھیں اس کی بخشش ہوجائے (اسے ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا)
اس سے واضح ہوا کہ باقی نماز میں رحمت الہی کی نزول پہلے امام پر ہوتی ہے اور جنازہ میں نمازی میت کی شفاعت کرتے ہیں اور شفارسی کی وجہ سے پیچھے رہنا بہتر ہے اگر اول صف کی فضیلت ہوتی تو پیچھے کوئی کھرا نہ ہوتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
اس سے واضح ہوا کہ باقی نماز میں رحمت الہی کی نزول پہلے امام پر ہوتی ہے اور جنازہ میں نمازی میت کی شفاعت کرتے ہیں اور شفارسی کی وجہ سے پیچھے رہنا بہتر ہے اگر اول صف کی فضیلت ہوتی تو پیچھے کوئی کھرا نہ ہوتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
مورخہ 17 ربیع الاخری 1445
31 دسمبر 2023)
31 دسمبر 2023)