حضرت مفتی اعظم بہار "رحماء بینھم" کے مظہراتم
ازقلم:- شہزادہ حضور شیر مہاراشٹرا مفتی محمد مستجاب رضا قادری رضوی عفی عنہ
رکن اعلیٰ:- شیر مہاراشٹر تعلیمی فاؤنڈیشن میراروڈ (ایسٹ)ممبئی
ازقلم:- شہزادہ حضور شیر مہاراشٹرا مفتی محمد مستجاب رضا قادری رضوی عفی عنہ
رکن اعلیٰ:- شیر مہاراشٹر تعلیمی فاؤنڈیشن میراروڈ (ایسٹ)ممبئی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
ہم نے اہل صوفیا کی کتابوں میں اہل اللہ و صالحین کے حوالے سے جو باتیں پڑھی تھیں وہ تمام اوصاف حضرت مصباح ملت مفتی اعظم بہار مفتی محمد ثناء اللہ خاں ثناء القادری مرپاوی مدظلہ العالی کی ذات میں بدرجہ اتم پایا ،خوش اخلاق ہیں ،خوش مزاج ہیں ،مہمان نواز ہیں ،اکابر کے آداب واحترام میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے ، اصاغر کے ساتھ شفقت ومحبت سے پیش آتے ہیں ، قناعت پسندی آپ کا طرہ امتیاز ہے ، تحمل و بردباری آپ کی شناخت ہے ، دینی ،ملی ، قومی ، فلاحی ، اعتبار سے فطرتاً سادہ ہیں ، نفاست پسند ہیں ، درویشی میں خودی کا پہلو مضمر ہے ، نفسیاتی دباو سے آزاد ہیں ، خاک نشیں ہیں ، اسلام وسنت کا درد و کرب رکھتے ہیں ، ضرورت مندوں کی حاجت روائی کرتے ہیں ، تصلب فی الدین کے اوصاف سے متصف ہیں ، بیابان آپ سے لالہ زار ہے ، نشیمن آپ سے آباد ہے ، گلشن آپ سے مشکبار ہے ، آپ کی ذات سے علم وفقہ کے وہ چشمے جاری ہیں جہاں سے ہر کوئی اپنی پیاس بجھانے کے لئے حاضر آنے کو تیار ہیں ، آپ کی ذات شاتمان رسول کے لئے برہنہ تلوار ہیں ، آپ کا قلم فیض رضا کے طفیل خنجر خونخوار برق بار ہے ، وہ اس لئے کہ آپ کو احمد مجتبیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے محبت وپیار ہے ، اعدائے اسلام سے ہمیشہ برسرپیکار ہیں ، ہر مومن و مسلم سے آپ کی یہی گفتار ہے ، اپنوں کے لئے آپ فصل بہار ہیں ، پیار ہی پیار ہیں ، دشمنان رسول کے لئے آپ لشکر جرار ہیں ، مسلک اہل سنت کے سچے ترجمان ہیں ، لہجہ منفرد ، طرز سخن شگفتہ ، بے ساختگی ، سوزو تاثیر ، معنیٰ آفرینی و بلند خیالی کے مینار ہیں ، غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دست ولایت آپ کے پشت مبارک پر استوار ہے ، اسی لئے تو آپ کی ذات بابرکات سے کرامات کا انبار ہے ۔ سناہے کہ لنگر غوث اعظم میں آپ جن کے لئے جو دعا فرماتے ہیں وہ مقبول بارگاہ رب پرور دگار ہے ، اولیا ، صالحین بندوں میں آپ کا شمار ہے ، مفتی اعظم ہند کے مرید وعلمبردار ہیں ، انہیں کے نقش قدم پر گامزن ہیں جبھی تو زندگی بہار ہی بہار ہے ، تقویٰ وطہارت کی عظیم مثال ہے ، آپ کی پاکیزہ ذات ہم گنہ گار کے لئے واقعی مشعل راہ ہے ، آپ کے محب خوشحال ہیں عدو شرمسار ہیں ۔
والد محترم! حضرت شیر مہاراشٹر مدظلہ العالی ہم احباب اہل سنت کو اکثر یہ بتایا کرتے ہیں کہ جو مفتی اعظم بہار کا وفادار ہے وہ میرا یار ہے ، جو ان کے غدار ہیں ان سے ہمیں کیا سروکار ہے پھر یہ شعر گنگنا یا کرتے ہیں کہ :
جو عداوت آپ سے رکھے گا حضرت بالقیں
ہوگا رسوا بار بار مفتی اعظم بہار
اب سمجھ میں آیا کہ مرشد اجازت سے تعلق ولگاؤ کا یہی تو معیار ہے ۔ سنا ہے کہ آپ دوران تعلیم سے ہی شریعت وطریقت کے پاسدار ہیں ، فرائض و واجبات ، سنن و نوافل حد تو یہ ہے کہ آپ مستحبات تک کے خاص پابند کار ہیں ، آپ کی ذات حضرت بحر العلوم مفتی محمد سلیمان باتھوی ، حضرت شمس الاولیا باڑاوی ، حضرت صدر العلما محدث بریلوی ، حضرت فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی ، قمر العلما حضرت قمر رضا بریلوی اور حضرت شیر بہار مفتی اسلم القادری رحمہم اللہ اجمعین اور حضرت تاج السنہ علامہ توصیف رضا بریلوی مدظلہ العالی کی دعاؤں کا فیضان وثمرہ ہے اسی لئے تو علم وعمل کے بحر ناپید کنار ہیں یہ وہ عظیم شخصیتیں ہیں جن کی بزرگی کا اعتراف دوست و دشمن ہر ایک کو ہے ، وقت کے کوہ ہمالہ صاحبان علم وعمل نے جب آپ کو اپنی روحانی خلافت واجازت دے کر اپنا خلیفہ مجاز بنایا تو مجھے یہ کہنا پڑے گا کہ نصیبہ جن کی گداگری کرے وہ آپ کی ذات پر وقار ہیں ، آپ کافروں پر سخت دل ہیں وہیں مومنوں کے ساتھ مہربان و وفاشعار ہیں ، آپ کی ذات صد انجمن ہیں گو آپ کی شخصیت آیت کریمہ " اشدا ء علی الکفار رحماء بینھم " کی اظہار واسرار ہیں ۔
ہم نے اہل صوفیا کی کتابوں میں اہل اللہ و صالحین کے حوالے سے جو باتیں پڑھی تھیں وہ تمام اوصاف حضرت مصباح ملت مفتی اعظم بہار مفتی محمد ثناء اللہ خاں ثناء القادری مرپاوی مدظلہ العالی کی ذات میں بدرجہ اتم پایا ،خوش اخلاق ہیں ،خوش مزاج ہیں ،مہمان نواز ہیں ،اکابر کے آداب واحترام میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے ، اصاغر کے ساتھ شفقت ومحبت سے پیش آتے ہیں ، قناعت پسندی آپ کا طرہ امتیاز ہے ، تحمل و بردباری آپ کی شناخت ہے ، دینی ،ملی ، قومی ، فلاحی ، اعتبار سے فطرتاً سادہ ہیں ، نفاست پسند ہیں ، درویشی میں خودی کا پہلو مضمر ہے ، نفسیاتی دباو سے آزاد ہیں ، خاک نشیں ہیں ، اسلام وسنت کا درد و کرب رکھتے ہیں ، ضرورت مندوں کی حاجت روائی کرتے ہیں ، تصلب فی الدین کے اوصاف سے متصف ہیں ، بیابان آپ سے لالہ زار ہے ، نشیمن آپ سے آباد ہے ، گلشن آپ سے مشکبار ہے ، آپ کی ذات سے علم وفقہ کے وہ چشمے جاری ہیں جہاں سے ہر کوئی اپنی پیاس بجھانے کے لئے حاضر آنے کو تیار ہیں ، آپ کی ذات شاتمان رسول کے لئے برہنہ تلوار ہیں ، آپ کا قلم فیض رضا کے طفیل خنجر خونخوار برق بار ہے ، وہ اس لئے کہ آپ کو احمد مجتبیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے محبت وپیار ہے ، اعدائے اسلام سے ہمیشہ برسرپیکار ہیں ، ہر مومن و مسلم سے آپ کی یہی گفتار ہے ، اپنوں کے لئے آپ فصل بہار ہیں ، پیار ہی پیار ہیں ، دشمنان رسول کے لئے آپ لشکر جرار ہیں ، مسلک اہل سنت کے سچے ترجمان ہیں ، لہجہ منفرد ، طرز سخن شگفتہ ، بے ساختگی ، سوزو تاثیر ، معنیٰ آفرینی و بلند خیالی کے مینار ہیں ، غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دست ولایت آپ کے پشت مبارک پر استوار ہے ، اسی لئے تو آپ کی ذات بابرکات سے کرامات کا انبار ہے ۔ سناہے کہ لنگر غوث اعظم میں آپ جن کے لئے جو دعا فرماتے ہیں وہ مقبول بارگاہ رب پرور دگار ہے ، اولیا ، صالحین بندوں میں آپ کا شمار ہے ، مفتی اعظم ہند کے مرید وعلمبردار ہیں ، انہیں کے نقش قدم پر گامزن ہیں جبھی تو زندگی بہار ہی بہار ہے ، تقویٰ وطہارت کی عظیم مثال ہے ، آپ کی پاکیزہ ذات ہم گنہ گار کے لئے واقعی مشعل راہ ہے ، آپ کے محب خوشحال ہیں عدو شرمسار ہیں ۔
والد محترم! حضرت شیر مہاراشٹر مدظلہ العالی ہم احباب اہل سنت کو اکثر یہ بتایا کرتے ہیں کہ جو مفتی اعظم بہار کا وفادار ہے وہ میرا یار ہے ، جو ان کے غدار ہیں ان سے ہمیں کیا سروکار ہے پھر یہ شعر گنگنا یا کرتے ہیں کہ :
جو عداوت آپ سے رکھے گا حضرت بالقیں
ہوگا رسوا بار بار مفتی اعظم بہار
اب سمجھ میں آیا کہ مرشد اجازت سے تعلق ولگاؤ کا یہی تو معیار ہے ۔ سنا ہے کہ آپ دوران تعلیم سے ہی شریعت وطریقت کے پاسدار ہیں ، فرائض و واجبات ، سنن و نوافل حد تو یہ ہے کہ آپ مستحبات تک کے خاص پابند کار ہیں ، آپ کی ذات حضرت بحر العلوم مفتی محمد سلیمان باتھوی ، حضرت شمس الاولیا باڑاوی ، حضرت صدر العلما محدث بریلوی ، حضرت فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی ، قمر العلما حضرت قمر رضا بریلوی اور حضرت شیر بہار مفتی اسلم القادری رحمہم اللہ اجمعین اور حضرت تاج السنہ علامہ توصیف رضا بریلوی مدظلہ العالی کی دعاؤں کا فیضان وثمرہ ہے اسی لئے تو علم وعمل کے بحر ناپید کنار ہیں یہ وہ عظیم شخصیتیں ہیں جن کی بزرگی کا اعتراف دوست و دشمن ہر ایک کو ہے ، وقت کے کوہ ہمالہ صاحبان علم وعمل نے جب آپ کو اپنی روحانی خلافت واجازت دے کر اپنا خلیفہ مجاز بنایا تو مجھے یہ کہنا پڑے گا کہ نصیبہ جن کی گداگری کرے وہ آپ کی ذات پر وقار ہیں ، آپ کافروں پر سخت دل ہیں وہیں مومنوں کے ساتھ مہربان و وفاشعار ہیں ، آپ کی ذات صد انجمن ہیں گو آپ کی شخصیت آیت کریمہ " اشدا ء علی الکفار رحماء بینھم " کی اظہار واسرار ہیں ۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
ترسیل:- محمد شاھد رضا ثنائی عفی عنہ
رکن اعلیٰ:- افکار اہل سنت اکیڈمی میراروڈ ممبئی
ترسیل:- محمد شاھد رضا ثنائی عفی عنہ
رکن اعلیٰ:- افکار اہل سنت اکیڈمی میراروڈ ممبئی