کتا طاہر العین ہے یا نجس العین ہے؟
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کتا طاہر العین ہے یا نجس العین ہے؟ برائے کرم تحقیقی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد قطب الدین احمد قادری شمیمی ثنائی
بانی فیضان مفتی اعظم بہار و نیپال موہن پور سرلاہی نیپال۔
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
(1) بعض فقہاء کے نزدیک کتا نجس عین ہے اور اکثر فقہاء کرام کے نزدیک کتا نجس عین نہیں ہے بلکہ طاہر العین ہے جو فقہاء نجس عین کہ رہے ہیں ان کے بارے میں سعایہ میں ہے کہ
قلت لم یتضح لی الی الآن دلیل علی کونہ نجس العین و دلائل المثبتین کلھا مخدوشۃ۔
یعنی میں کہتا ہوں اب تک مجھے اس کے نجس عین ہونے پر کوئی واضح دلیل نہیں ملی۔نجس ثابت کرنے والوں کے تمام دلائل کمزور ہیں۔
(السعایۃ فی کشف ما فی شرح الوقایۃ جلد اول ص 409)
2 منحۃ الخالق علی ابحر میں ہے کہ
القول بطہارۃ عینہ ھو الاصح آھ۔
القول بطہارۃ عینہ ھو الاصح آھ۔
یعنی اس کے طاہر عین ہونے کا قول ہی زیادہ صحیح ہے۔
(منحۃ الخالق علی ابحر جلد اول ص 102)
(3) ہدایہ میں ہے کہ
ولیس الکلب بنجس العین
(3) ہدایہ میں ہے کہ
ولیس الکلب بنجس العین
یعنی اور کتا نجس عین نہیں۔
(ہدایہ قبیل فصل فی البر جلد اول ص 24)
(4) اور درمختار میں ہے کہ
وھو (ای عدم کون الکلب نجس العین)
الصحیحہ والا قرب الی الصواب بدائع وھو ظاہر المتون بحر ومقتضی عموم الادلۃ فتح۔
(4) اور درمختار میں ہے کہ
وھو (ای عدم کون الکلب نجس العین)
الصحیحہ والا قرب الی الصواب بدائع وھو ظاہر المتون بحر ومقتضی عموم الادلۃ فتح۔
یعنی اور وہ ( یعنی کتے کا نجس العین نہ ہونا ہی صحیح اور درستگی کے زیادہ قریب ہے ۔بدائع ۔متون یہی ظاہر ہوتا ہے البحر الرائق عام دلائل کا مقتضی یہی ہے فتح القدیر۔
(ردالمحتار جلد اول ص239)
اور عالمگیری میں ہے
(5) والصحیح ان الکلب لیس نجیس العین۔
اور عالمگیری میں ہے
(5) والصحیح ان الکلب لیس نجیس العین۔
یعنی صحیح یہ ہے کہ کتا نجس عین نہی۔
(فتاویٰ عالمگیری جلد اول ص 19)
(6) تنویر الابصار اور اس کی شرح درمختار میں ہے
اعلم انہ لیس الکلب بنجس العین عند الانام وعلیہ الفتاوی وان رجح بعضھم النجاسۃ کما بسطہ ابن الشخنۃ۔
(6) تنویر الابصار اور اس کی شرح درمختار میں ہے
اعلم انہ لیس الکلب بنجس العین عند الانام وعلیہ الفتاوی وان رجح بعضھم النجاسۃ کما بسطہ ابن الشخنۃ۔
یعنی جان لو ! امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نزدیک کتا نجس عین نہیں ۔اور اسی پر فتویٰ ہے۔
اگرچہ بعض فقہاء نے اس کی نجس ہونے کی ترجیح دی ہے جیسا کہ ابن الشخنہ نے اسے تفصیل سے بیان کیا ہے۔
(درمختار باب المیاہ جلد اول 38)
صحیح بات یہ ہے کہ کتا خشک ہو یا تر ناپاک نہیں ہے یعنی نجس عین نہیں ہے اور یہ قول صحت کے زیادہ قریب ہے اکثر مشائخ نے یہی راہ اختیار کی ہے ۔ہاں اس کا لعاب ناپاک ہے اسی لئے فقہاء فرماتے ہیں کہ کتا نجس العین نہیں اگر کتا کا بدن سوکھا ہو یا بھینگا کسی کے کپڑا یا بدن میں لگ جائے تو کپڑا اور بدن ناپاک نہ ہوگا جبکہ اس کے بدن میں نجاست نہ لگی ہو فتاویٰ رضویہ میں ہے کہ اگر کتے کے بچے کا منہ باندھا ہوا تو (نماز جائز ہے) یعنی اسے اٹھانے والے کی نماز جائز ہے
صحیح بات یہ ہے کہ کتا خشک ہو یا تر ناپاک نہیں ہے یعنی نجس عین نہیں ہے اور یہ قول صحت کے زیادہ قریب ہے اکثر مشائخ نے یہی راہ اختیار کی ہے ۔ہاں اس کا لعاب ناپاک ہے اسی لئے فقہاء فرماتے ہیں کہ کتا نجس العین نہیں اگر کتا کا بدن سوکھا ہو یا بھینگا کسی کے کپڑا یا بدن میں لگ جائے تو کپڑا اور بدن ناپاک نہ ہوگا جبکہ اس کے بدن میں نجاست نہ لگی ہو فتاویٰ رضویہ میں ہے کہ اگر کتے کے بچے کا منہ باندھا ہوا تو (نماز جائز ہے) یعنی اسے اٹھانے والے کی نماز جائز ہے
(فتاویٰ رضویہ جلد جدید چہارم ص 420)
کیونکہ کتا ہمیشہ ہر وقت نجاست اٹھائے ہوئے یعنی لگائے ہوئے نہیں ہوتا ہے۔
سرکار سیدی اعلی حضرت نے فرمایا کہ ہمارے امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مذہب میں یہ جانور سائر سباع کے مانند ہے کہ لعاب نجس اور عین طاہر ۔یہی مذہب ہے صحیح واصح معتمد وموید بدلایل قرآن وحدیث ومختار وماخوذ للفتوی عند جمہور مشایخ القدیم والحدیث۔
سرکار سیدی اعلی حضرت نے فرمایا کہ ہمارے امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مذہب میں یہ جانور سائر سباع کے مانند ہے کہ لعاب نجس اور عین طاہر ۔یہی مذہب ہے صحیح واصح معتمد وموید بدلایل قرآن وحدیث ومختار وماخوذ للفتوی عند جمہور مشایخ القدیم والحدیث۔
(فتاوی رضویہ جلد جدید چہارم ص 412)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی