(سوال نمبر 4897)
کیا کسی خواتین سے محبت کرنا جائز ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا کسی خواتین سے محبت کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمّد تاج الدین متھرا یوپی انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام و رحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
جب کسی مرد کا دل کسی لڑکی سے معلق ہو جس سے اس کا نکاح کرنا جائز ہے یا کسی لڑکی نے کسی لڑکے کو پسند کرلیا ہو تو اس کا حل شادی کے علاوہ کچھ نہيں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
(دو محبت کرنے والوں کے لیے ہم نکاح کی مثل کچھ نہیں دیکھتے ) (سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 1847)
نکاح کے بعد محبت جائز بلکہ ثواب اور نکاح سے قبل محبت ناجائز اور گناہ ہے۔ باقی اگر کسی شخص کو کوئی لڑکی پسند ہو اور وہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہو تو نکاح سے پہلے اس لڑکی سے رابطہ رکھنا اور بلا ضرورت بات چیت کرنا یا ملنا ملانا وغیرہ تو جائز نہیں ہے۔ البتہ جس لڑکی سے شادی کا ارادہ ہو، شریعت نے اس کو شادی سے پہلے ایک مرتبہ دیکھ لینے کی اجازت دی ہے
بہار شریعت میں
جس عورت سے نکاح کرنے کا ارادہ ہو تو اس نیت سے دیکھنا جائز ہے۔ کہ حدیث میں یہ آیا ہے کہ جس سے نکاح کرنا چاہتے ہو اس کو دیکھ لو کہ یہ بقائے محبت کا ذریعہ ہوگا۔ اسی طرح عورت اُس مرد کو جس نے اس کے پاس پیغام بھیجا ہے دیکھ سکتی ہے، اگرچہ اندیشہ شہوت ہو مگر دیکھنے میں دونوں کی یہی نیت ہو کہ حدیث پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔
کیا کسی خواتین سے محبت کرنا جائز ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا کسی خواتین سے محبت کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمّد تاج الدین متھرا یوپی انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام و رحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
جب کسی مرد کا دل کسی لڑکی سے معلق ہو جس سے اس کا نکاح کرنا جائز ہے یا کسی لڑکی نے کسی لڑکے کو پسند کرلیا ہو تو اس کا حل شادی کے علاوہ کچھ نہيں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے
(دو محبت کرنے والوں کے لیے ہم نکاح کی مثل کچھ نہیں دیکھتے ) (سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 1847)
نکاح کے بعد محبت جائز بلکہ ثواب اور نکاح سے قبل محبت ناجائز اور گناہ ہے۔ باقی اگر کسی شخص کو کوئی لڑکی پسند ہو اور وہ اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہو تو نکاح سے پہلے اس لڑکی سے رابطہ رکھنا اور بلا ضرورت بات چیت کرنا یا ملنا ملانا وغیرہ تو جائز نہیں ہے۔ البتہ جس لڑکی سے شادی کا ارادہ ہو، شریعت نے اس کو شادی سے پہلے ایک مرتبہ دیکھ لینے کی اجازت دی ہے
بہار شریعت میں
جس عورت سے نکاح کرنے کا ارادہ ہو تو اس نیت سے دیکھنا جائز ہے۔ کہ حدیث میں یہ آیا ہے کہ جس سے نکاح کرنا چاہتے ہو اس کو دیکھ لو کہ یہ بقائے محبت کا ذریعہ ہوگا۔ اسی طرح عورت اُس مرد کو جس نے اس کے پاس پیغام بھیجا ہے دیکھ سکتی ہے، اگرچہ اندیشہ شہوت ہو مگر دیکھنے میں دونوں کی یہی نیت ہو کہ حدیث پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔
(بہار شریعت ح 16 ص 450 مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
06/11/2023
06/11/2023