Type Here to Get Search Results !

بغیر وضو قرآن مجید پڑھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4879)
بغیر وضو قرآن مجید پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ بغیر وضو مدنی پنج سورہ سے قرآن کی تلاوت کر سکتے ہیں جبکہ حروف پر ہاتھ نہ لگائے اور پیج کے کنارے سے ورق پلٹی کرے
سائل:- محمد ارشد عطاری جھارکھنڈ انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
 مذکورہ صورت میں مدنی پنج سورہ سے آیات قرآنی پڑھنا جائز ہے جبکہ آیات کو ٹچ نہ کیا جائے۔چونکہ قرآن کریم کو ہاتھ لگانے کے لیے باوضو ہونا ضروری ہے البتہ زبانی تلاوت کے لیے باوضو ہونا ضروری نہیں وضو کے بغیر زبانی تلاوت کرنا جائز ہے اس کے علاوہ جنبی حائضہ اور نفساء کے لیے قرآن کو چھونا یا زبانی تلاوت کرنا دونوں جائز نہیں۔
فتاوی شامی میں ہے 
ویحرم بہ أی بالأکبر وبالأصغر مس مصحف إلا بغلاف متجاف۔
(در مختار:1/315) 
حاصل کلام یہ ہے کہ
بے وضو قرآنِ مجید کی تلاوت کر سکتا ہے کیوں کہ کتاب و سنت میں بے وضو آدمی کو قرآن مجید کی تلاوت سے نہیں روکا گیا ہے اور قرآن مجید کی تلاوت کا حکم خود قرآن مجید میں ہے،
فَاقۡرَءُوۡا مَا تَیَسَّرَ مِنَ الۡقُرۡاٰنِ ؕ
قرآن میں سے جو میسر ہو پڑھو (سورہ مزمل-20)
یہاں اللہ پاک نے قرآن پڑھنے کا حکم دیا ہے مگر یہ نہیں فرمایا کہ بے وضو کی حالت میں نا پڑھو یا یہ بھی نہیں فرمایا کہ وضو کر کے پڑھو۔
حدیث میں ہے 
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ اور اپنی خالہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں گزاری۔ ( وہ فرماتے ہیں کہ ) میں تکیہ کے عرض ( یعنی گوشہ ) کی طرف لیٹ گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اہلیہ نے ( معمول کے مطابق ) تکیہ کی لمبائی پر ( سر رکھ کر ) آرام فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوتے رہے اور جب آدھی رات ہو گئی یا اس سے کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد آپ بیدار ہوئے اور اپنے ہاتھوں سے اپنی نیند کو دور کرنے کے لیے آنکھیں ملنے لگے۔ پھر آپ نے سورۃ آل عمران کی آخری دس آیتیں پڑھیں، پھر ایک مشکیزہ کے پاس جو ( چھت میں ) لٹکا ہوا تھا آپ کھڑے ہو گئے اور اس سے وضو کیا، خوب اچھی طرح، پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے)
(صحيح البخاري| كِتَابٌ : الْوُضُوءُ | بَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ بَعْدَ الْحَدَثِ،حدیث نمبر-183)
اس حدیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے تلاوت کی اور پھر بعد میں وضو کیا۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
04/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area