Type Here to Get Search Results !

بوسیدہ قرآن و حدیث یا آیات و احادیث اگر اخبار میں لکھے ہوے ہوں تو کیا کیا جائے؟

 (سوال نمبر4745)
بوسیدہ قرآن و حدیث یا آیات و احادیث اگر اخبار میں لکھے ہوے ہوں تو کیا کیا جائے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ عظمت والے اوراق
جیسے اخبار اس میں احادیث مبارکہ بھی ہوتی ہے اور اور کوئی صفحہ جس میں اسماء اللہ لکھے ہوے ہوں وغیرہم جب بوسیدہ ہوجائیں انکو دفنانا یا پانی میں بہانا چاہئے کیا انکو جلاسکتے ہیں یا نہیں؟ برائے ایشیاء جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- سید محمد آصف علی بخاری لاھور پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي علي رسوله الكريم 
 وعليكم ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عزوجل 
قرآن و حدیث جب بوسیدہ ہوجائے اور پڑھنے کے قابل نہ ہوں پھر اسے بغلی قبر بناکر پاک کپڑے میں لپیٹ کر دفن کردیا جائے اسی طرح اخبار میں جو آیات و احادیث یا اسمائے الہی اور عظمت والے نام ہوں اسے کاٹ کر کپڑے میں لپیٹ کر بغلی قبر میں دفن کیا جائے اور دوسری صورت کپڑے میں لپیٹ کر کسی پتھر سے باندھ کر زیادہ پاک پانی میں ڈال دیا جائے کہ زمین میں بیٹھ جائے ۔پر جلانا کسی صورت جائز نہیں ہے ۔
فتاوی رضویہ میں ہے 
احراق مصحف بوسیدہ و غیر منتفع علماء میں مختلف فیہ ہے اور فتوی اس پر ہے کہ جائز نہیں،
 قال فی الفتاوی عالمگیریۃ المصحف إذا صار خلقا و تعذرت القراء ۃ منہ لا یحرق بالنار أشار الشیبانی إلی ھٰذا فی السیر الکبیر و بہ نأخذ کما فی الذخیرۃ
فتاوی عالمگیری میں فرمایا:جب مصحف پرانا اور بوسیدہ ہو جائے اور وہ پڑھے جانے کے لائق نہ رہے تو بھی اسے آگ میں نہ جلایا جائے، چنانچہ امام محمد شیبانی نے سیر کبیر میں اس کی طرف اشارہ فرمایا ہے ، لہٰذا اسی کو ہم اختیار کرتے ہیں، کتاب ذخیرہ میں اسی طرح مذکور ہے۔
بلکہ ایسے مصاحف کو پاک کپڑے میں لپیٹ کر دفن کرنا چاہیے 
فیھا أیضا المصحف إذا صار خلقاً لا یقرأ منہ و یخاف أن یضیع یجعل فی خرقۃ طاھرۃ و یدفن و دفنہ أولی من وضعہ موضعا یخاف أن یقع علیہ النجاسۃ أو نحو ذٰلک و یلحد لہ لأنہ لو شق و دفن یحتاج إلیٰ إھالۃ التراب علیہ و فی ذٰلک نوح تحقیر إلا إذا جعل فوقہ سقف بحیث لا یصل التراب إلیہ فھو حسن أیضا کذا فی الغرائب“ 
یعنی اسی عالمگیری میں یہ بھی لکھا ہے کہ جب مصحف بوسیدہ ہو جائے اور اسے نہ پڑھا جا سکے اور یہ اندیشہ ہو کہ کہیں گر کر بکھر جائے گا اور بے ادبی ہونے لگے گی تو اسے کسی پاک کپڑے میں لپیٹ کر کسی محفوظ جگہ دفن کر دیا جائے اور اسے دفن کرنا زیادہ بہتر ہے، بنسبت کسی ایسی جگہ رکھ دینے کے جہاں اس پر گندگی پڑے اور آلودہ ہو جائے اور لا علمی میں پاؤں کے نیچے روندا جانے لگے، نیز اس کی تدفین کے لیے صندوقچی قبر کی بجائے بغلی قبر بنائی جائے، اس لیے کہ اگر صندوق نما قبر بنائی گئی تو دفن کرنے کے لیے اس پر مٹی ڈالنے کی ضرورت پیش آئے گی اور یہ عمل بھی ایک لحاظ سے بے ادبی والا ہے، ہاں اگر مصحف شریف کو قبر میں رکھ کر اوپر چھت بنا دی جائے تاکہ اس پر مٹی نہ پڑے اور نہ اس تک مٹی پہنچے تو بھی اچھی تدبیر ہے، اسی طرح فتاوی الغرائب میں مذکور ہے۔
اور صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے کہ احراق واقع ہوا ، کما فی حدیث البخاری، بغرض رفع فتنہ و فساد تھا اور بالکلیہ رفع اس کا اسی طریقہ پر منحصر کہ صورت دفن میں ان لوگوں سے جنہیں مصاحف محرقہ اور ان کی ترتیب خلاف واقع پر اصرار تھا، احتمال اخراج تھا، بخلاف ما نحن فیہ کہ یہاں مقصود حفظ مصاحف ہے، بے ادبی اور ضائع ہو جانے سے اور یہ امر طریقۂ دفن میں کہ مختار علماء ہے کما مر بنھج أحسن، حاصل۔ البتہ قواعد بغدادی و ابجد اور سب کتب غیر منتفع بہا ما ورائے مصحف کریم کو جلا دینا بعد محو اسمائے باری عز اسمہ اور اسمائے رسل و ملائکہ صلی اللہ تعالیٰ علیہم و سلم اجمعین کے جائز ہے۔
(فتاوی رضویہ، ج 23،ص338تا 340، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
 وقار الفتاوی میں ہے
قرآن پاک کے بوسیدہ اور پرانے اوراق اور وہ اخبارات جن پر قرآنی آیات و احادیث وغیرہ لکھی ہوئی ہوتی ہیں، ان کو جمع کرنا اور اس کے بعد ایک مقام پر دفن کردینا یا کھلے پانی جیسے سمندر یا دریا وغیرہ میں پتھر باندھ کر ڈال دینا سب سے زیادہ مناسب ہے۔ (وقار الفتاوی جلد 2 ، ص 100 ، بزم وقار الدین، کراچی)
 فتاوی رضویہ میں ہے 
ادب و اجلال جہاں تک ممکن ہو بہتر ہے۔ فتح القدیر میں ہے
کل ما کان فی الأدب و الإجلال کان حسناً
ہر وہ کام جو ادب و احترام میں داخل ہو وہ اچھا ہے 
(فتاوی رضویہ، ج 23،ص 405، رضا فاؤنڈیشن)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/11/2022

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area