(سوال نمبر 4737)
نعلین مبارک کا بیج بیت الخلاء میں لے کر جانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ سگے نانا کے بھائی کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
اور مزید قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ لڑکے اور لڑکی دونوں کیلئے کن رشتے داروں سے نکاح حلال اور کن سے حرام۔
اور دوسرا سوال جیب میں نعلین پاک پلاسٹک کوٹنگ کیا ہوا رکھنا کیسا ہے کیونکہ جیب میں ہی رہے گا تو بیت الخلا میں لے جانے سے بے ادبی ہوگی
جواب ارشاد فرما دیں جزاک اللہ خیرا کثیرا
سائل:- عبد المجید عطاری اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
نعلین مبارک کا بیج بیت الخلاء میں لے کر جانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و شرع متین کہ سگے نانا کے بھائی کی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
اور مزید قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ لڑکے اور لڑکی دونوں کیلئے کن رشتے داروں سے نکاح حلال اور کن سے حرام۔
اور دوسرا سوال جیب میں نعلین پاک پلاسٹک کوٹنگ کیا ہوا رکھنا کیسا ہے کیونکہ جیب میں ہی رہے گا تو بیت الخلا میں لے جانے سے بے ادبی ہوگی
جواب ارشاد فرما دیں جزاک اللہ خیرا کثیرا
سائل:- عبد المجید عطاری اورنگی ٹاؤن کراچی پاکستان
♦•••••••••••••••••••••••••♦
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ ارے جب سگے نانا کے بیٹا کی بیٹی سے نکاح جائز ہے یعنی مامو کی بیٹی۔
نانا کے بھائی کی بیٹی یعنی والدہ کی چچازاد بہن سے بھی نکاح شرعاً درست ہے۔
اسی طرح دادا کے بھائی کی بیٹی یعنی والد کی چچازاد بہن سے نکاح کرناشرعاً جائز ہے،
تبيين الحقائق شرح كنزالدقائق ميں هے:
اعلم أن المحرمات أنواع النوع الأول المحرمات بالنسب وهن أنواع فروعه وأصوله وفروع أبويه وإن نزلوا وفروع أجداده وجداته إذا انفصلوا ببطن واحد، والنوع الثاني: المحرمات بالمصاهرة، وهن أنواع أربعة فروع نسائه المدخول بهن وأصولهن وحلائل فروعه وحلائل أصوله والنوع الثالث المحرمات بالرضاع وأنواعهن كالنسب والنوع الرابع حرمة الجمع، وهي أنواع حرمة الجمع بين المحارم، وحرمة الجمع بين الأجنبيات كالجمع بين الخمس أو بين الحرة والأمة، والحرة متقدمة، والنوع الخامس: المحرمة لحق الغير كمنكوحة الغير ومعتدته والحامل بثابت النسب، والنوع السادس المحرمة لعدم دين سماوي كالمجوسية والمشركة، والنوع السابع المحرمة للتنافي كنكاح السيدة مملوكها
(كتاب النكاح ،فصل في المحرمات ج : 2 ص : 101 ط : دارالكتاب الاسلامی)
٢/ محرماتِ نکاح تین طرح کی عورتیں ہیں:
١/ محرماتِ نسب:
ماں (حقیقی ماں یا سوتیلی ماں، اسی طرح دادی یا نانی)
بیٹی (اسی طرح پوتی یا نواسی)
بہن (حقیقی بہن، ماں شریک بہن، باپ شریک بہن)
پھوپھی (والد کی بہن خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
خالہ (ماں کی بہن خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
بھتیجی (بھائی کی بیٹی خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
بھانجی (بہن کی بیٹی خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
٢/ محرماتِ رضاعت:
جو رشتے نسب کے سبب حرمت والے قرار پاتے ہیں وہ رضاعت (دودھ پینے) کی وجہ سے بھی محرم بن جاتے ہیں۔ رضاعی ماں، رضاعی بیٹی، رضاعی بہن، رضاعی پھوپھی، رضاعی خالہ، رضاعی بھتیجی اور رضاعی بھانجی سے بھی نکاح نہیں ہوسکتا ہے بشرطیکہ دودھ چھڑانے کی مدت (اڑھائی سال) سے پہلے دودھ پلایا گیا ہو۔
٣/ حرمتِ مصاہرت
بیوی کی ماں (ساس)
بیوی کی پہلے شوہر سے بیٹی، لیکن ضروری ہے کہ بیوی سے صحبت کرچکا ہو۔
بیٹے کی بیوی (بہو) (یعنی اگر بیٹا اپنی بیوی کو طلاق دیدے یا مر جائے تو باپ بیٹے کی بیوی سے شادی نہیں کرسکتا)۔
دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنا۔ (اسی طرح خالہ اور اسکی بھانجی، پھوپھی اور اسکی بھتیجی کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنامنع ہے)۔
اس کے علاوہ کسی دوسرے شخص کے نکاح میں موجود عام عورت سے بھی نکاح حرام ہے۔ درج بالا محرمات میں سے کچھ حرمتیں دائمی ہیں اور کچھ عارضی‘ جیسے بیوی کے انتقال یا طلاق کے بعد بیوی کی بہن (سالی)، اسکی خالہ، اسکی بھانجی، اسکی پھوپھی یا اسکی بھتیجی سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔ چاچی اور ممانی اگر درج بالا محرمات میں سے کسی محرم رشتے میں نہیں ہیں تو محرم نہیں ہیں، ماموں یا چچا کے انتقال یا ان کے طلاق دینے کے بعد ممانی اور چاچی کے ساتھ نکاح کیا جاسکتا ہے۔ (کتب فقہ عامہ)
٣/ نعلین مبارک کا بیج بیت الخلاء کے وقت باہر نکال کر رکھ دے جیب میں بھی رکھنے میں کوئ حرج نہیں ہے بس ظاہر میں دیکھائی نہ دے ۔ورنہ بے ادبی اور مکورہ ہے
فتاوٰی رضویہ میں ہے
جس کے ہاتھ میں ایسی انگوٹھی ہو جس پر قرآن پاک میں سے کچھ (کلمات) یا متبرک نام ، جیسے اللہ تعالیٰ کا اسم مبارک یا قرآن حکیم کا نام یا اسمائے انبیاء وملائکہ علیہم الصّلوۃ والثناء (لکھے) ہوں تو اسے حکم ہے کہ جب وہ بیت الخلاء میں جائے، تو اپنے ہاتھ سے انگوٹھی نکال کر باہر رکھ لے، بہتر یہی ہے اور اس کے ضائع ہونے کا خوف ہو ،تو جیب میں ڈال لے یا کسی دوسری چیز میں لپیٹ لے کہ یہ بھی جائز ہے، اگر چہ بے ضرورت اس سے بچنا بہتر ہے، اگر ان صورتوں میں کوئی بھی بجانہ لائے اور یوں ہی بیت الخلاء میں چلاجائے ، تو ایسا کرنا مکروہ ہے
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ ارے جب سگے نانا کے بیٹا کی بیٹی سے نکاح جائز ہے یعنی مامو کی بیٹی۔
نانا کے بھائی کی بیٹی یعنی والدہ کی چچازاد بہن سے بھی نکاح شرعاً درست ہے۔
اسی طرح دادا کے بھائی کی بیٹی یعنی والد کی چچازاد بہن سے نکاح کرناشرعاً جائز ہے،
تبيين الحقائق شرح كنزالدقائق ميں هے:
اعلم أن المحرمات أنواع النوع الأول المحرمات بالنسب وهن أنواع فروعه وأصوله وفروع أبويه وإن نزلوا وفروع أجداده وجداته إذا انفصلوا ببطن واحد، والنوع الثاني: المحرمات بالمصاهرة، وهن أنواع أربعة فروع نسائه المدخول بهن وأصولهن وحلائل فروعه وحلائل أصوله والنوع الثالث المحرمات بالرضاع وأنواعهن كالنسب والنوع الرابع حرمة الجمع، وهي أنواع حرمة الجمع بين المحارم، وحرمة الجمع بين الأجنبيات كالجمع بين الخمس أو بين الحرة والأمة، والحرة متقدمة، والنوع الخامس: المحرمة لحق الغير كمنكوحة الغير ومعتدته والحامل بثابت النسب، والنوع السادس المحرمة لعدم دين سماوي كالمجوسية والمشركة، والنوع السابع المحرمة للتنافي كنكاح السيدة مملوكها
(كتاب النكاح ،فصل في المحرمات ج : 2 ص : 101 ط : دارالكتاب الاسلامی)
٢/ محرماتِ نکاح تین طرح کی عورتیں ہیں:
١/ محرماتِ نسب:
ماں (حقیقی ماں یا سوتیلی ماں، اسی طرح دادی یا نانی)
بیٹی (اسی طرح پوتی یا نواسی)
بہن (حقیقی بہن، ماں شریک بہن، باپ شریک بہن)
پھوپھی (والد کی بہن خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
خالہ (ماں کی بہن خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
بھتیجی (بھائی کی بیٹی خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
بھانجی (بہن کی بیٹی خواہ سگی ہوں یا سوتیلی)
٢/ محرماتِ رضاعت:
جو رشتے نسب کے سبب حرمت والے قرار پاتے ہیں وہ رضاعت (دودھ پینے) کی وجہ سے بھی محرم بن جاتے ہیں۔ رضاعی ماں، رضاعی بیٹی، رضاعی بہن، رضاعی پھوپھی، رضاعی خالہ، رضاعی بھتیجی اور رضاعی بھانجی سے بھی نکاح نہیں ہوسکتا ہے بشرطیکہ دودھ چھڑانے کی مدت (اڑھائی سال) سے پہلے دودھ پلایا گیا ہو۔
٣/ حرمتِ مصاہرت
بیوی کی ماں (ساس)
بیوی کی پہلے شوہر سے بیٹی، لیکن ضروری ہے کہ بیوی سے صحبت کرچکا ہو۔
بیٹے کی بیوی (بہو) (یعنی اگر بیٹا اپنی بیوی کو طلاق دیدے یا مر جائے تو باپ بیٹے کی بیوی سے شادی نہیں کرسکتا)۔
دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنا۔ (اسی طرح خالہ اور اسکی بھانجی، پھوپھی اور اسکی بھتیجی کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنامنع ہے)۔
اس کے علاوہ کسی دوسرے شخص کے نکاح میں موجود عام عورت سے بھی نکاح حرام ہے۔ درج بالا محرمات میں سے کچھ حرمتیں دائمی ہیں اور کچھ عارضی‘ جیسے بیوی کے انتقال یا طلاق کے بعد بیوی کی بہن (سالی)، اسکی خالہ، اسکی بھانجی، اسکی پھوپھی یا اسکی بھتیجی سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔ چاچی اور ممانی اگر درج بالا محرمات میں سے کسی محرم رشتے میں نہیں ہیں تو محرم نہیں ہیں، ماموں یا چچا کے انتقال یا ان کے طلاق دینے کے بعد ممانی اور چاچی کے ساتھ نکاح کیا جاسکتا ہے۔ (کتب فقہ عامہ)
٣/ نعلین مبارک کا بیج بیت الخلاء کے وقت باہر نکال کر رکھ دے جیب میں بھی رکھنے میں کوئ حرج نہیں ہے بس ظاہر میں دیکھائی نہ دے ۔ورنہ بے ادبی اور مکورہ ہے
فتاوٰی رضویہ میں ہے
جس کے ہاتھ میں ایسی انگوٹھی ہو جس پر قرآن پاک میں سے کچھ (کلمات) یا متبرک نام ، جیسے اللہ تعالیٰ کا اسم مبارک یا قرآن حکیم کا نام یا اسمائے انبیاء وملائکہ علیہم الصّلوۃ والثناء (لکھے) ہوں تو اسے حکم ہے کہ جب وہ بیت الخلاء میں جائے، تو اپنے ہاتھ سے انگوٹھی نکال کر باہر رکھ لے، بہتر یہی ہے اور اس کے ضائع ہونے کا خوف ہو ،تو جیب میں ڈال لے یا کسی دوسری چیز میں لپیٹ لے کہ یہ بھی جائز ہے، اگر چہ بے ضرورت اس سے بچنا بہتر ہے، اگر ان صورتوں میں کوئی بھی بجانہ لائے اور یوں ہی بیت الخلاء میں چلاجائے ، تو ایسا کرنا مکروہ ہے
(فتاویٰ رضویہ، جلد4،صفحہ582،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن،لاھور)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
17/10/2923
17/10/2923