(1) پیلو یا زیتون یا نیم یا کڑوی لکڑی سے مسواک کرنے سے تیس منافع حاصل ہوتے ہیں لہذا اور مسواک کی سنت اور منافع چھوڑ کر برش اور پیسٹ سے منھ دھونا سخت جہالت ہے اور طریقہ نصاری ہے۔
(2) بانس یا انار کی لکڑی سے مسواک کرنا منع ہے۔
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
(2) بانس یا انار کی لکڑی سے مسواک کرنا منع ہے۔
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ پیسٹ اور برش سے مسواک کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
برش اور پیسٹ سے مسواک کرنا جائز ہے مگر یہ طریقہ نصاری ہے لہذا مسلمانوں کو مسواک کی سنت چھوڑ کر نصرانیوں کا برش اختیار کرنا سخت جہالت و حماقت اور مرض قلب کی دلیل ہے
حضور سیدی سرکار اعلی حضرت عظیم البرکت حضور مجدد اعظم سیدنا امام احمد رضا قادری بریلی شریف قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ مسواک کی سنت چھوڑ کر نصرانیوں کا برش اختیار کرنا ہی سخت جہالت و حماقت اور مرض قلب کی دلیل ہے۔
حضور سیدی سرکار اعلی حضرت عظیم البرکت حضور مجدد اعظم سیدنا امام احمد رضا قادری بریلی شریف قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ مسواک کی سنت چھوڑ کر نصرانیوں کا برش اختیار کرنا ہی سخت جہالت و حماقت اور مرض قلب کی دلیل ہے۔
(فتاوی رضویہ جلد جدید 21 ص 621)
امام اعظم ابوحنیفہ قدس سرہ کا قول ہے :مسواک کرنا دین کی سنن سے ہے
(ردالمحتار علی الدرمختار کتاب الطہارت)
مسواک کا اطلاق برش اور پیسٹ پر نہیں ہوتا ہے کہ مسواک لغت میں دانت صاف کرنے کی ریشہ دار لکڑی کو کہتے ہیں۔ اور برش و پیسٹ لکڑی کا نہیں ہوتا ہے اگرچہ برش اور پیسٹ سے منھ صاف کرنا ناجائز و حرام نہیں ہے لیکن نصرانیوں کا طریقہ ہے اس لئے نہ دھونا ہی عقلمندی ہے بلکہ برش سے منھ دھونا مرض قلب کی دلیل ہے جیسا کہ امام احمد رضا خان قادری بریلی شریف قدس سرہ نے ارشاد فرمایا
لکڑی سے مسواک کرنے کے تیس برکات:-
مسواک کرنے کے تیس (30) منافع ہیں جن میں چوبیس (24) منافع اس طرح ہیں۔
علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ ردالمحتار میں تحریر فرماتے ہیں کہ فی الشرنبلالیۃ عن حاشیۃصحیح البخاری للفارضی ؛ یعنی الشرنبلالیہ میں الفارضی کے حاشیہ صحیح البخاری شریف کے حوالہ سے منقول ہے
مسواک کرنے سے بڑھاپا دیر سے آتا ہے۔
(1) ان منھا انہ یبطی بالشیب یعنی مسواک کے منافع سے ہے مسواک کرنے سے بڑھاپا دیر سے آتا ہے
مسواک نظر کو تیز کرتی ہے۔
(2) یحد البصر یعنی مسواک نظر کو تیز کرتی ہے
مسواک موت کے علاؤہ ہر مرض سے شفا ہے
،(3) واحسنھا انہ شفاء لما دون الموت یعنی مسواک کرنے سے سب سے بہتر نفع کہ یہ موت کے علاؤہ ہر مرض کے لئے شفا ہے
مسواک کرنے والا مومن پل صراط پر تیزی سے گزر جائے گا۔
(4) وانہ یسرع فی المشی علی الصراط ۔اھ یعنی پل صراط پر جلدی گزرنے کا موجب بنے گا یعنی جو ہمیشہ مسواک کرے گا وہ پل صراط پر جلدی سے گزر جائے گا
مسواک منہ کی بدبو کو دور کرتی ہے۔
(5) ومنھا مافی شرح المنیۃ وغیرہ :
مسواک کا اطلاق برش اور پیسٹ پر نہیں ہوتا ہے کہ مسواک لغت میں دانت صاف کرنے کی ریشہ دار لکڑی کو کہتے ہیں۔ اور برش و پیسٹ لکڑی کا نہیں ہوتا ہے اگرچہ برش اور پیسٹ سے منھ صاف کرنا ناجائز و حرام نہیں ہے لیکن نصرانیوں کا طریقہ ہے اس لئے نہ دھونا ہی عقلمندی ہے بلکہ برش سے منھ دھونا مرض قلب کی دلیل ہے جیسا کہ امام احمد رضا خان قادری بریلی شریف قدس سرہ نے ارشاد فرمایا
لکڑی سے مسواک کرنے کے تیس برکات:-
مسواک کرنے کے تیس (30) منافع ہیں جن میں چوبیس (24) منافع اس طرح ہیں۔
علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ ردالمحتار میں تحریر فرماتے ہیں کہ فی الشرنبلالیۃ عن حاشیۃصحیح البخاری للفارضی ؛ یعنی الشرنبلالیہ میں الفارضی کے حاشیہ صحیح البخاری شریف کے حوالہ سے منقول ہے
مسواک کرنے سے بڑھاپا دیر سے آتا ہے۔
(1) ان منھا انہ یبطی بالشیب یعنی مسواک کے منافع سے ہے مسواک کرنے سے بڑھاپا دیر سے آتا ہے
مسواک نظر کو تیز کرتی ہے۔
(2) یحد البصر یعنی مسواک نظر کو تیز کرتی ہے
مسواک موت کے علاؤہ ہر مرض سے شفا ہے
،(3) واحسنھا انہ شفاء لما دون الموت یعنی مسواک کرنے سے سب سے بہتر نفع کہ یہ موت کے علاؤہ ہر مرض کے لئے شفا ہے
مسواک کرنے والا مومن پل صراط پر تیزی سے گزر جائے گا۔
(4) وانہ یسرع فی المشی علی الصراط ۔اھ یعنی پل صراط پر جلدی گزرنے کا موجب بنے گا یعنی جو ہمیشہ مسواک کرے گا وہ پل صراط پر جلدی سے گزر جائے گا
مسواک منہ کی بدبو کو دور کرتی ہے۔
(5) ومنھا مافی شرح المنیۃ وغیرہ :
انہ مطھرۃ للفھم یعنی ان منافع میں سے وہ ہیں جو :شرح المنیہ :وغیرہ میں ہیں کہ یہ منہ کو صاف کرتی ہے یعنی مسواک منہ کی بدبو کو دور کرتی ہے
مسواک کرنا خدا تعالیٰ کی رضا کا باعث ہے یہ بہت اہم منافع ہے۔
(6) و مرضاۃ للرب یعنی اور رب تعالیٰ کی رضا کا باعث ہے یعنی مسواک رب عزوجل کو راضی کرنے کا ذریعہ ہے
مسواک کرنے والے سے فرشتے خوش ہوتے ہیں۔
(7) ومفرحۃ للملائکۃ یعنی فرشتوں کے لئے فرحت کا موجب ہے
(8)ومجلاۃ للبصر یعنی نظر کو تیز کرتا ہے
(9)ویذھب البخر والحفر یعنی دانتوں کی بدبو اور زردی کو دور کرتا ہے یعنی مسواک منھ کی بدبو اور دانت کا پیلاپن دور کرتی ہے
مسواک مسوڑوں کو مظبوط کرتا ہے۔
(10) ویبیض الاسنان ویشد اللئۃ یعنی دانتوں کو سفید کرتا ہے اور مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے
مسواک کرنے سے کھانا ہضم ہوتا ہے۔
(11) ویھضم الطعام یعنی کھانا کو ہضم کرتا ہے
مسواک بلغم کو ختم کرتا ہے
(12) ویقطع البلغم یعنی مسواک بلغم کاٹتی ہے یعنی بلغم کو ختم کرتا ہے
نماز سے پہلے مسواک کرنا ثواب کو کئی گنا کرتا ہے بلکہ ستائیس گناہ زیادہ ثواب ملتا ہے
(13) ویضاعف الصلاۃ یعنی نماز میں ثواب کو کئی گناہ کرتا ہے
(14) ویطھر طریق القرآن یعنی قرآن مجید پڑھنے کے راستہ کو پاک کرتا ہے
مسواک فصاحت میں اضافہ کرتی ہے۔
(15) ویزید فی الفصاحۃ یعنی مسواک فصاحت میں اضافہ کرتی ہے
مسواک کرنے سے معدہ قوت ملتی ہے
(16) ویقوی المعدۃ یعنی مسواک معدہ مضبوط کرتی ہے
مسواک کرنے سے شیطان کو تکلیف ہوتی ہے
(17 ) ویسخط الشیطان یعنی شیطان کو رنجیدہ کرتا ہے یہ کہ مسواک شیطان کو پریشان کرتی ہے
(18) ویزید فی الحسنات یعنی نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے یعنی مسواک نیکیوں کو بڑھاتی ہے
(19) ویقطع المرۃ یعنی صفراء کو ختم کرتا ہے
مسواک سے درد سر میں آرام ملتا ہے اور دانت کا درد بھی آرام ہوجاتا ہے
(20 )ویسکن عروق الراس ووجع الاسنان اور سر کی رگوں کو سکون دیتا ہے اور دانتوں کے درد کو آرام دیتا ہے یعنی مسواک سر درد سے راحت پہنچاتی ہے اور مسواک دانت درد سے راحت دلاتی ہے
مسواک کرنے والے مومن کی روح نکلنے میں آسانی ہوتی ہے نزع کی تکلیف سے محفوظ رہتا ہے الحمد اللہ
(21) و یطیب النکھۃ اور منھ کی بو کو صاف کرتا ہے
(22) ویسھل خروج الروح اور روح کے نکلنے میں آسانی کرتی ہے یعنی مسواک روح نکلنا آسان کرتی ہے روح نکلتے وقت تکلیف نہیں ہوتی ہے
قال فی النھر :
مسواک کرنا خدا تعالیٰ کی رضا کا باعث ہے یہ بہت اہم منافع ہے۔
(6) و مرضاۃ للرب یعنی اور رب تعالیٰ کی رضا کا باعث ہے یعنی مسواک رب عزوجل کو راضی کرنے کا ذریعہ ہے
مسواک کرنے والے سے فرشتے خوش ہوتے ہیں۔
(7) ومفرحۃ للملائکۃ یعنی فرشتوں کے لئے فرحت کا موجب ہے
(8)ومجلاۃ للبصر یعنی نظر کو تیز کرتا ہے
(9)ویذھب البخر والحفر یعنی دانتوں کی بدبو اور زردی کو دور کرتا ہے یعنی مسواک منھ کی بدبو اور دانت کا پیلاپن دور کرتی ہے
مسواک مسوڑوں کو مظبوط کرتا ہے۔
(10) ویبیض الاسنان ویشد اللئۃ یعنی دانتوں کو سفید کرتا ہے اور مسوڑوں کو مضبوط کرتا ہے
مسواک کرنے سے کھانا ہضم ہوتا ہے۔
(11) ویھضم الطعام یعنی کھانا کو ہضم کرتا ہے
مسواک بلغم کو ختم کرتا ہے
(12) ویقطع البلغم یعنی مسواک بلغم کاٹتی ہے یعنی بلغم کو ختم کرتا ہے
نماز سے پہلے مسواک کرنا ثواب کو کئی گنا کرتا ہے بلکہ ستائیس گناہ زیادہ ثواب ملتا ہے
(13) ویضاعف الصلاۃ یعنی نماز میں ثواب کو کئی گناہ کرتا ہے
(14) ویطھر طریق القرآن یعنی قرآن مجید پڑھنے کے راستہ کو پاک کرتا ہے
مسواک فصاحت میں اضافہ کرتی ہے۔
(15) ویزید فی الفصاحۃ یعنی مسواک فصاحت میں اضافہ کرتی ہے
مسواک کرنے سے معدہ قوت ملتی ہے
(16) ویقوی المعدۃ یعنی مسواک معدہ مضبوط کرتی ہے
مسواک کرنے سے شیطان کو تکلیف ہوتی ہے
(17 ) ویسخط الشیطان یعنی شیطان کو رنجیدہ کرتا ہے یہ کہ مسواک شیطان کو پریشان کرتی ہے
(18) ویزید فی الحسنات یعنی نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے یعنی مسواک نیکیوں کو بڑھاتی ہے
(19) ویقطع المرۃ یعنی صفراء کو ختم کرتا ہے
مسواک سے درد سر میں آرام ملتا ہے اور دانت کا درد بھی آرام ہوجاتا ہے
(20 )ویسکن عروق الراس ووجع الاسنان اور سر کی رگوں کو سکون دیتا ہے اور دانتوں کے درد کو آرام دیتا ہے یعنی مسواک سر درد سے راحت پہنچاتی ہے اور مسواک دانت درد سے راحت دلاتی ہے
مسواک کرنے والے مومن کی روح نکلنے میں آسانی ہوتی ہے نزع کی تکلیف سے محفوظ رہتا ہے الحمد اللہ
(21) و یطیب النکھۃ اور منھ کی بو کو صاف کرتا ہے
(22) ویسھل خروج الروح اور روح کے نکلنے میں آسانی کرتی ہے یعنی مسواک روح نکلنا آسان کرتی ہے روح نکلتے وقت تکلیف نہیں ہوتی ہے
قال فی النھر :
ومنافعہ وصلت الی نیف وثلاثین منفعۃ یعنی النھر میں فرمایا :
مسواک کرنے کے منافع تیس (30) سے زائد تک پہنچتے ہیں ۔
(23) ادناھا اماطۃ الاذی اور اس کا کم ازکم نفع اذیت کو دور کرتا ہے
مسواک کرنے والے کو اس کی برکت سے موت کے وقت کلمہ یاد رہتا ہے اور بحمدہ سبحانہ وتعالی کلمہ پڑھنے کی توفیق ملتی ہے چونکہ یہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
(24) واعلاھا تذکیر الشھادۃ عند الموت
(23) ادناھا اماطۃ الاذی اور اس کا کم ازکم نفع اذیت کو دور کرتا ہے
مسواک کرنے والے کو اس کی برکت سے موت کے وقت کلمہ یاد رہتا ہے اور بحمدہ سبحانہ وتعالی کلمہ پڑھنے کی توفیق ملتی ہے چونکہ یہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
(24) واعلاھا تذکیر الشھادۃ عند الموت
یعنی مسواک موت کے وقت کلمہ شہادت یاد دلاتی ہے یعنی مسواک کرنے کا اعلی فائدہ موت کے وقت کلمہ شہادت کو یاد دلاتا ہے
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اپنے احسان وکرم سے ہمیں یہ سعادت عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
(1) امام احمد نے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے قول سے روایت کی ہے : مسواک کے ساتھ نماز ان ستر (70) نمازوں سے افضل ہے جو مسواک کے بغیر ہوتی ہیں
(2)مسواک کو عرضا نہ رکھے بلکہ طولا کھڑا رکھے حضور نبی کریم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم مسواک کو کان کی اس جگہ رکھتے تھے جہاں کاتب قلم رکھتا ہے ۔اور صحابہ کرام اپنے کانوں کے پیچھے اپنے مسواک رکھتے تھے ۔بعض صحابہ اپنا مسواک اپنی پگڑی کے بل میں رکھتے تھے
(3)حضرت سعید بن جبیر سے روایت کیا جاتا ہے فرمایا:
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اپنے احسان وکرم سے ہمیں یہ سعادت عطا فرمائے آمین بجاہ النبی الامین صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
(1) امام احمد نے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے قول سے روایت کی ہے : مسواک کے ساتھ نماز ان ستر (70) نمازوں سے افضل ہے جو مسواک کے بغیر ہوتی ہیں
(2)مسواک کو عرضا نہ رکھے بلکہ طولا کھڑا رکھے حضور نبی کریم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم مسواک کو کان کی اس جگہ رکھتے تھے جہاں کاتب قلم رکھتا ہے ۔اور صحابہ کرام اپنے کانوں کے پیچھے اپنے مسواک رکھتے تھے ۔بعض صحابہ اپنا مسواک اپنی پگڑی کے بل میں رکھتے تھے
(3)حضرت سعید بن جبیر سے روایت کیا جاتا ہے فرمایا:
جس نے اپنا مسواک زمین پر رکھا پھر اس کی وجہ سے اسے جنون ہوگیا تو وہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے
(4)الحلیہ میں فرمایا:
(4)الحلیہ میں فرمایا:
بہت سے علماء نے انار اور ریحان کی لکڑی سے مسواک کرنے کی کراہت ذکر کی ہے ۔عینی ہے کی شرح ہدایہ میں سے الحارث نے اپنی مسند میں ضمرہ بن حبیب سے روایت کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ریحان کی لکڑی سے مسواک کرنے سے منع فرمایا اور فرمایا ۔
انہ یحرک عرق الجذام یعنی یہ جذام کی رگ کو حرکت کرتی ہے ۔
و فی النھر: ویستاک بکل عود الا الرمان والقصب
یعنی اور النہر میں ہے : ہر لکڑی کے ساتھ مسواک کیا جائے سوائے انار اور بانس کے (ردالمحتار علی الدرمختار شرح تنویر الابصار جلد اول ص 235)
افضل پیلو کا مسواک ہے پھر زیتون کا ۔الطبرانی نے روایت کیا ہے:
انہ یحرک عرق الجذام یعنی یہ جذام کی رگ کو حرکت کرتی ہے ۔
و فی النھر: ویستاک بکل عود الا الرمان والقصب
یعنی اور النہر میں ہے : ہر لکڑی کے ساتھ مسواک کیا جائے سوائے انار اور بانس کے (ردالمحتار علی الدرمختار شرح تنویر الابصار جلد اول ص 235)
افضل پیلو کا مسواک ہے پھر زیتون کا ۔الطبرانی نے روایت کیا ہے:
بہتر مسواک زیتون ہے جو مبارک درخت سے ہے یہ میرا مسواک ہے اور مجھ سے پہلے انبیاء کا ہے
(ردالمحتار علی الدرمختار شرح تنویر الابصار جلد اول ص 234.235)
مسواک کرنے اور پکڑنے اور رکھنے کا کا طریقہ اور اس کا صحیح سے نہ رکھنا باعث نقصان ہے یہ سنت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اس لئے صحیح طریقہ اختیار کرنا چاہئے
(5) عرضا مسواک کرے طولا مسواک نہ کرے
ولا مضطجعا فانہ یورث کبر الطحال یعنی اور لیٹ کر مسواک نہ کرے کیونکہ یہ تلی کے بڑا ہونے کا موجب ہوتا ہے۔
ولا یقبضہ: فانہ یورث الباسور
(ردالمحتار علی الدرمختار شرح تنویر الابصار جلد اول ص 234.235)
مسواک کرنے اور پکڑنے اور رکھنے کا کا طریقہ اور اس کا صحیح سے نہ رکھنا باعث نقصان ہے یہ سنت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اس لئے صحیح طریقہ اختیار کرنا چاہئے
(5) عرضا مسواک کرے طولا مسواک نہ کرے
ولا مضطجعا فانہ یورث کبر الطحال یعنی اور لیٹ کر مسواک نہ کرے کیونکہ یہ تلی کے بڑا ہونے کا موجب ہوتا ہے۔
ولا یقبضہ: فانہ یورث الباسور
یعنی اور مڑھی میں نہ پکڑے یہ بواسیر کا موجب ہوتا ہے ۔
ولا یمصہ فانہ یورث العمی یعنی اور مسواک چوسے نہیں کیونکہ یہ اندھے پن کا موجب ہوتا ہے
ثم یغسلہ والا فیستاک الشیطان بہ یعنی مسواک کرنے کے بعد مسواک کو دھوئے ورنہ اس کے ساتھ شیطان مسواک کرتا ہے ۔
ولایزاد علی الشبر والا فالشیطان یرکب علیہ
ولا یمصہ فانہ یورث العمی یعنی اور مسواک چوسے نہیں کیونکہ یہ اندھے پن کا موجب ہوتا ہے
ثم یغسلہ والا فیستاک الشیطان بہ یعنی مسواک کرنے کے بعد مسواک کو دھوئے ورنہ اس کے ساتھ شیطان مسواک کرتا ہے ۔
ولایزاد علی الشبر والا فالشیطان یرکب علیہ
یعنی اور مسواک ایک بالشت سے زیادہ نہ ہو ورنہ شیطان اس پر سوار ہوتا ہے یعنی بیٹھتا ہے
ولا یضعہ بل ینصبہ والا فخطر المجنون
ولا یضعہ بل ینصبہ والا فخطر المجنون
یعنی اور مسواک کو لٹا کر نہ رکھے بلکہ اسے سیدھا کھڑا کرکے رکھے ورنہ جنون کا خطرہ ہے
پہلا جو مسواک کیا جاتا ہے تو اس کی تھوک کو نگل جائے کیونکہ یہ جذام ۔برص یعنی سفید داغ ۔اور موت کے سوا ہر بیماری کو مفید ہے اس کے بعد کسی چیز کو نہ نگل کیونکہ یہ وسوسہ کا موجب ہے
جس نے اپنا مسواک زمین پر رکھا پھر اس کی وجہ سے اسے جنون ہوگیا تو وہ اپنے آپ کو ہی ملامت کرے
پہلا جو مسواک کیا جاتا ہے تو اس کی تھوک کو نگل جائے کیونکہ یہ جذام ۔برص یعنی سفید داغ ۔اور موت کے سوا ہر بیماری کو مفید ہے اس کے بعد کسی چیز کو نہ نگل کیونکہ یہ وسوسہ کا موجب ہے
جس نے اپنا مسواک زمین پر رکھا پھر اس کی وجہ سے اسے جنون ہوگیا تو وہ اپنے آپ کو ہی ملامت کرے
(ردالمحتار علی الدرمختار کتاب الطہارت ص 234=235)
مسواک کو پکڑنے کی کیفیت میں سنت یہ ہے کہ اپنی چھوٹی انگلی کو نیچے رکھے اور انگوٹھے کو مسواک کے سر کے نیچے رکھے اور باقی انگلیوں کو مسواک کے اوپر رکھے جیسا کہ اس کو حضرت ابن مسعود نے روایت کیا ہے
(6) پہلے داہنی جانب کے اوپر کے دانت مانجھے ۔پھر بائیں جانب کے اوپر کے دانت ۔پھر داہنی جانب کے نیچے کے ۔پھر بائیں جانب کے نیچے کے
(7) اگر مسواک نہ ہو تو انگلی یا سنگین کپڑے سے دانت مانجھ لے ۔یوہیں اگر دانت نہ ہو تو انگلی یا کپڑا مسوڑوں پر پھیرلے۔
مسواک کو پکڑنے کی کیفیت میں سنت یہ ہے کہ اپنی چھوٹی انگلی کو نیچے رکھے اور انگوٹھے کو مسواک کے سر کے نیچے رکھے اور باقی انگلیوں کو مسواک کے اوپر رکھے جیسا کہ اس کو حضرت ابن مسعود نے روایت کیا ہے
(6) پہلے داہنی جانب کے اوپر کے دانت مانجھے ۔پھر بائیں جانب کے اوپر کے دانت ۔پھر داہنی جانب کے نیچے کے ۔پھر بائیں جانب کے نیچے کے
(7) اگر مسواک نہ ہو تو انگلی یا سنگین کپڑے سے دانت مانجھ لے ۔یوہیں اگر دانت نہ ہو تو انگلی یا کپڑا مسوڑوں پر پھیرلے۔
(شرح بہار شریعت جلد دوم ص 56)
(8) اور مسواک نہ بہت نرم ہو نہ سخت اور پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو ۔میوے یا خوشبودار پھول کے درخت کے نہ ہو۔
(8) اور مسواک نہ بہت نرم ہو نہ سخت اور پیلو یا زیتون یا نیم وغیرہ کڑوی لکڑی کی ہو ۔میوے یا خوشبودار پھول کے درخت کے نہ ہو۔
(شرح بہار شریعت جلد دوم ص 55)
وفی النھر : ویستاک بکل عود الاالرمان والقصب
وفی النھر : ویستاک بکل عود الاالرمان والقصب
یعنی نہر میں ہے کہ ہر لکڑی کے ساتھ مسواک کیا جائے سوائے انار اور بانس کے
آج کل گاؤں میں بانس کی لکڑی سے مسواک کیا جاتا ہے اسے بچے بلکہ اس کی جگہ نیم کی لکڑی سے مسواک کرے
برش و پیشٹ سے مسواک کرنا جائز ہے لیکن یہ طریقہ نصاری ہے اور
کڑوی لکڑی سے مسواک کرنے سے جو ( 30) تیس منافع حاصل ہوتے ہیں وہ برش سے مسواک کرنے سے حاصل نہیں ہوتے ہیں ہاں ایک دو منافع مثلا منھ کا صاف ہونا وغیرہ حاصل ہوتا ہے لیکن باقی اہم منافع حاصل نہیں ہوتے ہیں
اور مسواک نہ ہونے یا دانتوں کے نہ ہونے کی صورت میں سخت کپڑا یا انگلی اس کے قائم مقام ہوجاتی ہے ۔
مسواک کو گندگی کی جگہ نہ پھینکے
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
آج کل گاؤں میں بانس کی لکڑی سے مسواک کیا جاتا ہے اسے بچے بلکہ اس کی جگہ نیم کی لکڑی سے مسواک کرے
برش و پیشٹ سے مسواک کرنا جائز ہے لیکن یہ طریقہ نصاری ہے اور
کڑوی لکڑی سے مسواک کرنے سے جو ( 30) تیس منافع حاصل ہوتے ہیں وہ برش سے مسواک کرنے سے حاصل نہیں ہوتے ہیں ہاں ایک دو منافع مثلا منھ کا صاف ہونا وغیرہ حاصل ہوتا ہے لیکن باقی اہم منافع حاصل نہیں ہوتے ہیں
اور مسواک نہ ہونے یا دانتوں کے نہ ہونے کی صورت میں سخت کپڑا یا انگلی اس کے قائم مقام ہوجاتی ہے ۔
مسواک کو گندگی کی جگہ نہ پھینکے
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ النفس محقق دوراں مفتی اعظم بہارحضرت علامہ
مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
مورخہ 27 رمضان المبارک 1444
19 اپریل 2023
ازقلم:-
19 اپریل 2023
ازقلم:-
حضور مصباح ملت مفتی اعظم بہار حضرت مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی بہار
ترسیل:-
ترسیل:-
محمد محب اللہ خان ڈائریکٹر مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ آزاد چوک سیتا مڑھی بہار
اراکین مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ۔
اور رکن تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف۔
سرپرست:-
اراکین مفتی اعظم بہار ایجوکیشنل ٹرسٹ۔
اور رکن تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی مرپا شریف۔
سرپرست:-
حضور توصیف ملت حضور تاج السنہ شیخ طریقت حضرت علامہ مفتی محمد توصیف رضا خان صاحب قادری بریلوی مدظلہ العالی
صدر رکن اکیڈمی تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی
شیر مہاراشٹر مفسر قرآن قاضی اعظم مہاراشٹرا حضرت علامہ مفتی محمد علاؤ الدین رضوی ثنائی صاحب میرا روڈ ممبئی مہاراشٹرا۔
(2) رکن خصوصی:-
شیخ طریقت ماہر علم و حکمت حضرت علامہ مفتی اہل سنت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد شمس الحق رضوی ثنائی کھوٹونہ نیپال
(3) رکن خصوصی
جامع معقولات و منقولات ماہر درسیات حضرت علامہ مفتی محمد نعمت اللہ قادری بریلوی شریف
(4)ناشر مسلک اعلیٰ حضرت عالم علم و حکمت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد قمر الزماں یار علوی ثنائی بانی دارالعلوم ملک العلماء گونڈی ممبئی 43 مہاراشٹرا
(5) حضرت سراج العلماء مفتی محمد سراج احمد مصباحی ممبئی
(6) رکن سراج ملت حضرت مفتی عبد الغفار خاں نوری مرپاوی سیتا مڑھی بہار
(7) پابند شرع متین حضرت علامہ مولانا مفتی محمد علی زین اللہ خان ثنائی نیتاجی نگر گھاٹکریر مشرق ممبئی 77 مہاراشٹر
(8) عالم نبیل فاضل جلیل حضرت علامہ مفتی محمد جیند رضا شارق بتاہی امام جامعہ مسجد کوئلی سیتا مڑھی بہار
(9) ناصر قوم و ملت حضرت علامہ مولانا محمد صلاح الدین مخلص ایٹہروی کنہولی
(10) استاذ الحفاظ ممتاز القراء حضرت قاری غلام رسول نیر غزالی کچور
(11) حضرت مولانا محمد سلیم الدین ثنائی کوئلی مدرس اکڈنڈی سیتا مڑھی
(12) خطیب ہند و نیپال حضرت علامہ مولانا محمد توقیر رضا صاحب کھوٹونوی نیپال
صدر رکن اکیڈمی تحقیق مسائل جدیدہ اکیڈمی
شیر مہاراشٹر مفسر قرآن قاضی اعظم مہاراشٹرا حضرت علامہ مفتی محمد علاؤ الدین رضوی ثنائی صاحب میرا روڈ ممبئی مہاراشٹرا۔
(2) رکن خصوصی:-
شیخ طریقت ماہر علم و حکمت حضرت علامہ مفتی اہل سنت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد شمس الحق رضوی ثنائی کھوٹونہ نیپال
(3) رکن خصوصی
جامع معقولات و منقولات ماہر درسیات حضرت علامہ مفتی محمد نعمت اللہ قادری بریلوی شریف
(4)ناشر مسلک اعلیٰ حضرت عالم علم و حکمت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد قمر الزماں یار علوی ثنائی بانی دارالعلوم ملک العلماء گونڈی ممبئی 43 مہاراشٹرا
(5) حضرت سراج العلماء مفتی محمد سراج احمد مصباحی ممبئی
(6) رکن سراج ملت حضرت مفتی عبد الغفار خاں نوری مرپاوی سیتا مڑھی بہار
(7) پابند شرع متین حضرت علامہ مولانا مفتی محمد علی زین اللہ خان ثنائی نیتاجی نگر گھاٹکریر مشرق ممبئی 77 مہاراشٹر
(8) عالم نبیل فاضل جلیل حضرت علامہ مفتی محمد جیند رضا شارق بتاہی امام جامعہ مسجد کوئلی سیتا مڑھی بہار
(9) ناصر قوم و ملت حضرت علامہ مولانا محمد صلاح الدین مخلص ایٹہروی کنہولی
(10) استاذ الحفاظ ممتاز القراء حضرت قاری غلام رسول نیر غزالی کچور
(11) حضرت مولانا محمد سلیم الدین ثنائی کوئلی مدرس اکڈنڈی سیتا مڑھی
(12) خطیب ہند و نیپال حضرت علامہ مولانا محمد توقیر رضا صاحب کھوٹونوی نیپال