(سوال نمبر 4549)
امام حسین کے روضے کے گنبد کا نقش لوہے یا کسی دھات سے بنانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہے علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیت اللہ کا اور گنبد خضریٰ کا نقش بنانا کیسا لوہے وغیرہ سے اگر جائز ہے تو آپ امام حسین کے روضے کے گنبد کا نقش بنانے سے کیو منع کرتے ہیں؟ مع حوالہ جواب ارشاد فرمائے
سائل:- ابوالحسن محمد ایاز رضا عطاری حیدرآباد پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
امام حسین کے روضے کے گنبد کا نقش بنانے سے کون منع کرتے ہیں ص نمبر کے ساتھ حوالہ پیش کریں۔۔
نقش نعل پاک و نقش گنبد خضریٰ و نقش مزار امام حسین رضی اللہ عنہ و دیگر مقاماتِ مقدسہ کا بنانا اور اس سے برکتیں حاصل کرنا جائز و ثابت ہے اکابر علمائے کرام نے نقش نعل پاک رکھنے اور اس سے فیوض و برکات حاصل کرنے پر مستقل رسائل تصنیف فرمائے ان نقوش مقدسہ کو کسی دھات پر یا پلاسٹک وغیرہ پر بنانا جائز ہے اور ان کا عمامہ یا جیب پر لگانا بھی جائز ہے اور انہیں عمامہ وغیرہ پر لگا کر نماز پڑھنے میں بھی کراہت نہیں اس لئے کہ لباس وغیرہ پر ان کا ہونا متبوع نہیں ہے بلکہ تابع ہے اور اصل معتبر متبوع ہے نہ کہ تابع
درمختار میں ہے
المعتبر المتبوع لانہ الاصل لا التابع
ہاں اگر پہننے میں ان کی بے حرمتی یا بے ادبی کا اندیشہ ہو تو لباس وغیرہ پر انہیں ہر گز نہ لگائے انہیں لگا کر استنجا خانہ وغیرہ میں جانا ضرور بے ادبی ہے اور جس طرح نعلین شریفین کی تعظیم لازم ہے اسی طرح ان کے نقوش کی بھی تعظیم ضروری ہے ۔
فتاوٰی رضویہ میں ہے
علمائے دین نے نقشہ کا اعزاز و اعظام وہی رکھا ہے جو اصل کا رکھتے ہیں۔
امام حسین کے روضے کے گنبد کا نقش لوہے یا کسی دھات سے بنانا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہے علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیت اللہ کا اور گنبد خضریٰ کا نقش بنانا کیسا لوہے وغیرہ سے اگر جائز ہے تو آپ امام حسین کے روضے کے گنبد کا نقش بنانے سے کیو منع کرتے ہیں؟ مع حوالہ جواب ارشاد فرمائے
سائل:- ابوالحسن محمد ایاز رضا عطاری حیدرآباد پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
امام حسین کے روضے کے گنبد کا نقش بنانے سے کون منع کرتے ہیں ص نمبر کے ساتھ حوالہ پیش کریں۔۔
نقش نعل پاک و نقش گنبد خضریٰ و نقش مزار امام حسین رضی اللہ عنہ و دیگر مقاماتِ مقدسہ کا بنانا اور اس سے برکتیں حاصل کرنا جائز و ثابت ہے اکابر علمائے کرام نے نقش نعل پاک رکھنے اور اس سے فیوض و برکات حاصل کرنے پر مستقل رسائل تصنیف فرمائے ان نقوش مقدسہ کو کسی دھات پر یا پلاسٹک وغیرہ پر بنانا جائز ہے اور ان کا عمامہ یا جیب پر لگانا بھی جائز ہے اور انہیں عمامہ وغیرہ پر لگا کر نماز پڑھنے میں بھی کراہت نہیں اس لئے کہ لباس وغیرہ پر ان کا ہونا متبوع نہیں ہے بلکہ تابع ہے اور اصل معتبر متبوع ہے نہ کہ تابع
درمختار میں ہے
المعتبر المتبوع لانہ الاصل لا التابع
ہاں اگر پہننے میں ان کی بے حرمتی یا بے ادبی کا اندیشہ ہو تو لباس وغیرہ پر انہیں ہر گز نہ لگائے انہیں لگا کر استنجا خانہ وغیرہ میں جانا ضرور بے ادبی ہے اور جس طرح نعلین شریفین کی تعظیم لازم ہے اسی طرح ان کے نقوش کی بھی تعظیم ضروری ہے ۔
فتاوٰی رضویہ میں ہے
علمائے دین نے نقشہ کا اعزاز و اعظام وہی رکھا ہے جو اصل کا رکھتے ہیں۔
(فتاویٰ رضویہ ج٩ ص ١٥٠)
جب ان نقوش کا استعمال ادب و احترام کے ساتھ جائز ہے تو ان کا بنانا اور ان کی تجارت کرنا بھی جائز ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
جب ان نقوش کا استعمال ادب و احترام کے ساتھ جائز ہے تو ان کا بنانا اور ان کی تجارت کرنا بھی جائز ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
27/09/2023
27/09/2023