(سوال نمبر 4548)
حضور ﷺ کے نعلین پاک کا جو بیج ہوتا ہے جسکو ہم ربیع الاول پر لگاتے ہیں وہ بیج لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
................................
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ حضور ﷺ کے نعلین پاک کا جو بیج ہوتا ہے جسکو ہم ربیع الاول پر لگاتے ہیں وہ بیج لگا کر نماز پڑھنا کیسا ؟ مدلل جواب عنایت فرماے
سائل:- محمد شعبان پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
نعلین پاک کا نقشہ اگر کپڑے پر ہو تو نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے
نعلین مبارک پگڑی یا کپڑے میں لگا سکتے ہیں اور اس میں اللہ و رسول کا نام بھی لکھ سکتے ہیں_
جیسا کہ فتاوی فقیہ میں ہےکہ
جس دھات پر نقش نعلین شریفین بنا ہوا ہو اس کو ٹوپی یا کسی پارچہ میں آویزاں کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں اور وہ ہرگز چین دار گھڑی کے حکم میں نہیں ہے
لہٰذا جب نقش نعلین شریفین کو ٹوپی یا کسی پارجہ میں آویزاں کریں گے تو وہ اس کے تابع ہوجائے گا اس صورت میں نماز پڑھنا بلا کراہت جائز ہے اس لئے کہ تابع متبوع کے حکم میں ہے -
درمختار مع شامی ج دوم ص 616 میں ہے
محقق علی الاطلاق شیخ عبد الحق محدث دہلوی رضی المولی تعالٰی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ :
داخل متوضا را باید کہ چیزے کہ دروے نام خدا و رسول خدا و قرآن ست باخود نہ برود . و در بعض شروح گفتہ کہ ایں شامل ست اسمائے تمام انبیاء صلوات اللہ علیہم اجمعین -
یعنی بیت الخلا میں داخل ہونے والے کو چاہیے کہ ایسی چیز جس میں خدا و رسول کا نام لکھا ہو یا قرآن کا کوئی کلمہ ہو تو اپنے ہمراہ نہ لے جائے . اور بعض شروح میں کہا گیا کہ یہ حکم تمام انبیائے کرام علیہم السلام کے اسمائے مبارکہ کو بھی شامل ہے
(اشعۃ اللمعات جلد اول ص 201)
اور جس طرح نعلین شریفین کی تعظیم لازم ہے اسی طرح ان کے نقوش کی بھی تعظیم ضروری ہے کیونکہ تعظیم و توہین کے سلسلہ میں جو حکم اصل کا ہے وہی حکم نقوش کا بھی ہے -
فتاوی رضویہ میں ہے
علمائے دین نے نقشے کا اعزاز و اعظام وہی رکھا ہے جو اصل کا رکھتے ہیں
فتاویٰ رضویہ جلد نہم نصف اول ص 150)
(ایسا ہی فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص 182 پر ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
حضور ﷺ کے نعلین پاک کا جو بیج ہوتا ہے جسکو ہم ربیع الاول پر لگاتے ہیں وہ بیج لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
................................
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ حضور ﷺ کے نعلین پاک کا جو بیج ہوتا ہے جسکو ہم ربیع الاول پر لگاتے ہیں وہ بیج لگا کر نماز پڑھنا کیسا ؟ مدلل جواب عنایت فرماے
سائل:- محمد شعبان پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
نعلین پاک کا نقشہ اگر کپڑے پر ہو تو نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے
نعلین مبارک پگڑی یا کپڑے میں لگا سکتے ہیں اور اس میں اللہ و رسول کا نام بھی لکھ سکتے ہیں_
جیسا کہ فتاوی فقیہ میں ہےکہ
جس دھات پر نقش نعلین شریفین بنا ہوا ہو اس کو ٹوپی یا کسی پارچہ میں آویزاں کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں اور وہ ہرگز چین دار گھڑی کے حکم میں نہیں ہے
لہٰذا جب نقش نعلین شریفین کو ٹوپی یا کسی پارجہ میں آویزاں کریں گے تو وہ اس کے تابع ہوجائے گا اس صورت میں نماز پڑھنا بلا کراہت جائز ہے اس لئے کہ تابع متبوع کے حکم میں ہے -
درمختار مع شامی ج دوم ص 616 میں ہے
محقق علی الاطلاق شیخ عبد الحق محدث دہلوی رضی المولی تعالٰی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ :
داخل متوضا را باید کہ چیزے کہ دروے نام خدا و رسول خدا و قرآن ست باخود نہ برود . و در بعض شروح گفتہ کہ ایں شامل ست اسمائے تمام انبیاء صلوات اللہ علیہم اجمعین -
یعنی بیت الخلا میں داخل ہونے والے کو چاہیے کہ ایسی چیز جس میں خدا و رسول کا نام لکھا ہو یا قرآن کا کوئی کلمہ ہو تو اپنے ہمراہ نہ لے جائے . اور بعض شروح میں کہا گیا کہ یہ حکم تمام انبیائے کرام علیہم السلام کے اسمائے مبارکہ کو بھی شامل ہے
(اشعۃ اللمعات جلد اول ص 201)
اور جس طرح نعلین شریفین کی تعظیم لازم ہے اسی طرح ان کے نقوش کی بھی تعظیم ضروری ہے کیونکہ تعظیم و توہین کے سلسلہ میں جو حکم اصل کا ہے وہی حکم نقوش کا بھی ہے -
فتاوی رضویہ میں ہے
علمائے دین نے نقشے کا اعزاز و اعظام وہی رکھا ہے جو اصل کا رکھتے ہیں
فتاویٰ رضویہ جلد نہم نصف اول ص 150)
(ایسا ہی فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص 182 پر ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
26/09/2023
26/09/2023