Type Here to Get Search Results !

کیا بروز محشر صرف اچھے نام رکھنے کی وجہ سے بھی بخشش ہو گی؟

 (سوال نمبر 4417)
کیا بروز محشر صرف اچھے نام رکھنے کی وجہ سے بھی بخشش ہو گی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
 کیا بروز محشر نام کی نسبت سے بھی بخشش ہو گی۔((جیسے محمد ۔علی۔عبدا لرافع ۔فاطمہ ۔رقیہ )) وغیرہ ؟شرعی رہنمائی فرمائیں ۔شکریہ 
سائلہ:- قراۃلعین شہر اٹک لاہور پاکستان 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته  
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
قیامت کے دن ہر نام کی نسبت بخشش تو نہیں پر محمد نام کی نسبت بڑی فضیلت ہے چونکہ محمد نام میں برکت رکھ دی گئی ہے اور جس مجلس میں محمد نام کا آدمی ہو اس میں بھی برکت رکھ دی گئی ہے جس گھر میں محمد نام ہو تو اس کی وجہ سے ان کو اور ان کے پڑوسیوں کو رزق دیا جاتا ہے۔جس نے اقا علیہ السلام کی محبت کی وجہ سے اور اقا کے نام سے برکت حاصل کرنے کے لیے اپنے بچے کا نام محمد رکھا تو باپ اور بیٹا دونوں جنتی ہوں گے۔ 
اسی طرح قیامت کے دن اپنے بچہ کا محمد نام رکھنے والے باپ کی اقا علیہ السلام شفاعت فرمائیں گے۔اسی طرح قیامت کے دن محمد نام والے شخص کو جنت میں جانے سے نہیں روکا جا ئےگا۔یاد رہے کہ عبد ﷲ و عبدالرحمن بہت اچھے نام ہیں اور محمد بہت پیارا نام ہے اس نام کی بڑی تعریف احادیث میں موجود ہے۔
(بہار شریعت ح ١٥ ص ٢٥٨ مكتبة المدينة)
کنزالعمال میں ہے 
إذا سميتم محمدا فلا تجبهوه ولا تحرموه ولا تقبحوه بورك في محمد، وفي بيت فيه محمد، وبمجلس فيه محمد. الديلمي عن جابر".
جب تم کسی کا نام محمد رکھو تو اسے پیشانی پر مت مارو اسے کسی چیز سے محروم بھی نہ کرو اور نہ ہی اسے برا بھلا کہو، محمد نام میں برکت رکھ دی گئی ہے۔ جس گھر میں محمد نام کا آدمی ہو اس میں بھی برکت رکھ دی گئی ہے اور جس مجلس میں محمد نام کا آدمی ہو اس میں بھی برکت رکھ دی گئی ہے (رواہ الدیلمی عن جابر)
واضح رہے کہ حضور ﷺ نے محمد نام رکھنے کی خود اجازت عطا فرمائی ہے جیساکہ حدیث پاک میں ہے
سمّوا بإسمي، ولا تكنوا بكنيتي
(صحیح مسلم،(3/1682) کتاب الاداب، ط: دار احیاء التراث العربی)
یعنی میرے نام پر نام رکھو البتہ میری کنیت اختیار نہ کرو
کتابوں میں محمد نام رکھنے کے فضائل پر متعدد روایات نقل کی گئی ہیں
١/ سیرت کی مشہور کتاب سیرتِ حلبیہ میں بعض محدثین کے حوالہ سے لکھا ہے کہ محمد نام کی فضیلت میں جو احادیث ہیں ان میں جو سب سے زیادہ صحیح ہونے کے قریب ہے وہ صرف یہ ہے کہ جس شخص کے ہاں لڑکا پیدا ہوا اور وہ میری محبت کی وجہ سے اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لیے اس بچے کا نام محمد رکھے تو وہ شخص اور اس کا بچہ دونوں جنتی ہوں گے
قال بعض الحفاظ: وأصحها أي أقربها للصحة: «من ولد له مولود فسماه محمداً حباً لي وتبركاً باسمي كان هو ومولوده في الجنة 
(السيرة الحلبية (1/ 121) باب تسمیتہ ﷺ محمداً واحمد، ط: دارا لکتب العلمیہ)
٢/ طبرانی میں ہے 
جس نے اپنے بیٹے کا نام محمد رکھا ، میں اس کی شفاعت کروں گا۔
وفي رواية في المعجم للطبراني «من سمى ولده محمداً، أنا شفيعه». وصحّحها أحد من المحدثين وضعّفه آخر(العرف الشذي شرح سنن الترمذي (4/ 181) کتاب الآداب، باب ما جاء یستحب من الأسماء ، ط: دارإحیاء التراث العربي، بیروت)
٣/ سیرتِ حلبیہ میں ایک اور معضل روایت نقل کی گئی ہے کہ قیامت کے دن ایک پکارنے والا پکارے گا کہ اے محمد اٹھیے اور بغیر حساب کتاب کے جنت میں داخل ہوجائیے تو ہر وہ آدمی جس کا نام محمد ہوگا یہ سمجھتے ہوئے کہ یہ اسے کہا جارہا ہے، وہ (جنت میں جانے کے لیے) کھڑا ہوجائے گا، تو حضرت محمدﷺ کے اِکرام میں انہیں جنت میں جانے سے نہیں روکا جائےگا"۔
"وفي حديث معضل: إذا كان يوم القيامة نادى منادٍ: يا محمد! قم فادخل الجنة بغير حساب! فيقوم كل من اسمه محمد، يتوهم أن النداء له؛ فلكرامة محمد صلى الله عليه وسلم لا يمنعون۔ (السيرة الحلبية (1/ 121) باب تسمیتہ ﷺ محمداً واحمد، ط: دارا لکتب العلمیہ)
٤/ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے اہلِ مکہ سے سنا ہے کہ جس گھر میں ”محمد“ نام والا ہو تو اس کی وجہ سے ان کو اور ان کے پڑوسیوں کو رزق دیا جاتا ہے
۔سمعت أهل مكة يقولون: ما من بيت فيه اسم محمد إلا نمى ورزقوا ورزق جيرانهم"
(كتاب الشفاء، الباب الثالث، الفصل الاول،(1/176)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
14/ 09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area