(سوال نمبر 4534)
امام تیسری رکعات پر بیٹھ گئے مقتدی کے لقمہ پر کھڑا ہوا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماے دین مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام صاحب تیسری رکعت میں بیٹھ گے اور مقتدی نے لقمہ دیا اللہ اکبر کہا تو امام صاحب کھڑے ہو گے تو کیا سجدہ سہو واجب ہو گا یا نہیں
سائل:- محمد زبیر عطاری رینالہ خورد پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں اگر بیٹھتے ہی مقتدی نے لقمہ دیا اور فوراً کھڑے ہوگئے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ کی مقدار تاخیر نہ ہوئی تھی تو سجدہ واجب نہیں اس لیے بغیر سجدہ سہو کیے نماز درست ہوگی۔
اور اگر اگر امام ایک رکن تین تسبیحات کی ادائیگی کی مقدار بیٹھا ہو چاہے کچھ بھی نہ پڑھا ہو پھر لقمہ سے کھڑا ہوا ہو تو اس پر سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا اگر سجدہ سہو نہیں کیا تو نماز وقت کے اندر واجب الاعادہ ہوگی۔
یاد رہے بھول سے اگر تیسری رکعت پر بیٹھ جائے تو یہ حکم نہیں کہ تشہد پڑھ کے کھڑے ہوکر چوتھی رکعت پوری کی جائے اور پھر سجدہٴ سہو کیا جائے بلکہ حکم یہ ہے کہ یاد آنے پر فوراً کھڑا ہوجائے پھر اگر تین دفعہ سبحان اللہ کی مقدار تاخیر ہوئی ہو تو چوتھی رکعت میں بعد تشہد سجدہٴ سہو کرکے نماز پوری کرے اوراگر اس سے کم تاخیر ہوئی ہو تو فوراً کھڑا ہوجائے اور بغیر سجدہ سہو نماز پوری کرلے.
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے
(وَ) اعْلَمْ أَنَّهُ (إذَا شَغَلَهُ ذَلِكَ) الشَّكُّ فَتَفَكَّرَ (قَدْرَ أَدَاءِ رُكْنٍ وَلَمْ يَشْتَغِلْ حَالَةَ الشَّكِّ بِقِرَاءَةٍ وَلَا تَسْبِيحٍ) ذَكَرَهُ فِي الذَّخِيرَةِ (وَجَبَ عَلَيْهِ سُجُودُ السَّهْوِ فِي) جَمِيعِ (صُوَرِ الشَّكِّ) سَوَاءٌ عَمِلَ بِالتَّحَرِّي أَوْ بَنَى عَلَى الْأَقَلِّ فَتْحٌ لِتَأْخِيرِ الرُّكْنِ، لَكِنْ فِي السِّرَاجِ أَنَّهُ يَسْجُدُ لِلسَّهْوِ فِي أَخْذِ الْأَقَلِّ مُطْلَقًا، وَفِي غَلَبَةِ الظَّنِّ إنْ تَفَكَّرَ قَدْرَ رُكْنٍ
وتحته في الشامية
(قَوْلُهُ: وَاعْلَمْ إلَخْ) قَالَ فِي الْمُنْيَةِ وَشَرْحِهَا الصَّغِيرِ: ثُمَّ الْأَصْلُ فِي التَّفَكُّرِ أَنَّهُ إنْ مَنَعَهُ عَنْ أَدَاءِ رُكْنٍ كَقِرَاءَةِ آيَةٍ أَوْ ثَلَاثٍ أَوْ رُكُوعٍ أَوْ سُجُودٍ أَوْ عَنْ أَدَاءِ وَاجِبٍ كَالْقُعُودِ يَلْزَمُهُ السَّهْوُ لِاسْتِلْزَامِ ذَلِكَ تَرْكَ الْوَاجِبِ وَهُوَ الْإِتْيَانُ بِالرُّكْنِ أَوْ الْوَاجِبِ فِي مَحَلِّهِ، وَإِنْ لَمْ يَمْنَعْهُ عَنْ شَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ بِأَنْ كَانَ يُؤَدِّي الْأَرْكَانَ وَيَتَفَكَّرُ لَا يَلْزَمُهُ السَّهْوُ. وَقَالَ بَعْضُ الْمَشَايِخِ: إنْ مَنَعَهُ التَّفَكُّرُ عَنْ الْقِرَاءَةِ أَوْ عَنْ التَّسْبِيحِ يَجِبُ عَلَيْهِ سُجُودُ السَّهْوِ وَإِلَّا فَلَا، فَعَلَى هَذَا الْقَوْلِ لَوْ شَغَلَهُ عَنْ تَسْبِيحِ الرُّكُوعِ وَهُوَ رَاكِعٌ مَثَلًا يَلْزَمُهُ السُّجُودُ، وَعَلَى الْقَوْلِ الْأَوَّلِ لَا يَلْزَمُهُ وَهُوَ الْأَصَحُّ اهـ". (شامي، كتاب الصلوة، باب سجود السهو، ٢/ ٩٣)
فتاویٰ رضویہ میں ہے
اور اگر غلطی ایسی ہے جس سے واجب ترک ہو کر نماز مکروہ تحریمی ہو تو اس کا بتانا ہرمقتدی پر واجب کفایہ ہے۔ اگر ایک بتادے اور اس کے بتانے سے کاروائی ہو جائے سب پر سے واجب اتر جائے گا ورنہ سب گنہگار رہیں گے ۔
فان قیل لہ مصلح آخر وھو سجود السهو فلا یجب الفتح عینا قلت بلی فان ترک الواجب معصیۃ وان لم یاثم بالسھو ودفع المعصیۃ واجب ولا یجوز التقریر علیھا بناء علی جابر یجبرھا کمالا یخفی۔
اگر یہ کہا جائے کہ یہاں اصلاح کی دوسری صورت، بصورت سجدہ سہو موجود ہے تو یہاں لقمہ دینا واجب نہ ہو گا۔ قلت :کیوں نہیں،کیونکہ ترک واجب گناہ ہے اگرچہ امام سہو سے گنہگار نہیں ہو تا اور گناہ سے بچنا ضروری ہے تو معصیت پر اثبات اس لیے کہ کسی دوسرے سے اس کا ازالہ کر لیا جائے گا، جائز نہیں جیسا کہ ظاہر ہے۔
امام تیسری رکعات پر بیٹھ گئے مقتدی کے لقمہ پر کھڑا ہوا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماے دین مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام صاحب تیسری رکعت میں بیٹھ گے اور مقتدی نے لقمہ دیا اللہ اکبر کہا تو امام صاحب کھڑے ہو گے تو کیا سجدہ سہو واجب ہو گا یا نہیں
سائل:- محمد زبیر عطاری رینالہ خورد پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مذکورہ صورت میں اگر بیٹھتے ہی مقتدی نے لقمہ دیا اور فوراً کھڑے ہوگئے کہ تین مرتبہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ کی مقدار تاخیر نہ ہوئی تھی تو سجدہ واجب نہیں اس لیے بغیر سجدہ سہو کیے نماز درست ہوگی۔
اور اگر اگر امام ایک رکن تین تسبیحات کی ادائیگی کی مقدار بیٹھا ہو چاہے کچھ بھی نہ پڑھا ہو پھر لقمہ سے کھڑا ہوا ہو تو اس پر سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا اگر سجدہ سہو نہیں کیا تو نماز وقت کے اندر واجب الاعادہ ہوگی۔
یاد رہے بھول سے اگر تیسری رکعت پر بیٹھ جائے تو یہ حکم نہیں کہ تشہد پڑھ کے کھڑے ہوکر چوتھی رکعت پوری کی جائے اور پھر سجدہٴ سہو کیا جائے بلکہ حکم یہ ہے کہ یاد آنے پر فوراً کھڑا ہوجائے پھر اگر تین دفعہ سبحان اللہ کی مقدار تاخیر ہوئی ہو تو چوتھی رکعت میں بعد تشہد سجدہٴ سہو کرکے نماز پوری کرے اوراگر اس سے کم تاخیر ہوئی ہو تو فوراً کھڑا ہوجائے اور بغیر سجدہ سہو نماز پوری کرلے.
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے
(وَ) اعْلَمْ أَنَّهُ (إذَا شَغَلَهُ ذَلِكَ) الشَّكُّ فَتَفَكَّرَ (قَدْرَ أَدَاءِ رُكْنٍ وَلَمْ يَشْتَغِلْ حَالَةَ الشَّكِّ بِقِرَاءَةٍ وَلَا تَسْبِيحٍ) ذَكَرَهُ فِي الذَّخِيرَةِ (وَجَبَ عَلَيْهِ سُجُودُ السَّهْوِ فِي) جَمِيعِ (صُوَرِ الشَّكِّ) سَوَاءٌ عَمِلَ بِالتَّحَرِّي أَوْ بَنَى عَلَى الْأَقَلِّ فَتْحٌ لِتَأْخِيرِ الرُّكْنِ، لَكِنْ فِي السِّرَاجِ أَنَّهُ يَسْجُدُ لِلسَّهْوِ فِي أَخْذِ الْأَقَلِّ مُطْلَقًا، وَفِي غَلَبَةِ الظَّنِّ إنْ تَفَكَّرَ قَدْرَ رُكْنٍ
وتحته في الشامية
(قَوْلُهُ: وَاعْلَمْ إلَخْ) قَالَ فِي الْمُنْيَةِ وَشَرْحِهَا الصَّغِيرِ: ثُمَّ الْأَصْلُ فِي التَّفَكُّرِ أَنَّهُ إنْ مَنَعَهُ عَنْ أَدَاءِ رُكْنٍ كَقِرَاءَةِ آيَةٍ أَوْ ثَلَاثٍ أَوْ رُكُوعٍ أَوْ سُجُودٍ أَوْ عَنْ أَدَاءِ وَاجِبٍ كَالْقُعُودِ يَلْزَمُهُ السَّهْوُ لِاسْتِلْزَامِ ذَلِكَ تَرْكَ الْوَاجِبِ وَهُوَ الْإِتْيَانُ بِالرُّكْنِ أَوْ الْوَاجِبِ فِي مَحَلِّهِ، وَإِنْ لَمْ يَمْنَعْهُ عَنْ شَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ بِأَنْ كَانَ يُؤَدِّي الْأَرْكَانَ وَيَتَفَكَّرُ لَا يَلْزَمُهُ السَّهْوُ. وَقَالَ بَعْضُ الْمَشَايِخِ: إنْ مَنَعَهُ التَّفَكُّرُ عَنْ الْقِرَاءَةِ أَوْ عَنْ التَّسْبِيحِ يَجِبُ عَلَيْهِ سُجُودُ السَّهْوِ وَإِلَّا فَلَا، فَعَلَى هَذَا الْقَوْلِ لَوْ شَغَلَهُ عَنْ تَسْبِيحِ الرُّكُوعِ وَهُوَ رَاكِعٌ مَثَلًا يَلْزَمُهُ السُّجُودُ، وَعَلَى الْقَوْلِ الْأَوَّلِ لَا يَلْزَمُهُ وَهُوَ الْأَصَحُّ اهـ". (شامي، كتاب الصلوة، باب سجود السهو، ٢/ ٩٣)
فتاویٰ رضویہ میں ہے
اور اگر غلطی ایسی ہے جس سے واجب ترک ہو کر نماز مکروہ تحریمی ہو تو اس کا بتانا ہرمقتدی پر واجب کفایہ ہے۔ اگر ایک بتادے اور اس کے بتانے سے کاروائی ہو جائے سب پر سے واجب اتر جائے گا ورنہ سب گنہگار رہیں گے ۔
فان قیل لہ مصلح آخر وھو سجود السهو فلا یجب الفتح عینا قلت بلی فان ترک الواجب معصیۃ وان لم یاثم بالسھو ودفع المعصیۃ واجب ولا یجوز التقریر علیھا بناء علی جابر یجبرھا کمالا یخفی۔
اگر یہ کہا جائے کہ یہاں اصلاح کی دوسری صورت، بصورت سجدہ سہو موجود ہے تو یہاں لقمہ دینا واجب نہ ہو گا۔ قلت :کیوں نہیں،کیونکہ ترک واجب گناہ ہے اگرچہ امام سہو سے گنہگار نہیں ہو تا اور گناہ سے بچنا ضروری ہے تو معصیت پر اثبات اس لیے کہ کسی دوسرے سے اس کا ازالہ کر لیا جائے گا، جائز نہیں جیسا کہ ظاہر ہے۔
(فتاویٰ رضویہ،ج7 ص280 تا281،رضا فاؤنڈیشن لاهور)
بہار شریعت میں ہے
دوسری سے پہلے قعدہ نہ کرنا اور چار رکعت والی میں تیسری پر قعدہ نہ ہونا۔ دو فرض یا دو واجب یا واجب فرض کے درمیان تین تسبیح کی قدر وقفہ نہ ہونا۔ملخصا’
(بهارشریعت،ج1،ص519،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ،کراچی)
حبیب الفتاوی میں ہے
کہ اگر امام عشاء کی نمازمیں تیسری رکعت میں بھول کر بیٹھ جائے مقتدی کے لقمہ دینے پر پھر اللہ اکبر کہہ کر کھڑا ہو تو کیا اس صورت میں سجدہ ٔ سہو کرنا لازم ہے؟
جواب دیتے ہوئے فرمایا اگر صورت مذکورہ میں امام تین تسبیح پڑھنے کی مقدار نہیں بیٹھا تھا کہ مقتدی کے لقمہ دینے پر کھڑا ہوگیا۔۔۔۔تواس صورت میں امام پر سجدہ سہو واجب نہ ہوا۔(حبیب الفتاوی،ج 1ص 203، شبیر برادرز، لاہور)
والله ورسوله اعلم بالصواب
بہار شریعت میں ہے
دوسری سے پہلے قعدہ نہ کرنا اور چار رکعت والی میں تیسری پر قعدہ نہ ہونا۔ دو فرض یا دو واجب یا واجب فرض کے درمیان تین تسبیح کی قدر وقفہ نہ ہونا۔ملخصا’
(بهارشریعت،ج1،ص519،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ،کراچی)
حبیب الفتاوی میں ہے
کہ اگر امام عشاء کی نمازمیں تیسری رکعت میں بھول کر بیٹھ جائے مقتدی کے لقمہ دینے پر پھر اللہ اکبر کہہ کر کھڑا ہو تو کیا اس صورت میں سجدہ ٔ سہو کرنا لازم ہے؟
جواب دیتے ہوئے فرمایا اگر صورت مذکورہ میں امام تین تسبیح پڑھنے کی مقدار نہیں بیٹھا تھا کہ مقتدی کے لقمہ دینے پر کھڑا ہوگیا۔۔۔۔تواس صورت میں امام پر سجدہ سہو واجب نہ ہوا۔(حبیب الفتاوی،ج 1ص 203، شبیر برادرز، لاہور)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/09/2023
25/09/2023