(سوال نمبر 4509)
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا دیدار قیامت میں ہوگا یا جنت میں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ قیامت کے بعد اللہ تعالی کا دیدار کب ہوگا میدان محشر قائم ہوگا تب ہوگا یا جنّتی جنّت میں چلے جائيں گے تب ہوگا؟ برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ بیّنوا وتوجروا
سائل:- محمد سلمان اکبر پور امبیڈکر نگر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
رب کا دیدار جنت میں ہوگا مؤمنین جنت میں سَر کی آنکھوں سے اللہ پاک کا دیدار کریں گے۔
لیکن یہ دیدار جہت مکان اور شکل و صورت سے پاک ہوگا۔پھر کیسا ہوگا؟ اس کے جواب میں صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اِنْ شَآءَ اللہ تعالیٰ جب دیکھیں گے اُس وقت بتا دیں گے۔
اس کا انکار کرنا فسق اور گمراہی ہے۔
حکیمُ الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
حق یہ ہے کہ جنت میں ہر مؤمن کو دیدارِ الٰہی ہوا کرے گا مرد ہوں یا جنتی عورتیں عورتوں کے متعلق اختلاف ہے مگر حق یہ ہے کہ انہیں بھی دیدار ہوگا۔آخرت میں دیدارِ الٰہی ہونے کے بارے میں صدرُالافاضل حضرت علّامہ مولانا محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہی اہلِ سنت کا عقیدہ قرآن و حدیث و اجماع کے دلائلِ کثیرہ اس پر قائم ہیں
قراٰنِ مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے
وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاضِرَةٌۙ(۲۲) اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌۚ (۲۳) تَرجَمۂ کنزُ الایمان)
کچھ منہ اس دن تروتازہ ہوں گے اپنے رب کو دیکھتے۔
یونہی ایک اور مقام پر ارشاد ہوا
لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَ زِیَادَةٌؕ (تَرجَمۂ کنز الایمان)
بھلائی والوں کے لئے بھلائی ہے اور اس سے بھی زائد۔
اس آیت کے تحت تفسیر درمنثور میں امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے بہت سی کتبِ صحیح کی احادیث و آثار کی روشنی میں اس بات کو بیان کیا ہے کہ آیت میں زیادۃ سے مراد آخرت میں جنتیوں کو دیدارِ الٰہی کا نصیب ہونا ہے
مزید یہ کہ ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ یہی جمہور سلف کی رائے ہے۔
مدینے کے تاجدار شفیعِ روز شمارصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں
جنتی جب جنت میں داخل ہوجائیں گے تو اللہ پاک ان سے ارشاد فرمائے گا اگر تمہیں مزید کسی چیز کی خواہش ہو تو مَیں وہ زیادہ فرما دوں جنتی عرض کریں گے کیا تو نے ہمارے چہروں کو روشن نہیں کیا؟ کیا تو نے ہمیں جہنم سے نجات عطا فرما کر اپنی جنت میں داخل نہیں فرمایا؟
آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ارشاد فرماتے ہیں
اس کے بعد اللہ پاک ان کے سامنے سے پردے اٹھا دے گا۔ پس انہیں اپنے رب کے دیدار سے بڑھ کر محبوب کوئی چیز عطا نہیں کی جائے گی۔
حضرت جریر بن عبدُاللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
ہم سرورِ کائنات صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں رات کے وقت حاضر تھے کہ آپ نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر فرمایا عنقریب تم اپنے رب کو دیکھو گے جیسے اس چاندکو دیکھتے ہو اور اسے دیکھنے میں کوئی دقت محسوس نہ کرو گے۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا دیدار قیامت میں ہوگا یا جنت میں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ قیامت کے بعد اللہ تعالی کا دیدار کب ہوگا میدان محشر قائم ہوگا تب ہوگا یا جنّتی جنّت میں چلے جائيں گے تب ہوگا؟ برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ بیّنوا وتوجروا
سائل:- محمد سلمان اکبر پور امبیڈکر نگر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
رب کا دیدار جنت میں ہوگا مؤمنین جنت میں سَر کی آنکھوں سے اللہ پاک کا دیدار کریں گے۔
لیکن یہ دیدار جہت مکان اور شکل و صورت سے پاک ہوگا۔پھر کیسا ہوگا؟ اس کے جواب میں صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
اِنْ شَآءَ اللہ تعالیٰ جب دیکھیں گے اُس وقت بتا دیں گے۔
اس کا انکار کرنا فسق اور گمراہی ہے۔
حکیمُ الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
حق یہ ہے کہ جنت میں ہر مؤمن کو دیدارِ الٰہی ہوا کرے گا مرد ہوں یا جنتی عورتیں عورتوں کے متعلق اختلاف ہے مگر حق یہ ہے کہ انہیں بھی دیدار ہوگا۔آخرت میں دیدارِ الٰہی ہونے کے بارے میں صدرُالافاضل حضرت علّامہ مولانا محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہی اہلِ سنت کا عقیدہ قرآن و حدیث و اجماع کے دلائلِ کثیرہ اس پر قائم ہیں
قراٰنِ مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے
وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاضِرَةٌۙ(۲۲) اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌۚ (۲۳) تَرجَمۂ کنزُ الایمان)
کچھ منہ اس دن تروتازہ ہوں گے اپنے رب کو دیکھتے۔
یونہی ایک اور مقام پر ارشاد ہوا
لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَ زِیَادَةٌؕ (تَرجَمۂ کنز الایمان)
بھلائی والوں کے لئے بھلائی ہے اور اس سے بھی زائد۔
اس آیت کے تحت تفسیر درمنثور میں امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے بہت سی کتبِ صحیح کی احادیث و آثار کی روشنی میں اس بات کو بیان کیا ہے کہ آیت میں زیادۃ سے مراد آخرت میں جنتیوں کو دیدارِ الٰہی کا نصیب ہونا ہے
مزید یہ کہ ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ یہی جمہور سلف کی رائے ہے۔
مدینے کے تاجدار شفیعِ روز شمارصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں
جنتی جب جنت میں داخل ہوجائیں گے تو اللہ پاک ان سے ارشاد فرمائے گا اگر تمہیں مزید کسی چیز کی خواہش ہو تو مَیں وہ زیادہ فرما دوں جنتی عرض کریں گے کیا تو نے ہمارے چہروں کو روشن نہیں کیا؟ کیا تو نے ہمیں جہنم سے نجات عطا فرما کر اپنی جنت میں داخل نہیں فرمایا؟
آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ارشاد فرماتے ہیں
اس کے بعد اللہ پاک ان کے سامنے سے پردے اٹھا دے گا۔ پس انہیں اپنے رب کے دیدار سے بڑھ کر محبوب کوئی چیز عطا نہیں کی جائے گی۔
حضرت جریر بن عبدُاللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
ہم سرورِ کائنات صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں رات کے وقت حاضر تھے کہ آپ نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر فرمایا عنقریب تم اپنے رب کو دیکھو گے جیسے اس چاندکو دیکھتے ہو اور اسے دیکھنے میں کوئی دقت محسوس نہ کرو گے۔
(ماینامہ فیضان مدینہ 2021)
یاد رہے دنیا امتحان کی جگہ ہے اور آخرت انعام کی جگہ ہے انسانی زندگی میں بھی اللہ جزوی طور پر انعام سے نوازتاہے لیکن حقیقی انعام آخرت میں ہی عطا کیا جائےگا
اللہ کی طرف سے نیک بندوں کے لئے جن انعامات کو تیار کرکے رکھاگیا ہے اور جن کا وعدہ کیا گیا ہے ان میں سے بعض کی اطلاع دی گئی ہے اور ان کا تذکرہ کیا گیا ہے لیکن ان انعامات کی حقیقی لذت کاحصول و تصور اس دنیا میں محال وناممکن ہے
اللہ نے اپنے متقین بندوں اور اہل ایمان کے لئے جن نعمتوں کا وعدہ کیا ہے جن کی لذت سے وہ آخرت میں ہمکنارہوں گے ان میں سے سب سے عظیم تر نعمت یہ ہے کہ اللہ اپنا دیدار کرائےگا یہ نعمت جنت کی نعمتوں میں سے سب سے عظیم ہوگی اور اس کی لذت تمام نعمتوں کی لذت پر غالب ہوگی بلکہ اس کی لذت پانے کے بعد جنتی جنت کی لذت کی تمام چیزوں اور ان کی لذتوں کو بھول جائیں گے
ایک روایت میں نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے
جب جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں داخل ہوجائیں گے تو منادی پکارے گا جنت والو اللہ کے پاس تمہارا ایک وعدہ ہے وہ اسے پورا کرنا چاہتا ہے، جنتی کہیں گے وہ کیا وعدہ ہے ؟ کیا اللہ نے ہمارے نیک اعمال کو وزنی نہیں کیا ؟ ہمارے چہروں کو روشن اور تابناک نہیں کیا ؟ ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا ؟ اور ہمیں جہنم سے نجات نہیں دی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر اللہ تعالیٰ اپنے چہرے سے پردہ ہٹا دے گا، لوگ اس کا دیدار کریں گے، اللہ کی قسم اللہ کے عطیات میں سے کوئی بھی چیز ان کے نزدیک اس کے دیدار سے زیادہ محبوب اور ان کی نگاہ کو ٹھنڈی کرنے والی نہ ہوگی (سنن ابن ماجۃ: ۱۸۷، سنن ترمذی:۲۵۵۲)
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ اللہ کا دیدار جنت میں ہوگا۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
یاد رہے دنیا امتحان کی جگہ ہے اور آخرت انعام کی جگہ ہے انسانی زندگی میں بھی اللہ جزوی طور پر انعام سے نوازتاہے لیکن حقیقی انعام آخرت میں ہی عطا کیا جائےگا
اللہ کی طرف سے نیک بندوں کے لئے جن انعامات کو تیار کرکے رکھاگیا ہے اور جن کا وعدہ کیا گیا ہے ان میں سے بعض کی اطلاع دی گئی ہے اور ان کا تذکرہ کیا گیا ہے لیکن ان انعامات کی حقیقی لذت کاحصول و تصور اس دنیا میں محال وناممکن ہے
اللہ نے اپنے متقین بندوں اور اہل ایمان کے لئے جن نعمتوں کا وعدہ کیا ہے جن کی لذت سے وہ آخرت میں ہمکنارہوں گے ان میں سے سب سے عظیم تر نعمت یہ ہے کہ اللہ اپنا دیدار کرائےگا یہ نعمت جنت کی نعمتوں میں سے سب سے عظیم ہوگی اور اس کی لذت تمام نعمتوں کی لذت پر غالب ہوگی بلکہ اس کی لذت پانے کے بعد جنتی جنت کی لذت کی تمام چیزوں اور ان کی لذتوں کو بھول جائیں گے
ایک روایت میں نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے
جب جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں داخل ہوجائیں گے تو منادی پکارے گا جنت والو اللہ کے پاس تمہارا ایک وعدہ ہے وہ اسے پورا کرنا چاہتا ہے، جنتی کہیں گے وہ کیا وعدہ ہے ؟ کیا اللہ نے ہمارے نیک اعمال کو وزنی نہیں کیا ؟ ہمارے چہروں کو روشن اور تابناک نہیں کیا ؟ ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا ؟ اور ہمیں جہنم سے نجات نہیں دی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر اللہ تعالیٰ اپنے چہرے سے پردہ ہٹا دے گا، لوگ اس کا دیدار کریں گے، اللہ کی قسم اللہ کے عطیات میں سے کوئی بھی چیز ان کے نزدیک اس کے دیدار سے زیادہ محبوب اور ان کی نگاہ کو ٹھنڈی کرنے والی نہ ہوگی (سنن ابن ماجۃ: ۱۸۷، سنن ترمذی:۲۵۵۲)
مذکورہ توضیحات سے معلوم ہوا کہ اللہ کا دیدار جنت میں ہوگا۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/09/2023
23/09/2023