Type Here to Get Search Results !

ابوجہل آقا علیہ السلام کا نہ دور کا چچا نہ سگا چچا نہ کوئی خونی رشتہ نہیں وہ دوسرے قبیلہ سے سرکش فسادی کافر تھا؟

 (سوال نمبر 4449)
ابوجہل آقا علیہ السلام کا نہ دور کا چچا نہ سگا چچا نہ کوئی خونی رشتہ نہیں وہ دوسرے قبیلہ سے سرکش فسادی کافر تھا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
ابو جہل حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے سگے چچا تھے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
 سائل:- محمد ظفر رضا خیری ضلع و شہر قنوج یو پی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل

ابوجہل نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی چچا تھا اور نہ ہی دور کا جیسا کہ اس کے نسب نامہ میں عمرو ابن ہشام بن مغیرہ بن عبداللہ بن عمرو بن مخزوم سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے واسمہ عمرو ابن ہشام بن المغیرة بن عبد اللہ بن عمرو بن مخزوم 
(الیسرة النبویة لابن ہشام: ۲/رقم: ۹۴۲)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا شجرۂ نسب درج ذیل ہے محمد بن عبداللّٰہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرۃ بن کعب بن لوی القریشی.
ابوجہل کا نام عمرو بن ہشام تھا۔ اس کا شجرۂ نسب درج ذیل ہے
عمرو بن ہشام بن المغیرۃ بن عبد اللّٰہ بن عمر بن مخزوم بن یقظۃ بن مرۃ بن کعب بن لوی القریشی.
اس اعتبار سے ابوجہل کا شجرۂ نسب مُرَّہ بن کعب پر جا کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مل جاتا ہے، یعنی مُرَّہ دونوں کے جد اعلیٰ ہیں۔ مُرَّہ سے نیچے دونوں شاخوں کو ترتیب سے دیکھیں تو ابو جہل بہت دور کے رشتے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چچا زاد تھا، نہ کہ چچا
 ابوجہل جس کا اصل نام عمرو ابن ہشام تھا قریش خاندان سے تعلق تھا، لیکن نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ و سلم سے اس کا کوئی قریبی رشتہ نہیں تھا، بعض لوگ جو اس کو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ و سلم کا چچا خیال کرتے ہیں یہ غلط ہے اس لیے کہ آ پ صلی اللہُ تعالیٰ علیہ والہ و سلم کے دادا عبد المطلب تھے اور ابوجہل نہ عبد المطلب کا بیٹا ہے اور نہ ہی عبد المطلب کے خاندان کا ہے بلکہ عبد المطلب عبد مناف کے خاندان کے تھے اور ابو جہل مخزومی قبیلہ اور خاندان کا تھا ان دونوں میں خونی رشتہ نہیں ہےابوجہل بن ہشام بن المغیرۃ بن عبد الله بن عمر بن مخزوم القرشي المخزومي..
(الخ/اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ،دارالفکر ۳/۵۶۷) (ایسا ہی فتاوی اہل سنت میں ہے)
شارح بخاری میں ہے 
فقیہ اعظم ہندحضرت قبلہ مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں: کہ ابو جہل نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا چچا تھا یہ بالکل غلط بھی ہے اور مسلمانوں کے لئے اشتعال انگیز بھی ہے،ابو جہل کا قبیلہ بنو مخزوم کا تھا اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بنی ہاشم سے تھے پھر ابو جہل حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا چچا کیسے ہو سکتا ہے،،ابوجہل بہت سرکش فسادی کافر تھا کسی فسادی وسرکش بد نام آدمی کو اگر کسی شریف عزت دار آدمی کا چچا بتایا جائے اور رشتے میں وہ اس کا چچا نہ ہو تو یہ ایک طرح کی گالی ہوتی ہے:
(فتاویٰ شارح بخاری/ج اول ص ۴١١/مطبوعہ،دائرۃ البرکات)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
17/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area