Type Here to Get Search Results !

اب حضور انتقال کر گئے تو اب حضور کچھ نہیں کر سکتے اب حضور ہمارے کسی کام کے نہیں رہے ایسا عقیدہ رکھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4543)
اب حضور انتقال کر گئے تو اب حضور کچھ نہیں کر سکتے اب حضور ہمارے کسی کام کے نہیں رہے ایسا عقیدہ رکھنا کیسا ہے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں زید کہتا ہے حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم زندہ تھے تو ایک مرتبہ اپنے ہاتھوں سے پانی کا چشمہ نکال کر خود بھی پیے اور صحابہ کو بھی پلاۓ اور کاشہ میں بھی رکھیں اب حضور انتقال کر گئے تو اب حضور کچھ نہیں کر سکتے اب حضور ہمارے کسی کام کے نہیں رہے اور حضور کی شان میں یہ بات کہنا کیسا ہے کہ مرا ہوا بیل کبھی گھاس نہیں کھاتا شریعت میں زید کے لیے کیا حکم ہے ۔علمائے کرام قران و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
سائل:- حافظ محمد نوشاد چشتی سیتا مڑھی بہار انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

اب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کچھ نہیں کر سکتے، 
اب حضور ہمارے کسی کام کے نہیں، 
مرا ہوا بیل کبھی گھاس نہیں کھاتا یہ تمام جملے شان رسالت میں توہین ہے ۔زید خارج از اسلام ہے تجدید ایمان و نکاح کرے اور تجدید بیعت بھی۔
تمام انبیائے کرام علیہم الصلاة والسلام اور خصوصاحبیبِ کِردگار احمد مختار محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی وفات کے بعد حیات پرامت مُسْلِمَہ کااِجماع رہاہے اور علمائے امت نے اس موضوع پرمستقل رسائل تحریرفرمائے ہیں،البتہ ماضی قریب کے کچھ اَفرادنے اس مسئلے کو بھی اختلافی بنانے کی کوشش کی ہے اورنبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی طرف منسوب کرکے یہاں تک کہہ دیا کہ میں بھی ایک دن مرکرمٹی میں ملنے والاہوں حالانکہ یہ کسی بھی حدیث میں نہیں آیا،بلکہ بذات ِخودنبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے وفات کے بعدحیات کا اورمٹی کااجسادِ انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلَاةُ وَالسَّلَام کونہ کھانے کاذکرفرمایا۔وفات کے بعدحیاتِ انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلَاةُ وَالسَّلَام پربکثرت آیات،احادیث اور اقوالِ علماء موجودہیں ۔
اقا علیہ السلام جس طرح ظاہری زندگی میں امت کو فائدہ پہنچاتے رہے اب اسی طرح فائدہ پہنچاتے ہیں۔
قرآن کی جس آیت کریمہ سے حضور کی وفات کا علم ہوتا ہے اس سے
ایک آن کے لیے وفات ہے
لیکن اس کے بعد آپ دنیاوی حیات کے ساتھ زندہ ہیں 
احادیث صحیحہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ علیہ السلام اپنی قبر میں زندہ ہیں جیسا کہ امام سیوطی علیہ الرحمة نے اپنی کتاب الحاوی للفتاویٰ میں رسالہ انباء الأذکیاء بحیاة الأنبیاء میں تفصیلاً ذکر کیا ہے،
شیخ الاسلام امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن لکھتے ہیں
فانھم صلوات اللہ تعالی وسلامہ علیھم طیبون طاھرون احیاء وامواتابل لاموت لھم الاآنیا تصدیقا للوعدثم ھم احیاء ابدا بحیاة حقیقة دنیاویة روحانیة جسمانیة کما ھومعتقداھل السنة والجماعة ولذالایورثون ویمتنع تزوج نسائھم صلوات اللہ تعالی وسلامہ علیھم 
حضرات ابنیاء صلوات اللہ تعالی وسلامہ علیہم حیات وممات ہرحالت میں طیب وطاہرہیں، بلکہ ان کے لیے موت اللہ تعالیٰ کے وعدہ کی تصدیق کے لیے ایک لمحہ کوآتی ہے، پھروہ ہمیشہ کے لیے حیاتِ حقیقی دنیاوی روحانی و جسمانی کے ساتھ زندہ ہیں جیساکہ اہل سنت وجماعت کاعقیدہ ہے اسی لیے کوئی ان کاوارث نہیں ہوتا اور ان کی عورتوں سے کسی کا نکاح کرنا بھی منع ہے صلوات اللہ تعالی وسلامہ علیہم۔
(فتاوی رضویہ ج 0 ص404، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن،لاھور)
شیخ الاسلام امام احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن اس خوب صورت دلیل کو عمدہ پیرائے میں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں
انبیا کو بھی اجل آنی ہے
مگر ایسی کہ فقط آنی ہے
پھر اُسی آن کے بعد اُن کی حیات
مثل سابق و ہی جسمانی ہے
روح تو سب کی ہے زندہ ان کا
جسم پر نور بھی روحانی ہے
اس کی ازواج کو جائز ہے نکاح
اس کا ترکہ بٹے جو فانی ہے
یہ ہیں حَیّ ابدی ان کو رضؔا
صدق وعدہ کی قضا مانی ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
26/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area