Type Here to Get Search Results !

٣ بیٹیوں بیوی والدین میں ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟

  •┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
٣ بیٹیوں بیوی والدین میں ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟
مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
_________(❤️)_________ 
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
زید کا انتقال ہوگیا اس کے وارثین یہ ہیں ٣ بیٹیاں ١ بیوی والدین دریافت طلب امر یہ ہیکہ ان کے درمیان زید کا مال کیسے تقسیم ہوگا بینوا توجروا۔
المستفتی: عبد الرحمٰن ویسٹ بنگال۔
_________(❤️)_________ 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
 صورت مسئولہ میں بعد تقدیم ماتقدم و انحصار ورثہ فی المذکورین کل جائداد منقولہ و غیر منقولہ کے ٨١ حصے کریں گے پھر اس میں سے ہر بیٹی کو ١٦ حصے اور بیوی کو ٩ حصے اور ماں باپ کو بارہ بارہ حصے دیں گے۔
سراجی میں ہے:
"والثلثان للاثنتين فصاعدة"اھ 
(ص٢١، باب معرفۃ الفروض و مستحقیھا ، فصل فی النساء ، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)
دو اور اس سے زائد لڑکیوں کا حصہ دو ثلث ہے۔
قرآن پاک میں ہے:
"فَاِنۡ کَانَ لَکُمۡ وَلَدٌ فَلَہُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکۡتُمۡ"
 (سورۃ النساء: ١٢)
ترجمہ: پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا (یعنی تمہاری بیویوں کا) تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں (کنز الایمان)
اسی میں ہے:
" وَ لِاَبَوَیۡہِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَکَ اِنۡ کَانَ لَہٗ  وَلَدٌ "
(سورۃ النساء: ١١)
ترجمہ: اور میت کے ماں باپ کو ہر ایک کو اس کے ترکہ سے چھٹا اگر میت کے اولاد ہو (کنز الایمان) 
_________(❤️)_________ 
اللہ تعالیٰ ورسولہﷺ اعلم بالصواب
♦•••••••••••••••••••••••••♦
کتبہ: حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
١٤ ربیع الغوث ١٤٤٥ھ مطابق ٣٠ اکتوبر ٢٠٢٣ء

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area