Type Here to Get Search Results !

مندرجہ ذیل شعر پڑھنا کیسا ہے؟ تو مہرباں ہو اہل زمیں پر

 (سوال نمبر 4389)
مندرجہ ذیل شعر پڑھنا کیسا ہے؟ تو مہرباں ہو اہل زمیں پر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
تو ہو مہربان اہل زمیں پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر
مذکورہ اشعار پڑھنا کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں
سائل:- محمد شہاب الدین سیتا مڑھی بہار انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

مذکورہ شعر پڑھنا شرعا جائز ہے اس میں کوئی حرج نہیں 
شاعر یہ کہنا چاہ رہا ہے جو دنیا میں انسانوں پر رحم کرے بھوکےکو کھانا کھلائے ننگے کو کپڑا پہنائے وغیرہ اللہ یوم الحساب اسے اجر و ثواب دےگا اس پر رحم کرے گا ۔عرش بریں کا ذکر مجازا ہے مراد یوم قیامت ہے 
یعنی دنیا میں بسنے والے ان گنت انسان اپنے مفاد کی دوڑ دھوپ میں رہ سکتے ہیں اور مادیت کی گہماگہمی میں صبح و شام بسر کر سکتے ہیں نہ انہیں حالات کی فکر اور نہ گر و پیش کا احساس لیکن ایک مومن دنیا میں انسانیت فراموشی کی زندگی نہیں گذارسکتا اور بندگانِ خدا کو بھول کر سفینۂ حیات کو آگے نہیں بڑھا سکتا کیوں کہ اس کو جس سانچے میں ڈھا لا گیاجن تعلیمات سے آراستہ کیا گیا اور جس درد و احساس کی متاع گراں مایہ سے نوازا گیاوہ کبھی اس کو مفادات کی حد تک کوشش کرنے والا اور اپنی ہی زندگی کو چمکا نے والا نہیں بنا سکتی۔ایک مسلمان کو تو انسانی ہمدردی و غم خواری کا خوگر بنایا گیا دوسروں کے لئے تڑپنے والا اور دوسروں کی مجبوریوں کو سمجھنے والا بنایا گیا
قرآن و حدیث میں اس کی بہترین تعلیم وتربیت کی گئی اور ہمدردی و غم خواری کی فضیلتیں بیا ن کی گئیں تاکہ ہر مومن اسی آئینہ میں اپنی زندگی کو سنوارے اور انسانیت کے کا م آکر پروردگار کی خوشنودی حاصل کرنے والا بنے
ہمیں ہمارے دین نے جہاں بہت ساری تعلیمات سے نوازا ہے اور ہمارے نبی ﷺ نے زندگی کے طور طریق سے آگاہ کیا ہے وہیں اسلام اور پیغمبر اسلام ﷺکا ایک احسان انسانیت پر اور بالخصوص اہل ایمان پر یہ بھی ہے کہ انہیں انسانی ہمدردی وغم خواری اخوت اور محبت کی بیش قیمت تعلیمات سے آراستہ کیا ہے ایک دوسرے کے دکھ درد کو سمجھنے اور اس کو دورکرنے کی فکر وسعی کرنے کی ہدایات دی ہے۔انسانیت کی خیر خواہی اور بھلائی چاہنے اور راحت رسانی کے لئے تگ ودو کرنے پر اجر وثواب کے بے شمار وعدے فرمایا گیا ہے اسلام انسانوں کو خود غرضی کی زندگی گزارنے کی بالکل بھی اجازت نہیں دیتا بلکہ اسلام نے دوسروں کے کام آنے کو بہت بڑاکارِ ثواب بتلایا ہے اور دوسرے کے لئے جستجو کرنے والوں کو عظیم انسان قراردیا ہےہمارے نبی سرور دوعالم ﷺ کی عظیم المرتبت شخصیت نے عملی طور پر انسانیت کی ہمدردی کا بے مثال نمونہ پیش کیا ہر پریشان حال کی پریشانی کو دورکرنے مصیبت زدوں کو آرام پہنچانے مبتلائے آلام کو راحت دلانے غریبوں مجبوروں بیماروں کی مددکرنے میں ہر وقت آگے آگے رہ کر انسانیت کو درس وتعلیم دی کہ بہترین انسان وہ ہے جو مخلوقِ خدا کی خدمت میں لگارہے
اللہ تعالی نے ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے جو رشتہ ہے اس کو بیا ن کرتے ہو ئے فرمایا کہ 
١/ حقیقت تو یہ ہے کہ تمام مسلمان بھائی بھائی ہیں (الحجرات:10)
نبی کریم ﷺ نے اپنے مبارک ارشادات میں اس کی مزید اہمیت کو اجا گر کرتے ہوئے فرمایاکہ 
٢/ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے تعلق ایک مضبوط عمارت جیسا ہے اس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو مضبوط کرتا ہے پھر آپ ﷺنے اپنے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے میں داخل کر کے بتایا ( بخاری:461) 
٣/ آپ ﷺ نے یہ فرمایا کہ سب مسلمان ایک جسد ِواحد کی طرح ہیں اگر اس کی آنکھ دکھے تو اس کا سارا جسم دکھ محسوس کرتا ہے اسی طرح اس کے سر میں تکلیف ہو تو بھی تمام بدن تکلیف میں شریک ہوتا ہے۔(مسلم:4693) 
مطلب یہ کہ پوری امت مسلمہ گویا ایک جسم و جان والاوجود ہے اس کے افراد اس کے اعضاء ہیں کسی ایک عضو میں اگر تکلیف ہو تو اس کے سارے اعضاء تکلیف محسوس کرتے ہیں اسی طرح پوری ملت اسلامیہ کو ہر مسلمان فرد کی تکلیف محسوس کرنی چاہیئے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہونا چا ہیے 
شعر کا مفہوم و معانی یہی ہے 
کرو مہربانی تم اہل ِ زمیں پر
خدا مہرباں ہوگا عرش ِ بریں پر۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
11/99/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area