Type Here to Get Search Results !

مدرسہ کے روم کو کرایہ میں دینا اور مسجد میں پڑھانا کیسا ہے؟


•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4289)
مدرسہ کے روم کو کرایہ میں دینا اور مسجد میں پڑھانا کیسا ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
مدرسہ کے روم کو کرایہ میں دینا اور مسجد میں پڑھانا کیسا ہے؟
حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔
سائل:-اشرفی دیناجپور ویسٹ بنگال انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل

بلا اجرت ہوشمند بچے کو مسجد میں پڑھانا جائز ہے بوقت سخت ضرورت ورنہ نہیں 
مذکورہ صورت میں جب مدرسہ موجودہ ہے ہھر مسجد میں با اجرت معلم کو پڑھانا جائز نہیں ہے شرعا جو چیز جس کے لئے وقف ہو اس میں وہی کام ہوگا اور مدرسہ کرایہ پر دینا جائز نہیں ہے۔
چونکہ وقف میں شرائط واقف کا اتباع واجب ہے،
اشباہ والنظائر میں ہے،
شرط الواقف کنص الشارع فی وجوب العمل بہ۔
واجب العمل ہونے میں واقف کی شرط شارع کی نص کی طرح ہے۔
(الاشباہ والنظائر الفن الثانی کتاب الوقف ادارۃ القرآن کراچی ۱/ ۳۰۵)
فتاوی شامی میں ہے 
تعلیم الصبیان فی المسجد لا بأس بہ (ردالمحتار: ۹/۶۱۳)
فتاوی رضویہ میں ہے 
مسجد میں تعلیم بشرائط جائز ہے 
١/ تعلیم دین ہو ۔
٢/ معلم سنی صحیح العقیدہ ہو، نہ وہابی وغیرہ بد دین کہ تعلیمِ کفر وضلال کرے گا۔
٣/ (معلم) بلا اجرت تعلیم کرے کہ اجرت سے کارِ دنیا ہوجائے گی۔
٤/ ناسمجھ بچے نہ ہوں کہ مسجد کی بےادبی کریں۔
٤/ جماعت پر جگہ تنگ نہ ہو کہ اصل مقصد مسجدِ جماعت ہے۔
٦/ غل شور سے نمازی کو ایذا نہ پہنچے۔
٧/ معلم خواه طالب علم کسی کے بیٹھنے سے قطع صف نہ ہو۔
پھر فرماتے ہیں
گرمی کی شدت وغیرہ کے وقت جبکہ اور جگہ نہ ہو، بضرورت معلم باجرت کو جائز ہے (فتاوی رضویہ ج 8 ص 116 رضا فاؤنڈیشن لاہور)
اور فتاوی خلاصہ میں ہے 
المعلم الذی یعلم الصبیان باجر اذا جلس فی المسجد یعلم الصبیان لضرورۃ الحر وغیرہ لایکرہ.
وہ استاد جو بچوں کو معاوضہ کے لیے پڑھاتا ہو، اگر گرمی وغیرہ کی وجہ سے مسجد میں بیٹھ کر تعلیم دے تو مکروہ نہیں ۔
(خلاصة الفتاوی، قبیل کتاب الحیض، ج اول ص 229 مطبوعہ مکتبہ حبیبہ کوئٹہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
03/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area