Type Here to Get Search Results !

کیا سفید کفن میں میت کو دفن کرنا ضروری ہے؟


•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4279)
کیا سفید کفن میں میت کو دفن کرنا ضروری ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام درج ذیل سوال کے بارے میں نفل نماز بیٹھ کر ادا کرنے میں رکوع میں کتنا جھکا جائےگا اور مردہ کو کیا صرف سفید کپڑے کا کفن پہنایا جا سکتاہے اور کوئی رنگ کا کفن پہنایا جا سکتاہے یا نہیں
سائل:- محمد ظفر رضا خیری ضلع و شہر قنوج یو پی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

سفید کفن سنت ہے اور یہی بہتر و افضل ہے اور آقا علیہ السلام کا حکم ہے 
البتہ دوسرے کلر میں دینے میں بھی کفن ہو جائےگا ترک سنت کے ساتھ پر جب حدیث ہے اور سفید سنت ہے ہر دوسرا کلر کیوں؟
(1) رکوع میں واجب مقدار تو صرف اس قدر ہے کہ سرجھکائے اور ساتھ پیٹھ کو کچھ جھکائے چاہے کھڑے ہوکر نماز پڑھے یا بیٹھ کر کہ یہ رکوع کا ادنیٰ درجہ ہے لہٰذا اِس کے بغیر رکوع ہی ادا نہیں ہوگا مگر بیٹھ کر نماز پڑھے تو رکوع کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ پیشانی جھک کر گھٹنوں کے مقابل یعنی برابر آجائے اور اِس سے زائد جھکنا مکروہ تنزیہی ہے۔
فتاوی رضویہ میں ہے 
رکوع میں قدر واجب تو اسی قدر ہے کہ سرجھکائے اور پیٹھ کو قدرے خم دے مگر بیٹھ کر نماز پڑھے تو اسکا درجہ کمال و طریقہ اعتدال یہ ہے کہ پیشانی جھک کر گھٹنوں کے مقابل آجائے اس قدر کے لئے سرین اٹھانے کی حاجت نہیں تو قدر اعتدال سے جس قدر زائد ہوگا وہ عبث و بیجا میں داخل ہو جائے گا اور نماز میں جو ایسا فعل کیا جائے گا لااقل(یعنی کم از کم) ناپسند مکروہ تنزیہی ہوگا۔(فتاوی رضویہ،٣٦/٦)
فتاوی شامی میں ہے 
وفي حاشية الفتال عن البرجندي: ولو كان يصلي قاعدا ينبغي أن يحاذي جبهته قدام ركبتيه ليحصل الركوع. اهـ. قلت: ولعله محمول على تمام الركوع، وإلا فقد علمت حصوله بأصل طأطأة الرأس أي مع انحناء الظهر تأمل۔(رد المحتار علی الدر المختار)
یعنی،برجندی کے حوالے سے حاشیہ فتال میں ہے کہ اگر کوئی بیٹھ کر نماز پڑھے تو اپنی پیشانی کو گھٹنوں کے برابر جھکائے تاکہ رکوع حاصل ہوجائے اھ (علامہ شامی فرماتے ہیں) میں کہتا ہوں کہ شاید یہ کامل رکوع پر محمول ہو کیونکہ آپ جان چکے ہیں کہ رکوع سر کو صرف جھکا دینے سے یعنی ساتھ کچھ پیٹھ کو جھکانے سے ادا ہوجاتا ہے، غور کرو۔
(2) سفید کفن بہتر ہے۔ کہ نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا اپنے مُردے سفید کپڑوں میں کفناؤ۔(بہارشریعت ج ٤ ص ٨٢٣ مكنية المدينة)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
02/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area