•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4331)
کیا پھل آنے سے پہلے پھل کی بیع جائز ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا پھل آنے سے پہلے پھل کی بیع جائز ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا کھجور بیع و شراء اس کے پھل ظاہر ہونے سے پہلے کی جائے شرعی رہنمائی فرما دیں مع الدلائل کیونکہ ہمارے علاقے میں ایسا کاروبار کیا جاتا ہے کہ کھجور پر ابھی تک پھل کا نام و نشان ہی نہیں ہوتا بیع کر دی جاتی ہے اصول شرعیہ میں رہنمائی فرما دیں
سائل:- ملک محمد عزیز ڈیرہ اسماعیل خان پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
اس میں کوئی شک نہیں ہے عوام الناس تو اسی طرح کرتے ہیں بلکہ اکثر ہمارے قدیم مفتی عدم جواز کے قائل ہیں پر محقق مسائل جدیدہ مفتی نطام الدین رضوی مصباحی تعامل الناس کی وجہ سے دلائل و براہین سے جواز کے قائل ہے
(جدید مسائل پر علماء کے فیصلے)
اپ دونوں پر عمل کر سکتے ہیں محقق مسائل کے قول میں رعایت ہے اور قدیم مفتی کے قول میں عزیمت ہے
فتاوی فقیہ ملت میں فتاوی رضویہ کے حوالے سے ہے
پھل پھول پر بیچنا ہی سرے سے حرام ہے وہ بالاتفاق جائز نہ ہوئی بائع و مشتری دونوں پر اس سے دست کشی توبہ لازم ہے۔
سائل:- ملک محمد عزیز ڈیرہ اسماعیل خان پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
اس میں کوئی شک نہیں ہے عوام الناس تو اسی طرح کرتے ہیں بلکہ اکثر ہمارے قدیم مفتی عدم جواز کے قائل ہیں پر محقق مسائل جدیدہ مفتی نطام الدین رضوی مصباحی تعامل الناس کی وجہ سے دلائل و براہین سے جواز کے قائل ہے
(جدید مسائل پر علماء کے فیصلے)
اپ دونوں پر عمل کر سکتے ہیں محقق مسائل کے قول میں رعایت ہے اور قدیم مفتی کے قول میں عزیمت ہے
فتاوی فقیہ ملت میں فتاوی رضویہ کے حوالے سے ہے
پھل پھول پر بیچنا ہی سرے سے حرام ہے وہ بالاتفاق جائز نہ ہوئی بائع و مشتری دونوں پر اس سے دست کشی توبہ لازم ہے۔
(رضویہ ج ہفتم ص 33)
اور بہار شریعت حصہ یازدہم ص 26 پر ہے
باغ کی بہار پھل آنے سے پہلے بیچ ڈالی یہ ناجائز ہے۔
اور درمختار مع شامی ج 4 ص 42 میں ہے
من باع ثمرة بارزة اما قبل الظهور فلا يصح اتفاقا.اھ
لہٰذا آم کی فصل بور آتے ہی بیچ ڈالی گئی تو ناجائز و حرام ہے اور حرام کے ارتکاب کے سبب عاقدین گنہگار ہوئے دونوں توبہ واستغفار کریں اور اس طرح کے معاملہ کو ختم کردی۔
(فتاویٰ فقیہ ملت ج 2 ص نمبر196)
اور ہدایہ میں ہے
لایجوز قبل ان یبد وصلاحھا ۔ (ج ہشتم ص ۵۲ )
اور بہار شریعت حصہ یازدہم ص 26 پر ہے
باغ کی بہار پھل آنے سے پہلے بیچ ڈالی یہ ناجائز ہے۔
اور درمختار مع شامی ج 4 ص 42 میں ہے
من باع ثمرة بارزة اما قبل الظهور فلا يصح اتفاقا.اھ
لہٰذا آم کی فصل بور آتے ہی بیچ ڈالی گئی تو ناجائز و حرام ہے اور حرام کے ارتکاب کے سبب عاقدین گنہگار ہوئے دونوں توبہ واستغفار کریں اور اس طرح کے معاملہ کو ختم کردی۔
(فتاویٰ فقیہ ملت ج 2 ص نمبر196)
اور ہدایہ میں ہے
لایجوز قبل ان یبد وصلاحھا ۔ (ج ہشتم ص ۵۲ )
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
06/09/2023
06/09/2023