حضور ﷺ کا جسم مبارک نور ہے یا نہیں
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
حضور ﷺ کا جسم مبارک نور ہے یا نہیں اس موضوع پر دلائل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی
سائل:- قاری سہیل احمد نعمانی آسامی
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
و علیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب ھو الھادی الی الصواب
حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا نور ہیں، اور تمام مخلوق حضور کے نور سے ہیں، نبی علیہ السلام کے نور ہونے پر قرآنی آیات احادیث طیبہ علماء دین کے اقوال گواہ ہیں،
اللہ عزوجل قرآن پاک میں فرماتا ہے:
قَدْ جَاءَكُمْ مِنَ اللَّهِ نُورٌ وَكِتَابٌ مُبِينٌ (سورہ مائدہ)
بیشک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نور آیا اور روشن کتاب،
ایک اور مقام پر اللہ فرماتا ہے،مثل
نُوْرِهٖ كَمِشْكٰوةٍ فِیْهَا مِصْبَاحٌؕ-اَلْمِصْبَاحُ فِیْ زُجَاجَةٍؕ-اَلزُّجَاجَةُ كَاَنَّهَا كَوْكَبٌ(سورہ نور)
رب کے نور محمد صلى اللہ علیہ وسلم کی مثال ایسی ہے، جیسے ایک طاق جس میں چراغ ہے وہ چراغ ایک فانوس میں ہے، وہ فانوس گویا ایک چمکتا ہوا تارا ہے،
پہلی آیات میں نور سے مراد نبی علیہ السلام ہیں، اور دوسری آیت میں بھی نور سے مراد نبی علیہ السلام ہیں، پہلی آیت ہم نے جو ذکر کی اس آیت کے ماتحت تفسیر جلالین میں،
ھو نور النبی صلی اللہ علیہ وسلم، نور سے مراد نبی علیہ السلام ہیں،
تفسیر صاوی میں اسی آیت کے ماتحت ہے،، قولہ ھو النبی ای سمی نور لانہ ینور البصائر ولیھدیھا الرشاد ولانہ اصل کل نور حسی و معنوی،،،
رب نے اس آیت میں حضور کو نور اس لیے فرمایا حضور بصارتوں کو نورانی کرتے ہیں اور کامیابی کی طرف ہدایت دیتے ہیں اور حضور حسی اور معنوی نور کی اصل ہیں،،
اور جو ہم نے دوسری آیت ذکر کی اس کے ماتحت تفسیر خازن میں ہے،
وقیل قد آتی ھذاالتمثیل نور محمد صل اللہ علیہ وسلم،
قال ابن عباس بکعب الاخبار اخیونی عن قولہ تعالیٰ مثل نورہ قال کعب ھذا مثل ضربہ اللہ لنبیہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عبداللہ ابن عباس نے حضرت کعب سے اس آیت نور کے بارے میں پوچھا تو حضرت کعب نے فرمایا اللہ نے یہ مثال اپنے نبی علیہ السلام کی دی ہے۔ ان آیات اور اس کی تفسیر سے معلوم ہوا قرآن پاک نے. نبی علیہ السلام کو نور کہا ہے۔اس کے علاوہ بھی آیت مبارکہ ہیں جو نبی علیہ السلام کے نور ہونے پر دلالت کرتی ہیں۔نبی علیہ السلام رب کا نور ہے، اس پر بے شمار احادیث طیبہ بھی وارد ہیں
مثلاً نبی علیہ السلام کے نور سے اندھیرے میں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سوئی کا مل جانا، نبی کریم کا سایہ مبارک زمین پر نہ ہونا اس طرح کی تمام احادیث مبارکہ نبی علیہ السلام کے نور ہونے پر دلالت کرتی ہیں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
الجواب ھو الھادی الی الصواب
حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا نور ہیں، اور تمام مخلوق حضور کے نور سے ہیں، نبی علیہ السلام کے نور ہونے پر قرآنی آیات احادیث طیبہ علماء دین کے اقوال گواہ ہیں،
اللہ عزوجل قرآن پاک میں فرماتا ہے:
قَدْ جَاءَكُمْ مِنَ اللَّهِ نُورٌ وَكِتَابٌ مُبِينٌ (سورہ مائدہ)
بیشک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے نور آیا اور روشن کتاب،
ایک اور مقام پر اللہ فرماتا ہے،مثل
نُوْرِهٖ كَمِشْكٰوةٍ فِیْهَا مِصْبَاحٌؕ-اَلْمِصْبَاحُ فِیْ زُجَاجَةٍؕ-اَلزُّجَاجَةُ كَاَنَّهَا كَوْكَبٌ(سورہ نور)
رب کے نور محمد صلى اللہ علیہ وسلم کی مثال ایسی ہے، جیسے ایک طاق جس میں چراغ ہے وہ چراغ ایک فانوس میں ہے، وہ فانوس گویا ایک چمکتا ہوا تارا ہے،
پہلی آیات میں نور سے مراد نبی علیہ السلام ہیں، اور دوسری آیت میں بھی نور سے مراد نبی علیہ السلام ہیں، پہلی آیت ہم نے جو ذکر کی اس آیت کے ماتحت تفسیر جلالین میں،
ھو نور النبی صلی اللہ علیہ وسلم، نور سے مراد نبی علیہ السلام ہیں،
تفسیر صاوی میں اسی آیت کے ماتحت ہے،، قولہ ھو النبی ای سمی نور لانہ ینور البصائر ولیھدیھا الرشاد ولانہ اصل کل نور حسی و معنوی،،،
رب نے اس آیت میں حضور کو نور اس لیے فرمایا حضور بصارتوں کو نورانی کرتے ہیں اور کامیابی کی طرف ہدایت دیتے ہیں اور حضور حسی اور معنوی نور کی اصل ہیں،،
اور جو ہم نے دوسری آیت ذکر کی اس کے ماتحت تفسیر خازن میں ہے،
وقیل قد آتی ھذاالتمثیل نور محمد صل اللہ علیہ وسلم،
قال ابن عباس بکعب الاخبار اخیونی عن قولہ تعالیٰ مثل نورہ قال کعب ھذا مثل ضربہ اللہ لنبیہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عبداللہ ابن عباس نے حضرت کعب سے اس آیت نور کے بارے میں پوچھا تو حضرت کعب نے فرمایا اللہ نے یہ مثال اپنے نبی علیہ السلام کی دی ہے۔ ان آیات اور اس کی تفسیر سے معلوم ہوا قرآن پاک نے. نبی علیہ السلام کو نور کہا ہے۔اس کے علاوہ بھی آیت مبارکہ ہیں جو نبی علیہ السلام کے نور ہونے پر دلالت کرتی ہیں۔نبی علیہ السلام رب کا نور ہے، اس پر بے شمار احادیث طیبہ بھی وارد ہیں
مثلاً نبی علیہ السلام کے نور سے اندھیرے میں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سوئی کا مل جانا، نبی کریم کا سایہ مبارک زمین پر نہ ہونا اس طرح کی تمام احادیث مبارکہ نبی علیہ السلام کے نور ہونے پر دلالت کرتی ہیں
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی دانش حنفی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
ہلدوانی نینیتال
9917420179📲
ہلدوانی نینیتال
9917420179📲